• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’ گھڑی کا نشان دبانے کا مطلب براہ راست بی جے پی کو ووٹ دینا ہے‘‘

Updated: November 11, 2024, 11:28 AM IST | Mumbra

عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ کا انتباہ، ممبرا میں ’’آپ‘‘ کارکنوں سے ملاقات اور این سی پی (شرد پوار) امیدوارجتیندر اوہاڑ کی انتخابی مہم میں  شرکت کی۔

Sanjay Singh with Jitendra awhad at the public meeting of Almas Colony. Photo: INN.
سنجے سنگھ الماس کالونی کے جلسہ عام میں جتیندر اوہاڑ کے ساتھ۔ تصویر: آئی این این۔

عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ جو مہاوکاس اگھاڑی کے امیدواروں کی انتخابی مہم میں شرکت کیلئے ممبئی میں  ہیں، نے سنیچر کو ممبرا کی الماس کالونی میں  انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ ’’ جن لوگوں  کا جی گھڑی کا نشان دبانے کا کررہا ہے وہ یہ سمجھ لیں  کہ وہ براہ راست کمل (بی جےپی) کو ووٹ دے رہے ہیں۔ ‘‘
ممبرا میں   وہ این سی پی (شرد پوار) کے امیدوار جتیندر اوہاڑ کے انتخابی جلسہ سے خطاب کررہے تھے۔ اس سے قبل انہوں نے عام آدمی پارٹی کارکنوں سے بھی ملاقات کی اورانہیں   ہر حال میں   بی جےپی اوراس کی اتحادی پارٹیوں  کو روکنے کیلئے سرگرم ہوجانے کی تلقین کی۔ سنیچر کی شام اپنی جذباتی اور دھواں دھارتقریر میں سنجے سنگھ نے کہا کہ’’ اب وقت آگیا ہے کہ مودی، امیت شاہ اور ا ن کے حامیوں  کو مہاراشٹر سے باہر کیا جائے۔ اس کیلئے ممبرا میں  متحد ہوکر پوری طاقت کے ساتھ توتاری بجاتے ہوئے آدمی کے انتخابی نشان کا بٹن دباکر جتیندر اوہاڑجیسے لیڈر کو جیتانا ہوگا جو فرقہ پرستوں کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر بات کرنے کی سکت رکھتا ہے۔ ‘‘ جلسہ عام میں این سی پی( شرد پوار) کے امیدوار ڈاکٹر جتیندر اوہاڑ، ممبرا کلوا اسمبلی حلقہ کے این سی پی( شرد پوار) صدرشمیم خان، شانو پٹھان (ٹی ایم سی کے سابق اپوزیشن لیڈر)، مرضیہ پٹھان، شاکر شیخ اور ایم وی اے کے دیگر ذمہ دار بھی موجود تھے۔ سنجے سنگھ نے بی جےپی اوراس کی اتحادیوں  کو اقتدار سے بے دخل کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور نشاندہی کی کہ کس طرح ملک کے عوام کو تقسیم کیا جارہا ہے۔ 
این سی پی (شرد پوار) کے امیدوار جتیندر اوہاڑ کی حمایت میں انتخابی مہم میں  شرکت کے تعلق سے انہوں  نے کہا کہ ’’ میں   ۲؍وجوہات کی بنا پر آیا ہوں۔ اول تو جب مَیں نے مودی کی آمریت کے خلاف آواز اٹھائی اور مجھے جیل میں ڈالا گیا تو اس وقت جتیندر اوہاڑ انسانیت اور انصاف کی آواز بلند کرتے ہوئے دہلی میں میرے گھر والوں سے ملنے پہنچے تھے اور انہیں حوصلہ دیا تھا۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ وہ ہمیشہ فرقہ پرستی کے خلاف بولتے ہیں، اقلیتوں اور مسلمانوں کیلئے آواز اٹھاتے ہیں۔ ‘‘
اس بات کو دہراتے ہوئے کہ ’’گھڑی کو ووٹ دینا براہ راست بی جے پی کو ووٹ دینا ہے‘‘ سنجے سنگھ نے ممبرا کے عوام سے اپیل کی کہ’’ آپ کو ملک کا ایک بیباک نڈر، بے خوف لیڈر ملا ہے جو آپ کی اپنی آواز ہے، اس کی کامیابی کو یقینی بنائیں۔ ان کا نشان چھین لیا گیا لیکن اب جو نشان ملا ہے وہ توتاری بجاتا ہوا آدمی ہے۔ ای وی ایم پر اس کا بٹن دبا کر ہمیں   امیت شاہ اور مودی والی (شندے، فرنویس، اجیت پوار) سرکار کوبے دخل کرنا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK