• Sun, 22 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سعودی عرب کا ایران سے ہوئی ابتدائی گفتگو کے تعلق سے اظہار اطمینان

Updated: May 21, 2021, 7:37 AM IST | riyaz

وزیرخارجہ فیصل بن فرحان نے مذاکرات کے تعلق سے خود کو ’پُر امید ‘بتایا، ایران میں صدارتی الیکشن کے نتائج کا گفتگو پر کوئی اثر نہیں ہوگا

Saudi Foreign Minister Faisal bin Farhan (file photo)
سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان (فائل فوٹو)

سعودی عرب کے وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے ایران کے ساتھ جائزرے کے طور پر کی گئی ابتدائی گفتگومیں ہونے والی پیش رفت پراطمینان کا اظہار کیا ہے۔وزیرخارجہ کا ایران سے تعلقات کی بحالی کے تعلق سے ہوئی گفتگو سے متعلق یہ پہلا بیان ہے۔انھوں نے پیرس میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ’’ہم نے ابتدائی بات چیت کا عمل شروع کیا ہے۔یہ ابھی بالکل ابتدائی مرحلے میں ہے لیکن ہم اس کے بارے میں پُرامید ہیں۔‘‘
 شہزادہ فیصل نے کہا کہ ’’اگر ایرانی یہ سمجھتے ہیں کہ ان کے ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات ہی ان کے مفاد میں ہیں تو پھر میں پُرامید ہوسکتا ہوں۔‘‘انھوں نے اس امر کی تصدیق کی ہے کہ ایران سے مذاکرات ابھی ابتدائی مرحلے میں ہیں۔ان سے جب پوچھا گیا کہ ’’جون میں ایران میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے سعودی عرب سے مذاکرات پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟‘‘ تو ان کا کہنا تھا کہ’’ ان کے اثرات کم سے کم ہوں گے۔‘‘انھوں نے اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہماری تفہیم کے مطابق ایران کی خارجہ پالیسی کا سپریم لیڈر(آیت اللہ علی خامنہ ای) تعیّن کرتے ہیں۔اس لئے  ہمیں نہیں لگتا کہ صدارتی انتخابات سے اس میں کوئی جوہری تبدیلی رونما ہوگی۔‘‘سعودی وزیرخارجہ نے مزید کہا’’یہ ممکن ہے کہ نمائندوں میں کوئی تبدیلی ہو اور وہ پالیسی کی عکاسی کریں لیکن بالآخر جو کچھ برسر زمین ہوگا،اسی کی اہمیت ہوگی اور وہ سب رہبراعلیٰ کی تحریک پر ہوگا۔‘‘
 عراق میں ایران اور سعودی عرب کے حکام کے درمیان گزشتہ قریباً ڈیڑھ ایک ماہ سے دوطرفہ تعلقات کی بحالی کیلئےمذاکرات ہورہے ہیں۔ عراقی وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی اس مذاکراتی عمل میں سہولت کار کا کردار ادا کررہے ہیں۔دونوں ملکوں نے ابتدا میں ان مذاکرات کو خفیہ ہی رکھا تھا لیکن’ فنانشیل ٹائمز‘ نے سب سے پہلے اس کا انکشاف کیا تھا اور بتایا تھا کہ ایرانی اور سعودی حکام کے درمیان اس سلسلہ کی پہلی ملاقات ۹؍اپریل کو بغداد میں ہوئی تھی۔ایرانی حکومت نے ۱۰؍ مئی کوان مذاکرات کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ ان کے نتائج کے بارے میں فی الحال کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔
 اس سے تین روز پہلے سعودی عرب کی وزارتِ خارجہ نے ۷؍مئی کوایک بیان میں کہا تھا کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان مذاکرات کا مقصد علاقائی کشیدگی کا خاتمہ ہے لیکن ساتھ ہی اس نے یہ کہا تھا کہ ان کے حاصلات کے بارے میں کوئی نتیجہ اخذ کرنا قبل از وقت ہوگا کیونکہ سعودی عرب اس ضمن میں ایران سے ’’قابل تصدیق اقدامات‘‘چاہتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK