سنبھل، یوپی پولیس نے ۷؍ ایسے شخص کو گرفتار کیا ہے جنہوں نے اسرائیلی اشیاء کا بائیکاٹ کرنے اور ہندوستانی اشیاء کے استعمال کو فروغ دینے کیلئے دیواروں پر پوسٹر چسپاں کیا تھا۔
EPAPER
Updated: April 21, 2025, 9:01 PM IST | Sambhal
سنبھل، یوپی پولیس نے ۷؍ ایسے شخص کو گرفتار کیا ہے جنہوں نے اسرائیلی اشیاء کا بائیکاٹ کرنے اور ہندوستانی اشیاء کے استعمال کو فروغ دینے کیلئے دیواروں پر پوسٹر چسپاں کیا تھا۔
اتر پردیش جہاں یوگی آدتیہ ناتھ کے راج میں اقلیتوں کیلئے اپنے حقوق کیلئے آواز بلند کرنا بھی گرفتاری کا باعث بن جاتا ہے، سنبھل پولیس نے ’’آزاد غزہ‘‘ا ور اسرائیلی اشیاء کے بائیکاٹ کا پوسٹر لگانے پر ۷؍ مسلمانوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ سنبھل کے نرولی علاقے میں لگائے گئے ان پوسٹروں میں ’’آزاد غزہ‘‘ا ور ’’آزاد فلسطین‘‘ کے ساتھ ہی اسرائیلی مصنوعات کی جگہ ہندوستانی مصنوعات کے استعمال کی وکالت کی گئی تھی۔ سنبھل کے بنیاتھیر پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او رام ویر سنگھ نے اتوار کو کی گئی ان گرفتاریوں کے تعلق سے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ ’’پوسٹروں میں اسرائیلی اشیاء کے بائیکاٹ کی اپیل کی گئی تھی۔ ہم نے سی سی ٹی وی فوٹیج سے ملزمین کی شناخت کی اورانہیں گرفتار کرلیا۔‘‘ انہوں نےبتایاکہ ’’یہ پوسٹر دکانوں کی دیواروں پر، پولیس چوکیوں کے قریب مدرسوں اور الیکٹرک پول پرچسپاں کئے گئے تھے۔‘‘
#संभल-इज्राइली सामान न खरीदने के लगे पोस्टर,गाज़ा और फलस्तीन के समर्थन में लगे पोस्टर, मीट एवं शराब से की गई इज्राइल में बने सामान की तुलना,गाज़ा और फलस्तीन के समर्थन में पोस्टर लगाए जाने की घटनाएं पर
— Asif Ansari (@Asifansari9410) April 20, 2025
Fir दर्ज 7लोग गिरफ्तार संभल के नरौली में लगे पोस्टर।@sambhalpolice @Uppolice pic.twitter.com/XxHxdlINRT
اس سلسلے میں ایف آئی آر بی این ایس کی دفعہ ۱۲۶؍(غیر قانونی روک تھام) کے تحت درج کی گئی ہے۔ افسر نے بتایاکہ پوسٹر چسپاں کرنےوالوں کے تعلق سے اضافی معلومات ان دکانداروں سے حاصل کی گئی جن کی دیواروں پر پوسٹر لگائے گئے تھے۔ گرفتار شدگان کی شناخت عاصم، سیف علی، رئیس، مطلوب، فردین، ارمان اور ارباز کے طور پر ہوئی ہے۔ غزہ کے مظلوموں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر پوسٹرمیں لکھا گیاتھا کہ’’پوری امت مسلمہ نےاس بات کو لازم کرلیا ہے کہ ہر اُس شے کا بائیکاٹ کیا جائے جس کا کسی بھی طرح کا کوئی تعلق اسرائیل سے ہو۔ ‘‘ جذباتی پیغام میں پوسٹر میں یہ بھی لکھا گیاتھا کہ ’’غزہ میں سب کچھ تباہ ہوچکاہے، اپنے فلسطینی بھائی بہنوں کی حالت زار پر اگر ہماری آنکھیں نم نہیں ہوتیںتو یاد رکھیں کہ ہم مر چکے ہیں۔اس لئے اپیل کی جاتی ہے کہ اسرائیلی اشیاء نہ خریدی جائیں۔