• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’اورنگ آباد، ناسک اور سندھودرگ کی سیٹیں ہمارےحصہ میں آئیں گی ‘‘

Updated: April 02, 2024, 2:10 PM IST | Agency | Mumbai

سنجے شرساٹ نے دعویٰ کیا کہ یہ تینوں سیٹیں شیوسینا( شندے) کی ہیں اور ہر حال میں اسی کو دی جائیں گی۔

Shinde Group spokesperson Sanjay Shersat. Photo: INN
شندے گروپ کے ترجمان سنجے شرساٹ۔ تصویر : آئی این این

بی جے پی، شیوسینا (ادھو) اور این سی پی ( شندے) کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کے تعلق سے رسہ کشی کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ خاص کر ناسک، اورنگ آباد اور رتناگیری سندھو درگ سیٹ پر کون الیکشن لڑے گا اس کا فیصلہ کرنے کیلئے اعلیٰ کمان کو ناکوں چنے چبانے پڑ رہے ہیں۔ اس دوران شیوسینا (شندے) نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ ریاست میں ۱۶؍ یا ۱۸؍ سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔ ان میں اورنگ آباد، ناسک اور رتناگیری سندھو درگ سیٹیں انہی کو ملیں گی۔ یاد رہے کہ ناسک سیٹ پر دونوں شیوسینا اور این سی پی کے درمیان کھلی جنگ جاری ہے۔ 
  شیوسینا( شندے) کے ترجمان سنجے شرساٹ نے کہا ہے کہ ’’ کون کس جگہ سے الیکشن لڑے گا اس تعلق سے وزیراعلیٰ کے ساتھ مسلسل میٹنگیں ہو رہی ہیں۔ ۲؍ یا ۳؍ دنوں کے اندر ساری باتیں واضح ہو جائیں گی۔ ‘‘ انہوں نےکہا کہ ’’ میرااندازہ ہے کہ اورنگ آباد، ناسک اور رتناگیری۔ سندھو درگ یہ تینوں سیٹیں ہمارے حصے ہی میں آئیں گی۔ ‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’ بی جے پی نے اپنے ۲۴؍ امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔ باقی سیٹوں میں سے ۱۶؍ تا ۱۸؍ سیٹوں پر ہم الیکشن لڑیں گے۔ ۱۶؍ کم سیٹیں ہمیں نہیں ملیں گی۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ اورنگ آباد کی سیٹ بے حد اہم ہے۔ بالا صاحب ٹھاکرے نے یہیں سے (شوسینا کی) شروعات کی تھی۔ اس تعلق سے میٹنگ ہو چکی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ یہ سیٹ ہمارے لئے چھوڑ دی جائے۔ ‘‘ 

یہ بھی پڑھئے: بارامتی سے نند بھابھی کی مقابلہ آرائی بی جے پی کی شرد پوار کو سیاسی طور پر ختم کردینے کی سازش ہے؟

 یاد رہے کہ اورنگ آباد سیٹ پر تقریباً ۳۰؍ سال تک شیوسینا (متحدہ) کا قبضہ رہا ہے۔ چندر کانت کھیرے نے یہاں سےمسلسل ۴؍ بار پارٹی کی نمائندگی کی۔ ۲۰۱۹ء میں ایم آئی ایم کے امتیاز جلیل نے انہیں شکست دی۔ ۲۰۲۲ء میں شیوسینا کے دو حصے ہو گئے۔ چندر کانت کھیرے ادھو ٹھاکرے کے ساتھ ہیں اور پارٹی نے انہیں ٹکٹ دیدیا ہے۔ ادھر مہایوتی میں یہ طے نہیں ہوا ہے کہ اورنگ آباد سے بی جے پی میدان میں اترے گی یا پھر شیوسینا(شندے) دونوں ہی پارٹیوں کی طرف سے دعوے کئے جا رہے ہیں۔ یہی حال ناسک کا ہے جہاں سے شیوسینا کے امیدوار ہیمنت گوڈسے نے جیت حاصل کی تھی۔ وہ اس وقت شندے گروپ میں ہیں اور ایکناتھ شندے انہی کو ٹکٹ دینا چاہتے ہیں لیکن این سی پی چھگن بھجبل کو امیدوار بنانا چاہتی ہے۔ دونوں سرعام اس سیٹ پر اپنا دعویٰ پیش کر رہے ہیں۔ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ پارٹی ترجمان سنجے شرساٹ نے سرعام ان سیٹوں پر دعویٰ پیش کیا ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ سیٹوں کا یہ معمہ کب تک حل ہوتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK