سعودی عرب کے شاہ سلمان نے محمد برہاجی اور شیخ عبداللہ کو مسجد نبویؐ ، اور شیخ بدر الترکی اور شیخ ولید شامشان کومسجد حرام کا مستقل امام مقرر کیا۔
EPAPER
Updated: October 05, 2024, 10:28 AM IST | Jeddah
سعودی عرب کے شاہ سلمان نے محمد برہاجی اور شیخ عبداللہ کو مسجد نبویؐ ، اور شیخ بدر الترکی اور شیخ ولید شامشان کومسجد حرام کا مستقل امام مقرر کیا۔
سعودی شہزادہ محمد بن سلمان جو مسلمانوں کے مقدس مقامات مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کےخادم بھی کہلاتے ہیں, ۳؍ اکتوبر کو مسجد نبوی ﷺ کے امام کے طور پر شیخ عبداللہ القرفی اور شیخ محمدبرہاجی کومقرر کیا ہے جبکہ مسجد حرام کے مستقل امام کے طور پر شیخ بدر الترکی اور شیخ ولید شامشان کو نامزد کیا ہے۔یہ دونوں مساجد مسلمانوں کے نزدیک انتہائی مقدس ہیں، اس کی وجہ ان کی نسبت پیغمبر اسلام سے ہونا ہے۔ مکہ مکرمہ شہر میں آپﷺ کی ولادت ہوئی تھی، جہاں کعبہ واقع ہے جبکہ مدینہ منورہ کی مسجد نبوی میں آپﷺ کا روضہ مبارک ہے۔ تمام سال عمرہ کیلئے، اور حج کے موقع پر لاکھوں افراد ان دونوں مساجد کا سفر کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ امام ہی ہیں جو مساجد میں جو مسلمانوں کو دینی رہبری فراہم کرتے ہیں، قرآنی درس دیتے ہیں۔ جبکہ جمعہ اور عیدین کے موقع پر ان کا خطبہ کافی اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔اور مسلم قوم اسے بطور ایک پیغام کے سماعت کرتی ہے۔ ساتھ ہی مسلمان دینی معاملوں اور دنیا کی حالات پر ان کا نقطہ نظر جاننے کی منتظر رہتے ہیں۔