کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے کے مطابق سنجے نروپم کا نام کانگریس کے اسٹار پرچارکوں کی فہرست سے ہٹا دیا گیا ہے اور ان کی بر طرفی کی تجو یز اعلیٰ قیادت کو بھیجی گئی ہے، اب دہلی ہی سے فیصلہ ہوگا ۔
EPAPER
Updated: April 04, 2024, 10:08 AM IST | Mumbai
کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے کے مطابق سنجے نروپم کا نام کانگریس کے اسٹار پرچارکوں کی فہرست سے ہٹا دیا گیا ہے اور ان کی بر طرفی کی تجو یز اعلیٰ قیادت کو بھیجی گئی ہے، اب دہلی ہی سے فیصلہ ہوگا ۔
بدھ کی کانگریس کے اعلیٰ سطح کےا جلاس میں سنجے نروپم کو پارٹی سے برخاست کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ سنجے نروپم کا نام بھی کانگریس نے اسٹار پرچارکوں کی فہرست سے نکال دیا ہے۔ مہاراشٹر کانگریس نے سنجے نروپم کی برطرفی کی تجویز اعلیٰ قیادت کو بھیج دی ہے۔ اب ان کے خلاف کارروائی کا حتمی فیصلہ دہلی ہی میں کیا جائے گا۔ کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے بدھ کو پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ سنجے نروپم کا نام کانگریس کے اسٹار پرچارکوں کی فہرست سے ہٹا دیا گیا ہے۔ یادرہےکہ سنجے نروپم کا نام اہم مہم چلانے والوں میں شامل تھا۔
نانا پٹولے نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جس طرح سے وہ بیان دے رہے ہیں ، اس پر کارروائی کی جائے گی۔ یادرہےکہ سنجے نروپم ممبئی نارتھ ویسٹ لوک سبھا حلقہ سے امیدوار بننے کے خواہشمند ہیں لیکن شیو سینا ٹھاکرے گروپ کی جانب سے اس حلقے سے امیدوار کا اعلان کرنے سے نروپم ناراض ہیں۔ سیاسی حلقوں میں یہ بھی کہا جا رہاہے کہ وہ اسی ناراضگی کے سبب شندے گروپ میں شامل ہوسکتے ہیں۔ ٹھاکرے گروپ نے اس سیٹ سے امول کیرتیکر کو امیدوار بنایا ہے۔ سنجے نروپم نے ٹھاکرے گروپ کے امیدوار کی کھل کر مخالفت کی ہے۔ امول کیرتیکر کے خلاف بدعنوانی کے الزامات ہیں۔ ان پر کھچڑی گھوٹالہ کا الزام ہے، اسلئے نروپم نے اعلان کیا ہے کہ وہ کیرتیکر کیلئے مہم نہیں چلائیں گے۔
خبر لکھے جانے تک اس پر کانگریس کے اہم لیڈر سنجے نروپم نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے لیکن گزشتہ دنوں انہوں نے کہاتھا، ’’میں اپنی اعلیٰ قیادت سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ شیوسینا کو نظر ثانی پر مجبورکرے۔ ہماری قیادت کو کوئی فکر نہیں ہے۔ پچھلے۱۰؍ دنوں میں کسی نے مجھ سے رابطہ نہیں کیا اورمشورہ نہیں کیا۔ ہم کیا کر سکتے ہیں ؟ کانگریس کارکنوں کے ساتھ انصاف نہیں کیا جا رہا ہے۔ انصاف کی باتیں کرنے والے اپنے ہی کارکنوں کے ساتھ ناانصافی کرتے ہیں۔ یہاں سے لڑنا میرا حق ہے اور ہماری قیادت نے شیوسینا کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے ہیں۔ میں اپنی قیادت کو بتانا چاہتا ہوں کہ میرے سامنے متبادل موجود ہیں۔ ‘‘
ان کایہ بھی کہنا تھا، ’’میں ایک ہفتہ سے زیادہ نہیں دے سکتا۔ میں مانتا ہوں کہ یہ ہماری قیادت کی ناکامی ہے۔ ہم ممبئی سے کانگریس کو بچانے میں ناکام رہے ہیں۔ یہ واضح ہے کہ شیوسینا اکیلے نہیں لڑ سکتی۔ شیوسینا نے کانگریس کی سیٹیں چھین لی ہیں۔ ان کے پاس کانگریس کو ختم کرنے کا ایجنڈا ہے۔ میں نے پہلے ہی شیوسینا-کانگریس اتحاد کی مخالفت کی تھی۔ اب۵؍ سال بعد وہی نظر آرہا ہے لیکن ہمارے کچھ لیڈر ایسے بھی تھے جو اقتدار کے مزے لوٹناچاہتے تھے۔ اگر ہم پارٹی کو بچانا چاہتے ہیں تو اتحاد توڑ کر میدان میں اتریں۔ ‘‘