• Thu, 06 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

سماجوادی لیڈروں کی مراد آباد جیل میں سنبھل تشدد کے ملزموں سے ملاقات

Updated: December 03, 2024, 3:55 PM IST | Agency | Muradabad

سابق رکن پارلیمنٹ ایس ٹی حسن اور ایم ایل اے نواب جان نے ملزموں سے۴۵؍ منٹ ملاقات کی ،ملزمین نے بتایاکہ ان کا تشدد سے کوئی تعلق نہیںلیکن پولیس انہیںگھر سے اٹھا کر لے گئی اورمارا پیٹا۔

ST Hassan and other Samajwadi Party leaders outside Moradabad jail. Picture: INN
ایس ٹی حسن اورسماجوادی پارٹی کے دیگر لیڈران مراد آباد جیل کے باہر۔ تصویر: آئی این این

مرادآباد کے سابق ایم پی  ایس ٹی حسن کے ساتھ سماجوادی پارٹی کے  دیگر اراکین اسمبلی نے اس جیل کادورہ کیا جہاںسنبھل تشدد کے الزام میں مسلم نوجوانوں کو قید رکھا گیا ہے۔  ا نہوں نے  ملزموں سے۴۵؍ منٹ تک ملاقات کی۔ ملزموں کا درد دیکھ کر ایس پی لیڈروں کا دل بھر آیا۔  ایس ٹی حسن نے بتایا کہ اس معاملے میں پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو کو رپورٹ دی جائے گی۔ پارٹی تمام ملزموں کو قانونی مدد فراہم کرے گی۔
سنبھل میں فسادات کے ملزم مرادآباد جیل میں بند ہیں۔ ٹھاکردوارہ کے ایم ایل اے نواب جان نے ملزم سے جیل میں ملاقات کا منصوبہ تیار کیا۔ پیر کو سماجوادی کے سابق رکن پارلیمنٹ ایس ٹی حسن، ایم ایل اے نواب جان، ایم ایل اے سمرپال سنگھ، ضلع جنرل سیکریٹری مدثر حسین، اطہر انصاری، گلزار احمد اور نواجد جیل میں ملزموں سے ملنے گئے۔
 سابق ایم پی نے بتایا کہ یہاں تین خواتین سمیت۲۰؍ افراد قید ہیں۔ ملزموں کا کہنا تھا کہ ان کا ہنگامہ آرائی سے کوئی تعلق نہیں۔پھر بھی جیل کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ پولیس  انہیں گھر سے اٹھا کر لے گئی تھی۔ پولیس نے انہیں تھانے میں رکھا اور تین دن تک مارا پیٹا۔ ایک نوجوان نے اپنی ٹانگ پر زخم دکھایا۔دو نوجوان بس رو رہے تھے۔ ایک شخص ذیابیطس کا مریض ہے۔ اسے دوا نہیں مل رہی۔ الزام ہے کہ پولیس نے بہت ظلم کیا ہے۔ ایس پی لیڈروں نے اس معاملے میں جیل سپرنٹنڈنٹ سے بات کی ہے۔ سینئر جیل سپرنٹنڈنٹ پی پی سنگھ نے ڈاکٹر سے معائنہ کرانے کے بعد ملزمین کو دوائیں فراہم کرنے کا یقین دلایا ہے۔سماجوادی لیڈروں نے ملزموں کویقین دلایا کہ پارٹی گرفتار ملزموں کی ضمانت کیلئے وکلاء فراہم کرے گی۔ ایم ایل اے نواب جان جیل کی مکمل رپورٹ پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو کو دیں گے۔ پارٹی ملزموں کے حقوق پر بھی غور کرے گی۔ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں انسانوں کے ساتھ ایسی ناانصافی نہیں ہونی چاہئے۔
کانگریس لیڈروں کی سنبھل جانے کی کوشش، روکے گئے
اترپردیش کانگریس کے سینئر لیڈروں اور ذمہ داروں نے پیر کو سنبھل جانے کی کوشش کی لیکن پولیس نے ضلع انتظامیہ کے ذریعے۱۰؍ دسمبر تک لگائی گئی روک کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں جانے کی اجازت نہیں دی۔پارٹی کے ریاستی صدر اجئے رائے نے کہا کہ ایک طرف حکومت اپنے فرائض کی ادائیگی میں ناکام رہی اور دوسری طرف تانا شاہی رویہ اپناتے ہوئے کانگریس لیڈروں کو مہلوکین کے اہل خانہ سے مل کر تعزیت سے روکنے کا ہر غیر جمہوری ہتھکنڈہ اپنا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کا آئینی حق ہے کہ وہ عوام کے درمیان جاکر ان کے مسائل کو سنیں اور ایوان میں اٹھائیں لیکن یوگی حکومت کو اس بات کا خو ف ہے کہ کانگریس لیڈروں کے سنبھل جانے سے سچ باہر آجائے گا اور وہ بے نقاب ہوجائے گی۔رائے نے کہا کہ ۲۴؍ نومبر کے واقعہ کے بعد کانگریس نے یہ اعلان کیا تھا کہ ہم متاثرہ کنبوں سے ملنے کے لئے آئندہ ۲؍ دسمبر کو سنبھل جائیں گے۔ کیونکہ حکومت کے ذریعے ۳۰؍نومبر تک اپوزیشن لیڈروں کے سنبھل جانے پر روک لگا دی گئی تھی لیکن اچانک ۲۹؍نومبر کو روک کو بڑھا کر۱۰؍دسمبر کردیا گیا ہے۔ اس سے ایک بات آئینے کی طرف صاف ہوگئی ہے کہ سنبھل میں کچھ ایسا ضرور ہے جسے حکومت باہر نہیں آنے دینا چاہتی ہے۔طے شدہ پروگرام کے مطابق رائے اور سابق ایم پی پی ایل پنیا ٹیم کے ساتھ باہر نکلے جہاں پولیس نے انہیں طاقت کے ساتھ روکنے کی کوشش کی جس دوران کانگریس اور پولیس انتظامیہ کے درمیان دھکامکی کے ساتھ نوک جھونک بھی ہوئی۔ اس کے بعد کانگریس ریاستی صدر ہیڈکوارٹر  سے باہر نکل کر روڈ پر دھرنے پر بیٹھ گئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK