• Sat, 22 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

سنبھل میں احتجاج کی سازش یو اے ای میں رچی گئی، پولیس جانچ میں دعویٰ

Updated: February 22, 2025, 11:39 AM IST | Agency | Sambhal

یوپی پولیس کی ایس آئی ٹی نے داؤد ابراہیم اور آئی ایس آئی کنکشن بھی ڈھونڈ نکالا، شیوپال یادو نے تنقید کی،کہا کہ ظلم کی داستانوں میں سنبھل سرفہرست ہے۔

Ghulam, whose alleged Iqbal crime, the police have claimed to have solved the case. Photo: INN
غلام جس کے مبینہ اقبال جرم کی بنیاد پر پولیس نے کیس حل کرلینےکا دعویٰ کیا ہے۔ تصویر: آئی این این

اتر پردیش پولیس کی  ایس آئی ٹی  نے دعویٰ کیا ہے کہ  ۲۴؍ نومبر کو سنبھل میں مسجد کے سروے کے خلاف  احتجاج کی سازش متحدہ  عرب امارات( یو اے ای) میں رچی گئی تھی۔   ایس آئی ٹی نے یہ دعویٰ تشدد سے متعلق ۶؍ مقدمات میں داخل کی گئی ۴؍ ہزار ۴۰۰؍  صفحات پر مشتمل اپنی چارج شیٹ میں کیا ہے۔ اس  نے   شارق  ساٹھا  نامی شخص کو جو یو اے ای میں مقیم ہے،  ماسٹر مائنڈ  قراردیا ہے۔  سنبھل میں  احتجاج علی الصباح  مسجد کے سروے کیلئے پہنچنے والی ٹیم کے ذریعہ  جے شری رام کے نعرہ بلند کرنے کی وجہ سے ہواتھا۔ نعرہ بلند کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ 
  احتجاج  کے  دوران فائرنگ میں  ۶؍ مقامی مسلمانوں کی موت ہوئی۔  الزام ہے کہ گولی پولیس نے چلائی تھی مگر پولیس نے مظاہرین پر ہی الزام عائد کیا، نتیجتاً مہلوکین کے ورثا کو نہ صرف یہ کہ معاوضہ نہیں ملا بلکہ انہیں پولیس  کے عتاب کا بھی سامنا کرنا پڑا۔  ایس آئی ٹی نے  ۷۹؍ملزمین   کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے جو جیل میں  ہیں۔  
 چارج شیٹ میں دعویٰ کیا گیاہے کہ شارق   ساٹھا جو پہلے کار چوری کی گینگ چلاتاتھا اور ۳۰۰؍ کاروں کی چوری  کا ملزم ہے،  فرضی پاسپورٹ پر  یو اے ای فرار ہوگیا۔ پولیس  نے  اس کے تار داؤد ابراہیم اور پاکستان کی خفیہ ایجنسی ’’آئی ایس آئی‘‘ سے بھی جوڑ دیئے ہیں۔   گرفتار کئے گئے افراد میں شامل غلام نامی شخص کو  ’’شاٹا گینگ‘‘ کا رکن  قرار دیتے ہوئے   دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس نے بتایا کہ شارق  نے طے کیا تھا کہ جامع مسجد کا سروے نہیں  ہونے  دینا ہے۔ پولیس  کا کہنا ہے کہ غلام نے اعتراف کیا ہے کہ احتجاج کے دوران اس نے  اورگینگ کے  دیگر افراد  نےگولی چلائی تھی جس میں ۶؍ افراد کی موت ہوئی۔  پولیس نے جو کیس تیار کیا ہے اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایڈوکیٹ وشنو جین جو یکے بعد دیگرے مساجد پر دعوے دائر کرتا رہا ہے اور جو سروے کیلئے سنبھل کی جامع مسجد پہنچا تھا، کو قتل کرنے کی سازش رچی گئی تھی۔
  بہرحال پولیس کی اس کہانی کوملزمین اور مقامی افراد نے خارج کر دیا  ہے۔  یوگی حکومت  نے سنبھل میں تشدد کے بعد وہاں جس طرح کے مظالم ڈھائے ہیں اس کی وجہ سے بھی پولیس کے دعوے مشکوک ہیں۔ سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر شیوپال سنگھ یادو  نے یوگی سرکار  پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہےکہ’’اتر پردیش میں جب سماجوادی پارٹی کی حکومت بنے گی تو ظلم کی تمام داستانیں لکھی جائیںگی اور سنبھل ان میں سر فہرست ہوگا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK