Updated: April 10, 2025, 4:02 PM IST
| Riyadh
سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹی فیشل انٹیلی جنس اتھارٹی ’سدایا‘ کے ترجمان ماجد الشھری کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے شعبے میں سعودی عرب دنیا کا واحد ملک ہے جہاں خواتین کو بااختیار بنایا گیا ہے۔ اسٹینفورڈ اے آئی انڈیکس ۲۰۲۵ءکے مطابق عالمی ماہرین نے سعودی عرب میں مصنوعی ذہانت کے شعبے کا باریک بینی سے مطالعہ کیا۔
سعودی خواتین اے آئی کے شعبے میں قابل ذکر کارنامے انجام دے رہی ہیں۔ تصویر: آئی این این۔
سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹی فیشل انٹیلی جنس اتھارٹی ’سدایا‘ کے ترجمان ماجد الشھری کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے شعبے میں سعودی عرب دنیا کا واحد ملک ہے جہاں خواتین کو بااختیار بنایا گیا ہے۔ سعودی ٹی وی الاخباریہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے الشھری نے مزید کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے شعبے میں عالمی سطح پر مملکت میں خواتین کو مردوں سے زیادہ با اختیار بنایا گیا ہے۔
واضح رہے اسٹینفورڈ اے آئی انڈیکس ۲۰۲۵ءکے مطابق عالمی ماہرین نے سعودی عرب میں مصنوعی ذہانت کے شعبے کا باریک بینی سے مطالعہ کیا جس میں سعودی خواتین کو اس شعبے میں مثالی کارکردگی کا حامل پایا جسے دیکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ سعودی عرب میں خواتین کو آئی ٹی میں سب سے زیادہ بااختیار بنایا گیا ہے۔
مملکت (سعودی عرب) نے ۲۰۲۴ء میں مصنوعی ذہانت (اے آئی ) کی ملازمتوں میں ترقی کے لحاظ سے عالمی سطح پر تیسری پوزیشن حاصل کی ہے، جبکہ معروف اے آئی ماڈلز کی تعداد کے لحاظ سے چوتھے نمبر پر رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب اُن سات ممالک میں شامل ہے جنہوں نے جدید ترین اے آئی ماڈلز شائع کئےہیں، جن میں امریکہ، چین، فرانس، کنیڈا اور کوریا بھی شامل ہیں۔ سعودی عرب نےاے آئی ٹیلنٹ کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے اعتبار سے دنیا بھر میں آٹھویں پوزیشن حاصل کی، جو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ مملکت تحقیق و ترقی کیلئے ایک مستحکم اور معاون ماحول فراہم کرتے ہوئے جدت طرازی کا ایک ابھرتا ہوا مرکز بنتی جا رہی ہے۔