ممبرا میں منعقدہ خواتین کےجلسے سےسیدثنا ءخان کا خطاب۔
EPAPER
Updated: September 15, 2024, 9:53 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbra
ممبرا میں منعقدہ خواتین کےجلسے سےسیدثنا ءخان کا خطاب۔
سابق اداکارہ سید ثنا ءخان جو اب اسلامی تعلیمات پر پابندی سے عمل پیرا ہیں، نے ممبرا میں خواتین سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’جب سےمیں نے اداکاری چھوڑ کر اسلامی تعلیمات پر سختی سے عمل کرنا شروع کیا تب سے ٹی وی سیریل دیکھنا بند کردیا، میرے وقت میں برکت آگئی جسے مَیں اپنے قرآن اور دیگر کتابیں پڑھنے اور اپنی شخصیت سنوارنے میں صرف کر رہی ہوںا۔ ‘‘
ممبرا میں سنیچر کو نور باغ ہال (شملہ پارک) میں منعقدہ ’’محمد ؐ سب کیلئے ‘‘ خواتین کے پروگرام کے دوران سید ثناء خان نے اپنے خطاب میں یہ باتیں کہیں۔
یہ پروگرام اتحاد بلڈر کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) شبیر خان کے زیر انتظام منعقد کیا گیا تھا جس میں مہمان خصوصی کے طور پر سید ثناء خان کومدعو کیا گیا تھا۔ اس موقع پر عالمات اور دیگر خاتون اسکالرز نے بھی خطاب کیا اور اسلام پر عمل کرنے کو معاشرے کی اصلاح قرار دیا۔
خواتین کے مجمع سے بھرے ہال سے خطاب کرتے ہوئے سید ثناء خان نے کہا کہ ’’اسلامی زندگی بہت آسان ہے کیونکہ دین نے محض چند چیزوں کو حرام کیا ہے اور اس کے برخلاف کئی چیزوں کو حلال کیا ہے۔ شراب حرام کی تو کئی مشروبات کو حلال کیا ہے۔ اس کے ساتھ جب تک ہمارے دلو ں میں برائی سے نفرت پیدا نہیں ہوگی وہ ہم سے نہیں چھوٹے گی۔ اگر پڑوسی سے جھگڑا ہو جائے تو ہمیں اس سے فوراً نفرت ہوجاتی ہے لیکن میوزک سننے یا دیگر گناہ کے کام کرنے سے ہمیں نفرت نہیں ہو تی گویا ہم غلط جگہ پر نفرت کر رہے ہیں۔ اپنے گھروں میں ہم اذان کے وقت بھی ٹی وی بند نہیں کرتے بلکہ میوٹ کر دیتے ہیں کیونکہ میوزک سے ہمارے دلوں میں نفرت نہیں۔ ‘‘
انہوں نے کہا کہ’’ انٹرٹینمنٹ کی دنیا سے جب مَیں نے اپنی زندگی تبدیل کی۔ پہلی تبدیلی یہ لائی کہ رمضان کی چاند رات سے مَیں نے ٹی وی دیکھنا بند کردیا۔ اپنے اس فیصلے سے مَیں نے محسوس کیا کہ میرے وقت میں کافی برکت آگئی ہے اور مَیں دنیا اور دین کے دونوں کے کاموں کو زیادہ وقت دے پارہی ہوں۔ قرآن پاک اور کتابیں پڑھ پارہی ہوں، اپنی شخصیت کو سنوارنے کیلئے دیگر کام کر پارہی ہوں کیونکہ گانوں اور سیریل سے میرا دماغ خالی ہو گیا ہے۔ اس کے بعد مَیں نے فیصلہ کیا تھا کہ نکاح ہونے تک کسی غیر محرم سے بات نہیں کروں گی۔ تیسری چیزمَیں نے ’ برتھ ڈے’ منانا بند کر دیا کیونکہ یہ شیطانی عمل ہے۔ اب ہمارے گھر میں کسی کا برتھ ڈے نہیں منایا جاتا۔ گھروں میں جب تک دین کی تعلیم نہیں ہوگی دین نہیں آئے گا۔ ‘‘