چیئرپرسن مادھابی پوری بچ نےکہا کہ سیبی کیلئے معاملہ کسی ادارے سے متعلق ہے اور یہ جاری رہے گا، چاہے کوئی شخص زندہ ہو یا نہ ہو۔
EPAPER
Updated: November 17, 2023, 12:48 PM IST | Agency | Mumbai
چیئرپرسن مادھابی پوری بچ نےکہا کہ سیبی کیلئے معاملہ کسی ادارے سے متعلق ہے اور یہ جاری رہے گا، چاہے کوئی شخص زندہ ہو یا نہ ہو۔
سیبی کے مطابق سہارا کا معاملہ سبرت رائے کی موت کے بعد بھی جاری رہے گا ۔میڈیارپورٹس کے مطابق جمعرات کوسیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا( ایس ای بی آئی ) کی چیئرپرسن مادھابی پوری بچ نے کہا کہ سہارا گروپ کے بانی سبرت رائے کی موت کے بعد بھی کیپٹل مارکیٹس ریگولیٹرگروپ کیخلاف اپنا مقدمہ جاری رکھے گا۔
پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق ممبئی میں جمعرات کو ایف سی سی آئی (فیڈریشن آف انڈیا چیمبرس آف کامرس اینڈ انڈسٹری )کے ایک پروگرام کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بوچ نے کہا کہ سیبی کیلئے معاملہ کسی ادارے کے طرز عمل سے متعلق ہے اور یہ جاری رہے گا، چاہے کوئی شخص زندہ ہو یا نہ ہو۔
واضح رہےکہ سہارا گروپ کے بانی سبرت رائے منگل کو ممبئی میں ۷۵؍ سال کی عمر میں انتقال کرگئے تھے۔ وہ طویل عرصے سے بیمار تھے۔
سہارا گروپ کے سربراہ سبرت رائے کی موت کے بعد کیپٹل مارکیٹس ریگولیٹر سیبی کے اکاؤنٹ میں موجود۲۵؍ ہزارکروڑ روپے سے زیادہ کی غیر تقسیم شدہ رقم ایک بار پھر بحث کا موضوع بن گئی ہے۔رائے کو اپنی گروپ کمپنیوں سے متعلق کئی ریگولیٹری اور قانونی لڑائیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ان میں پونزی اسکیموں میں ضوابط کو نظرانداز کرنے کے الزامات بھی شامل ہیں لیکن ان کے گروپ نے ہمیشہ ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔ سیبی نے۲۰۱۱ء میں سہارا گروپ کی دو کمپنیوں ’ سہارا انڈیا ریئل اسٹیٹ کارپوریشن لمیٹڈ‘ ( ایس آئی آر ای ایل) اور’ سہارا ہاؤسنگ انویسٹمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ( ایس ایچ آئی سی ایل) کو بانڈسے متعلق ہدایات دی تھیں ۔تقریباً ۳؍کروڑ سرمایہ کاروں سے جمع کی گئی رقم واپس کرنے کا حکم دیاتھا۔
ریگولیٹر نے حکم نامے میں کہا تھا کہ دونوں کمپنیوں نے اپنے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فنڈز اکٹھے کئے ہیں ۔ ایک طویل قانونی جنگ کے بعد سپریم کورٹ نے۳۱؍ اگست۲۰۱۲ء کوسیبی کی ہدایات کو برقرار رکھا اور دونوں کمپنیوں سے کہا کہ وہ سرمایہ کاروں سے جمع کی گئی رقم۱۵؍ فیصد سود کے ساتھ واپس کریں ۔ اس کے بعد سہارا سے سرمایہ کاروں کو رقم واپس کرنے کے لئے سیبی کے پاس اندازاً۲۴؍ ہزارکروڑ روپے جمع کرنے کیلئے کہا گیا ،حالانکہ گروپ لگاتار یہ کہتا رہا ہے کہ وہ پہلے ہی۹۵؍ فیصد سے زیادہ سرمایہ کاروں کی رقم براہ راست ادا کر چکا ہے۔کیپٹل مارکیٹس ریگولیٹر کی تازہ ترین سالانہ رپورٹ کے مطابق سیبی نے۱۱؍ سال میں سہارا گروپ کی دو کمپنیوں کے سرمایہ کاروں کو۱۳۸ء۰۷؍ کروڑ روپے واپس کئے ہیں ۔ دریں اثناء پیشگی ادائیگی کیلئے خصوصی طور پر کھولے گئے بینک کھاتوں میں جمع رقم۲۵؍ کروڑ روپے سے زیادہ ہو گئی ہے۔
سہارا کی دونوں کمپنیوں کے زیادہ تر بانڈ ہولڈرز نے اس سلسلے میں کوئی دعویٰ نہیں کیا ہے اور گزشتہ مالی سال۲۳-۲۰۲۲ء میں کل رقم میں تقریباً۷؍ لاکھ روپے کا اضافہ ہوا جبکہ اس دوران سیبی- سہارا پیشگی ادائیگی کے کھاتوں میں باقی رقم ایک ہزار ۸۷؍ کروڑ روپے کا اضافہ ہوا۔
سالانہ رپورٹ کے مطابق سیبی کو۳۱؍ مارچ۲۰۲۳ء تک۵۳؍ ہزار ۶۸۷؍کھاتوں سے متعلق ۱۹؍ ہزار ۶۵۰؍ درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے ۴۸؍ ہزار ۳۲۶؍ کھاتوں سے متعلق ۱۷؍ ہزار ۵۲۶؍ درخواستوں کیلئے کل ۱۳۸ء۰۷؍ کروڑ روپے کی رقم واپس کی گئی۔ اس میں ۶۷ء۹۸؍ کروڑ روپے کی سود کی رقم بھی شامل ہے۔باقی درخواستیں مسترد کر دی گئیں کیونکہ سہارا گروپ کی دو کمپنیوں کی فراہم کردہ معلومات کے ذریعے ان کا پتہ نہیں چل سکا۔
آخری تازہ ترین معلومات میں سیبی نے کہا تھا کہ۳۱؍ مارچ ۲۰۲۲ء تک۱۷؍ ہزار ۵۲۶؍ درخواستوں سے متعلق کل رقم۱۳۸؍ کروڑ روپے تھی۔ سیبی نے کہا کہ قومی بینکوں میں ۳۱؍ مارچ۲۰۲۳ء تک جمع کی گئی کل رقم تقریباً ۲۴؍ ہزار ۱۶۳؍ کروڑ روپے ہے۔