بالی ووڈ کے چھوٹے نواب سیف علی خان ۵۵؍برس کےہوگئے۔ سیف علی خان کاشمار ایک ایسے ہمہ جہت صلاحیت کے حامل اداکار کے طور پرہوتا ہے جو گزشتہ ۳؍ دہائیوں سے ہیرو، معاون اداکار اورمنفی کردار کے ذریعے فلم ناظرین کو اپنا دیوانہ بنائے ہوئے ہیں۔
EPAPER
Updated: August 17, 2024, 11:27 AM IST | Agency | Mumbai
بالی ووڈ کے چھوٹے نواب سیف علی خان ۵۵؍برس کےہوگئے۔ سیف علی خان کاشمار ایک ایسے ہمہ جہت صلاحیت کے حامل اداکار کے طور پرہوتا ہے جو گزشتہ ۳؍ دہائیوں سے ہیرو، معاون اداکار اورمنفی کردار کے ذریعے فلم ناظرین کو اپنا دیوانہ بنائے ہوئے ہیں۔
بالی ووڈ کے چھوٹے نواب سیف علی خان ۵۵؍برس کےہوگئے۔ سیف علی خان کاشمار ایک ایسے ہمہ جہت صلاحیت کے حامل اداکار کے طور پرہوتا ہے جو گزشتہ ۳؍ دہائیوں سے ہیرو، معاون اداکار اورمنفی کردار کے ذریعے فلم ناظرین کو اپنا دیوانہ بنائے ہوئے ہیں۔ ۱۶؍اگست۱۹۷۰ءکو دہلی میں پیدا ہوئے سیف علی خان کو اداکاری وراثت میں ملی۔ ان کی ماں شرمیلاٹیگور فلمی دنیا کی معروف اداکارہ رہی ہیں جبکہ والدنواب پٹودی کرکٹر تھے۔ گھر میں فلمی ماحول ہونےکی وجہ ان کا رجحان بھی فلموں کی جانب ہو گیا اور وہ بھی اداکار بننے کے خواب دیکھنے لگے۔
سیف علی خان نے امریکہ کے مشہور وِنچیسٹر کالج سے تعلیم مکمل کی۔ اس کے بعد انہوں نے ۱۹۹۳ءمیں ریلیزہوئی فلم پرمپرا سےبطور اداکار اپنے فلمی کریئرکاآغازکیا۔ يش چوپڑہ کی ہدایت میں بنی یہ فلم ٹکٹ کھڑکی پر ناکام ثابت ہوئی۔ ۱۹۹۳ء میں سیف علی خان کی ’پہچان‘ اور ’عاشق آوارہ‘ جیسی کامیاب فلمیں ریلیز ہوئیں۔
۱۹۹۹ءسیف کےفلمی کریئرکا اہم سال ثابت ہوا۔ اس سال ان کی کچے دھاگے، ہم ساتھ ساتھ ہیں جیسی فلمیں ریلیز ہوئیں جو کامیاب ثابت ہوئیں۔ ان فلموں میں شائقین کو سیف علی خان کی اداکاری کا مختلف انداز دیکھنے کو ملا۔ فلم کچے دھاگے میں جہاں سیف علی خان نے سنجیدہ اداکاری کی وہیں ہم ساتھ ساتھ ہیں میں انہوں نے اپنے چلبلے انداز سے شائقین کے دل جیت لئے۔
۲۰۰۱ءمیں ریلیزہوئی فلم ’دل چاہتا ہے‘ سیف علی خان کےفلمی کریئرکی اہم فلموں میں ایک ہے، فرحان اخترکی ہدایت کاری میں ۳؍دوستوں کی زندگی کی کہانی پر مبنی اس فلم میں ان کے ساتھ عامر خان اور اکشے کھنہ جیسے منجھے ہوئے اداکار تھے۔ اس فلم میں سیف اپنی بہترین اداکاری سے ناظرین کے ساتھ نقادوں کا بھی دل جیتنے میں کامیاب رہے۔
۲۰۰۳ءمیں آئی فلم ’کل ہو نہ ہو‘ سیف علی خان کےفلمی کریئرکی سپر ہٹ فلموں میں شمار کی جاتی ہے۔ یش جوہر کے بینر تلے بنی اس فلم میں ان کے مد مقابل شاہ رخ خان تھے۔ اس کے باوجود سیف علی خان شائقین کی توجہ اپنی جانب مبذول کرنے میں کامیاب رہے۔ فلم میں بااثر اداکاری کے لیے وہ بہترین معاون اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ سے بھی نوازا گئے۔ ۲۰۰۴ءمیں آئی فلم’ ہم تم‘ سیف علی خان کے فلمی کریئرکی سب سے زیادہ اہم فلم رہی۔ بہترین اداکاری کے لیے سیف کو جہاں بہترین مزاحیہ اداکار کےفلم فیئر ایوارڈسےنوازاگیا، وہیں انہیں بہترین اداکار کا رکا قومی ایوارڈ بھی دیا گیا۔ ۲۰۰۶ء میں سیف علی خان کے فلمی کریئر کی ایک اور سپرہٹ فلم ’اومكارا‘ ریلیز ہوئی۔ اس فلم میں سیف علی خان نےلنگڑا تیاگی کا کردار ادا کیا۔ یوں تو یہ کردار گرے شیڈ لیے ہوئے تھا، اس باوجود وہ ناظرین کی ہمدردی حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ فلم میں بااثر اداکاری کے لیے وہ بہترین ویلن کے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازے گئے۔
۲۰۰۹ءمیں سیف علی خان نےفلم پروڈکشن کےشعبےقدم رکھا اور ’لو آج کل‘ نامی فلم بنائی۔ سیف علی خان نےکئی ویب سیریز میں بھی کام کیا ہے۔ ان کی دیگر فلموں میں ریس، ریس ۲؍، جوانی جان من، رنگون شیف اوربازار، بنٹی اور ببلی ۲؍وغیرہ شامل ہیں۔