حج سیکوریٹی کمیٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد البسامی نے کہا کہ سیکوریٹی فورسیز ہر اس صورتحال کا مقابلہ کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہیں جو اللہ کے مہمانوں کے ذریعے مناسک حج کی ادائیگی کے دوران نقض امن کا باعث بن سکتی ہے۔
EPAPER
Updated: June 12, 2024, 12:28 PM IST | Agency | Makkah Mukarramah
حج سیکوریٹی کمیٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد البسامی نے کہا کہ سیکوریٹی فورسیز ہر اس صورتحال کا مقابلہ کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہیں جو اللہ کے مہمانوں کے ذریعے مناسک حج کی ادائیگی کے دوران نقض امن کا باعث بن سکتی ہے۔
:سعودی وزیر داخلہ اور سپریم حج کمیٹی کے چیئرمین شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نائف بن عبدالعزیز نے حج سیکوریٹی فورسیز کی تیاریوں کا جائزہ لیتے ہوئے تصدیق کی کہ وہ عازمین کی سلامتی اور تحفظ کے لیے اپنی ذمہ داریوں کو انجام دے رہے ہیں۔ پبلک سیکوریٹی کے ڈائریکٹر اور حج سیکوریٹی کمیٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد البسامی نے کہا کہ عازمین کیلئے مامورسیکوریٹی فورسیز نے امسال حج سیزن کیلئے حاجیوں کی حفاظت اور سلامتی کے منصوبوں کے مطابق اپنے تفویض کردہ کاموں کو انجام دینا شروع کر دیا ہے۔ فورسیز کی طرف سے کاموں کے نفاذ کی منصوبہ بندی کی مہارت اور درستی کی عکاسی ہو رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ تیاری ہر ایک کے اپنے مذہبی اور قومی فریضے کے بارے میں عظیم ذمہ داری کے احساس کی روشنی میں کی گئی ہے۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایات کی تعمیل میں اور وزیر داخلہ کی براہ راست نگرانی میں تمام امور انجام دئیے جا رہے ہیں۔ انہوں نےمزید کہا کہ حج سیکوریٹی فورسیز ہر اس صورتحال کا مقابلہ کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہیں جو اللہ کے مہمانوں کے ذریعے مناسک حج کی ادائیگی کے دوران نقض امن کا باعث بن سکتی ہے۔ فورسیز اس چیز کو یقینی بنا رہی ہیں کہ عازمین اپنے مناسک آسانی اور پورے یقین سے ادا کرسکیں۔
حج سیکوریٹی فورسیز نے کئی حفاظتی مفروضوں پر عمل درآمد کرتے ہوئے اپنی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ یہ تیاریاں قابلیت اور مہارت کی اعلی سطح کو ظاہر کر رہی ہیں۔ سب سے نمایاں میکانزم بکتر بند گاڑیوں، خصوصی گاڑیوں اور سیکوریٹی ایوی ایشن پر مبنی ہے۔
حج سیکوریٹی فورسیز کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل خالد الکریدیس نےذرائع کو بتایا کہ فوجی پریڈ حجاج کرام کی خدمت کیلئے حج سیکوریٹی دستےکی تیاری کی تصدیق کر رہی ہے۔ اس تیاری میں بہت سے مفروضوں اور متعدد تشکیلات پر عمل درآمد کیا گیا تھا۔ عوامی تحفظ، ٹریفک، ہجوم کے انتظام اور ہنگامی منصوبوں کو برقرار رکھنے کے پہلو ؤں سے تیاری کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حج کے سیزن میں حاجیوں کے تحفظ اور ان کی خدمات کی تیاریاں مکمل ہیں ۔ یہ مرحلہ وار اور مجموعی تیاریاں ہوتی ہیں جو پچھلے سال کے حج سیزن کے اختتام پر شروع ہو جاتی ہیں اور پھر تمام مراحل سے گزر کر حتمی مرحلے تک پہنچتی ہیں۔