Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

ڈومبیولی میں مسلمانوں کے بائیکاٹ کی فتنہ انگیزی

Updated: March 17, 2025, 10:59 AM IST | Ejaz Abdul Gani | Dombivli

نیوگووند واڑی میں پچھلے ہفتے پانچ مسلم بچوں(چار نابالغ ) کو مقامی آر ایس ایس شاکھا پر پتھر بازی کے الزام میں گرفتارکیا گیا تھا ۔ان بچوں نے الزام کی تردید کی اور کہا تھا کہ وہ پرندے کو پتھر ماررہے تھے۔ آر ایس ایس کارکنان نے بچوں کی رہائی روکنے کیلئے قانونی ٹیم تشکیل دی

On Saturday, RSS workers held a corner meeting on Phadke Road and incited violence against Muslims. Photo: INN
سنیچر کوپھڑکے روڈ پر آرایس ایس کے کارکنان نے کارنر میٹنگ کی اورمسلمانوں کیخلاف اشتعال انگیز ی کی۔ تصویر: آئی این این

 ڈومبیولی کے نیوگوونڈ واڑی کے کچورے نامی علاقے میں بچوں  سے متعلق ایک معمولی معاملے کی آڑ میں  آرایس ایس کارکنان مسلمانوں  کے بائیکاٹ کی مہم چلارہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق سنیچر کی شب ڈومبیولی میں آر ایس ایس کے کارکنان نے ایک کارنر میٹنگ منعقد کی جس میں مسلم دکانداروں، خوانچہ فروشوں اور رکشا ڈرائیوروں کے بائیکاٹ کاشرانگیز اعلان کیاگیا ہے۔ 
مسلم اکثریتی علاقے کے قریب ٹریننگ سینٹر چلایا جارہا ہے
 خیال رہے کہ آر ایس ایس اور بجرنگ دل سے وابستہ شرپسند نیوگووند واڑی، کچورے، نیتولی اورجے بھارت نگر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو سبوتاژ کرنے کی مسلسل کوشش کررہے ہیں۔ یہاں بی ایس یو پی کی بلڈنگ نمبر ۲۴؍ سے متصل کھلے میدان میں آر ایس ایس کے کارکنان رات کے وقت بچوں کو لٹھ بازی وغیرہ کی ٹریننگ دے رہے ہیں۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ جان بوجھ کر مسلم اکثریتی علاقے کے قریب واقع کھلے میدان میں رات کے وقت ٹریننگ سینٹر چلایا جارہا ہے۔ پچھلے ہفتہ چند مسلم بچے قریب ہی کھیل رہے تھے اور انہوں  نے اُلّو کو دیکھا اور اس پر پتھر پھینکے جو غلطی سے اس جگہ گر گئے جہاں بچے لاٹھیاں چلانے کی مشق کررہے تھے۔ اس وقت وہاں موجود آر ایس ایس کے کارکنان نے خوب واویلا مچایا اور تلک نگر پولیس اسٹیشن میں نامعلوم افراد کے خلاف شکایت درج کی۔ بعد ازاں اس معاملے میں پولیس نے پانچ مسلم بچوں کو گرفتار کرکے کلیان کورٹ میں پیش کیا۔ 
عدالت کے احاطے میں بدتمیزی کی گئی 
 بتایا جارہا ہے کہ مسلم بچوں کی ضمانت نہ ہونے پائے اس لئے بجرنگ دل کے ۹؍ وکلاء پر مشتمل ٹیم عدالت میں کھڑی رہی۔ اتنا ہی نہیں  جمعہ کے روز آر ایس ایس کے شرپسندوں نے کلیان کورٹ کے احاطے میں نابالغ بچوں کی حمایت میں آنے والے مسلم نوجوانوں کے ساتھ بدتمیزی کی اور ان کا ویڈیو بھی بنایا۔ جبکہ عدالت کے احاطے میں ویڈیو بنانا قانوناً جرم ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ پولیس کی موجودگی میں مسلم نوجوانوں کے خلاف نازیبا کلمات ادا کئے گئے۔ 
  دوسری جانب ڈومبیولی کے مصروف ترین پھڑکے روڈ پر سنیچر کی شب آر ایس ایس کے کارکنان نے ایک کارنر میٹنگ منعقد کی اور مسلمانوں کے خلاف انتہائی نازیبا کلمات ادا کرتے ہوئے مسلم تاجر، دکان داروں، پھیری والوں اور رکشا ڈرائیوروں کا معاشی بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا گیا۔ 
سماجی کارکن نے جانبداری کا الزام لگایا
 اس بارے میں جے بھارت نگر کے سماجی کارکن یوسف میمن نے نمائندہ انقلاب کو بتایا کہ’’ آر ایس ایس جان بوجھ کر مسلم اکثریتی علاقے میں بچوں کو رات کے وقت ٹریننگ دے رہا ہے جبکہ یہ جگہ سرکاری ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’معمولی بات کو ایشو بنا کر آر ایس ایس کی شاکھا پر حملہ کرنے کا ہوا کھڑا کیا گیا ہے۔ میڈیا بھی آر ایس ایس کا ساتھ دے رہا ہے۔ ‘‘ یوسف میمن نے پولیس کی جانبداری پر سوال قائم کرتے ہوئے الزام لگایا کہ’’ پولیس اسٹیشن میں ہماری کوئی شنوائی نہیں ہوتی ہے۔ مسلم بچوں کے خلاف یک طرفہ کارروائی کی گئی ہے۔ ‘‘ 
  اس معاملے میں نمائندہ انقلاب نے تلک نگر پولیس اسٹیشن کے سینئر انسپکٹر وجے کدم سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے فون ریسیو نہیں کیا۔ 
معاملہ کیا ہے؟
مسلم اکثریتی بستی نیوگووند واڑی کے کچورے میں ایک میدان میں آر ایس ایس کے کارکنان بچوں کو ڈنڈے اور لاٹھی چلانے کی ٹریننگ دے رہے ہیں۔ پچھلے ہفتہ یہاں  چند نابالغ مسلم بچوں نے پرندے کو پکڑنے کیلئے پتھر مارے جو غلطی سے آر ایس ایس کے ٹریننگ مرکز کے پاس گر گئے۔ اسے آر ایس ایس کی شاکھا پر حملہ قرار دیتے ہوئے پولیس میں شکایت درج کرائی گئی جس کے بعد تلک نگر پولیس نے ۵؍ مسلم بچوں جن میں چار نابالغ بچے شامل ہیں، کو گرفتار کیا ہے۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK