کولکاتا واردات کے پس منظر میں ’مارڈ‘ اسپتالوں میں سخت سیکوریٹی کامطالبہ کررہی ہے تودوسری جانب تنخواہ نہ ملنے سےگارڈس میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔
EPAPER
Updated: September 01, 2024, 9:39 PM IST | Mumbai
کولکاتا واردات کے پس منظر میں ’مارڈ‘ اسپتالوں میں سخت سیکوریٹی کامطالبہ کررہی ہے تودوسری جانب تنخواہ نہ ملنے سےگارڈس میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔
کولکاتا میں ڈاکٹر کی آبروریزی اور قتل کے بعداسپتالوں میں سخت حفاظتی انتظامات کئے جانے کا اعلان کیاگیاہے لیکن سچائی یہ ہےکہ ممبئی سمیت ریاست کےسرکاری اسپتالوں میں تعینات سیکورٹی گارڈس کو گزشتہ ۳؍ ماہ سے تنخواہ نہیں ملی ہے۔ اس کی وجہ سے سیکوریٹی گارڈس میں بے چینی پائی جارہی ہے۔
واضح رہےکہ مہاراشٹر میں حالیہ برسوں میں میڈیکل کالجوں میں ڈاکٹروں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ کولکاتا میں پیش آنے والے افسوس ناک واقعہ کے بعد ملک بھر کے ریزیڈنٹ ڈاکٹروں نے سیکوریٹی کے معاملے پر ہڑتال کی تھی۔ میڈیکل ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے مہاراشٹر اسوسی ایشن آف ریذیڈنٹ ڈاکٹرز (مارڈ)سے بات چیت کی ہے اور مناسب حفاظتی انتظامات کی یقین دہانی کرائی ہے۔ لیکن وزیر صحت تانا جی ساونت یا وزارت صحت نے محکمہ صحت کے تحت آنے والے اسپتالوں میں حفاظتی انتظامات کے تعلق سے کوئی ٹھوس اقدام نہیں کیا ہے۔
جب محکمہ صحت کے کچھ ڈپٹی ڈائریکٹرز اور ضلعی سرجنوں سے اسپتال کی سیکوریٹی کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا ’’وزارت میں بیٹھے بابو لوگ سوچ بھی نہیں سکتے کہ ہمیں روزانہ کی بنیاد پر کس صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سیکوریٹی گارڈس کی شدید ضرورت ہے۔ اتنی ہی اہم یہ حقیقت ہے کہ سیکوریٹی گارڈس قابل ہوں۔ عام طور پر ایک ضلع اسپتال میں کم از کم ۴۰؍ سیکوریٹی گارڈس کی ضرورت ہوتی ہے لیکن ہمارے پاس ۲۵۔ ۲۰؍ سیکوریٹی گارڈس ہیں۔ برسوں سے ان گارڈس کو وقت پر تنخواہ نہیں مل رہی، یہ ایک سنگین مسئلہ ہے اور ہم وقتاً فوقتاً اس کی اطلاع سینئر لیول کے افسران کو دیتے رہے ہیں لیکن آج تک اس صورتحال میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ نتیجتاً ہم سیکوریٹی گارڈس سے ٹھوس کام کی توقع بھی نہیں کر سکتے۔ کچھ ڈسٹرکٹ سرجنوں نے بتایا کہ اکثر غریب سیکوریٹی گارڈس ہمارے پاس روتے ہوئے آتے ہیں کہ انہیں تنخواہ کب ملے گی؟
حالانکہ شہر ومضافات کے اسپتالوں میں کولکاتاکے واقعہ کے بعد سیکوریٹی سخت کردی گئی ہے۔ عام مریض جو روزانہ کی بنیاد پر اسپتال کےاوپی ڈی میں آرہے ہیں، ان کی بھی تفتیش کی جار ہی ہے۔ علاوہ ازیں زیر علاج مریضو ں کے رشتے داروں سے بھی پوچھ تاچھ کےبعد انہیں وارڈ میں جانےکی اجازت دی جارہی ہے۔
محکمہ صحت کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری ملند مہیسکر سے سیکوریٹی گارڈس کو گزشتہ۳؍ ماہ سے تنخواہ نہ ملنے کے بارے میں رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ’’ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ انہیں مستقبل میں باقاعدگی سے تنخواہ ملے۔ اسپتال کی سیکوریٹی کا معاملہ سنگین ہے، اس کا الگ سے جائزہ بھی لیا جائے گا اور سیکوریٹی کے خاطر خواہ انتظامات کئے جائیں گے۔ ‘‘