Updated: April 22, 2024, 10:06 PM IST
| Riyadh
وژن ۲۰۳۰ء کے تحت سعودی عرب میں سنیماگھروں کے افتتاح کے ۶؍ برسوں سرکاری خزانے میں ۹۸۶؍ ملین امریکی ڈالر (ایک بلین کے قریب) کا اضافہ جبکہ اس عرصے میں۲۲؍ شہروں کے ۶۶؍ سنیما گھروں کی ۶۱۸؍ اسکرین پر ۱۹۷۱؍ فلموں کی نمائش کی جا چکی ہے۔ سعودی حکام آمدنی سے خوش اور مطمئن۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق پہلے سینما گھر کے افتتاح کے صرف ۶؍ سال بعدسعودی عرب کے بڑےپردے کے شعبے نے مملکت کے خزانے میں ۷ء۳؍ بلین سعودی ریال (۸۶ ۹؍ ملین ڈالر)کا اضافہ کیا ہے۔ جنرل اتھاریٹی فار میڈیا ریگولیشن کے مطابق انڈسٹری نے اپریل ۲۰۱۸ء سے رواں سال مارچ تک ۶۱؍ملین سے زیادہ ٹکٹ فروخت کئے ہیں۔ اس عرصے میں ۱۹۷۱؍ فلموں کی نمائش ہوئی ہے جن میں ۴۵؍ مقامی پروڈکشنز شامل ہیں، جو مملکت کے اندر تفریحی شعبے کے فروغ کو ظاہر کرتی ہیں۔
اس زمرے میں یہ نمایاں ترقی سعودی عرب کی ثقافتی سرگرمیوں کو تیزی سے اپنانے کی عکاسی کرتی ہے جو اپنی معیشت کو متنوع بنانے اور معیار زندگی کو بہتر بنانے کے اپنے وژن ۲۰۳۰ءکے اہداف کے مطابق ہے۔ وژن ۲۰۳۰ء تفریحی شعبے کیلئے مخصوص معاون اقدامات کر رہا ہے جن کا مقصد ۲۳؍ بلین ڈالر یا مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں ۳؍ فیصد سے زیادہ کااضافہ کرنا اور ۲۰۳۰ءتک ایک لاکھ سے زیادہ ملازمتیں پیدا کرنا ہے۔
یہ اعداد و شمار ملک بھر میں سنیما کے بنیادی ڈھانچے کی توسیع کو بھی نمایاں کرتےہیں۔ فی الحال سعودی عرب میں تقریباً ۶۱۸؍اسکرین اور ۶۳؍ ہزار ۳۷۳؍ نشستوں کے ساتھ ۶۶؍سنیماگھر ہیں۔ یہ اسکرینیں تقریباً چھ کمپنیاں چلاتی ہیں اور ۲۲؍شہروں میں پھیلی ہوئی ہیں، جو سعودی میں تفریحی مقامات کی وسیع رسائی کی عکاسی کرتی ہیں۔