وزارت زراعت کے مطابق انگور کی پیداوار میں تبوک سرفہرست خطہ ہے ، اسی طرح قصیم ، حائل اور عسیر نے بھی اہم کردار ادا کیا۔
EPAPER
Updated: March 17, 2025, 11:53 AM IST | Agency | Riyadh
وزارت زراعت کے مطابق انگور کی پیداوار میں تبوک سرفہرست خطہ ہے ، اسی طرح قصیم ، حائل اور عسیر نے بھی اہم کردار ادا کیا۔
ریاض ، (ایجنسی ):سعودی عرب میں۲۰۲۳ء میں انگور کی پیداوار ایک لاکھ ۲۲؍ہزار ٹن سے تجاوز کر گئی جو مقامی زرعی شعبے کی ترقی اور مارکیٹ کی طلب کا ایک بڑا حصہ پورا کرنے کی صلاحیت کی عکاسی کرتی ہے۔ یہ بات سعودی پریس ایجنسی نے گزشتہ روز کہی۔رپورٹ میں وزارت برائے ماحولیات، پانی اور زراعت (ایم ای ڈبلیو اے) کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ اعداد و شمار مملکت میں موجودہ مارکیٹ کی طلب کا۶۶؍ فیصد ہے۔یہ بھی کہاکہ انگور کے۷ء۱۳؍ ملین سے زیادہ پودے ہیں جن میں۶ء۱؍ ملین سے زیادہ پھل ہیں۔
گزشتہ سال ایک علاحدہ رپورٹ میں مذکورہ وزارت نے سعودی عرب کے طول و عرض میں انگور کی پیداوار کا رقبہ۴؍ہزار ۷۲۰؍ ہیکٹر بتایا تھا۔اسی رپورٹ میں تبوک کی انگور پیدا کرنے والے سرِفہرست خطہ کے طور پر نشان دہی کی گئی جہاں سے سالانہ۴۶؍ہزار ۹۳۹؍ ٹن کی پیداوار حاصل ہوتی ہےاور قصیم، حائل اور عسیر نے بھی قومی پیداوار میں اہم کردار ادا کیا۔
انگور کی کاشت کاری کو منافع بخش سمجھا جاتا ہے کیونکہ پانی کی کم از کم ضرورت والی مختلف زمینوں میں کاشت آسانی سے ہوتی ہے۔ یہ پودا سعودی عرب کے مختلف موسموں سے بآسانی مطابقت رکھ سکتا ہے۔
کاشتکاروں کو انگور لگانے کی ترغیب دینے کیلئے سعودی وزارت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ آبپاشی کے اسمارٹ نظام اور نامیاتی کاشتکاری جیسی جدید ٹیکنالوجیز فراہم کر کے ان کی معاونت اور انہیں بااختیار بنانے کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔وزارت کا مقصد مقامی پھلوں کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرنا بھی ہےکیونکہ انگور غذائی اجزاء سے بھرپور اور صحت کیلئے کئی فوائد کے حامل ہوتے ہیں۔ یہ بھی بتایا کہ انگور کی کٹائی کا موسم جون سے ستمبر تک ہوتا ہے۔