• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سینئر لیڈران نظر انداز، نو آموز بھجن لال نئے وزیر اعلیٰ

Updated: December 12, 2023, 11:21 PM IST | Agency | Jaipur

وسندھرا راجے پوری طرح سے حاشئے پر ،کئی دنوں کی کشمکش کے بعد بی جے پی ہائی کمان کا فیصلہ ، دیا کماری اور پریم چند بیروا نائب وزرائے اعلیٰ ہوں گے۔

Bhajan Lal Sharma with Rajnath Singh and Vasundhara Raje after being elected Chief Minister. Photo: PTI
بھجن لال شرما وزیر اعلیٰ منتخب ہونے کے بعد راجناتھ سنگھ اور وسندھرا راجے کے ساتھ۔ تصویر: پی ٹی آئی

مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ  میں چونکانے کے بعد بی جے پی نے راجستھان  میں بھی اپنے فیصلے سے سبھی کو چونکادیا ہے لیکن یہاں حکومت کی کمان  انتخابی سیاست میںبالکل نوآموز لیڈر بھجن لال شرما کو سونپ دی گئی ہے۔ کئی دنوں کی کشمکش کے بعد آخرکار بی جے پی ہائی کمان نے راجستھان کے وزیر اعلیٰ پر فیصلہ کر دیا ہے۔ بھجن لال شرما ریاست کے نئے سی ایم ہوں گے جبکہ عوام کی راجکماری کہنے والی ’ دیا کماری ‘  اور سینئر لیڈر پریم چند بیروا راجستھان حکومت میں نائب وزیر اعلیٰ ہوں گے  قانون ساز پارٹی کے اجلاس کے دوران ان فیصلوں کو منظوری دی گئی۔اس فیصلے کے ذریعے سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے کو پوری طرح سے نظر انداز کردیا گیا ہے۔ انہوں نے وزارت اعلیٰ کے لئے بہت زور لگایا تھا اور زبردست لابنگ بھی کی تھی لیکن یہ تمام کوششیں کوئی کام نہ آئیں۔
بھرت پور کے رہنے والے بھجن لال شرما کافی عرصے سے آر ایس اور پارٹی کی تنظیم میں کام کر رہے ہیں۔ بی جے پی نے انہیں جے پور کے سانگانیر سیٹ سے الیکشن لڑوایا اور وہ پہلی بار میں ہی وزیر اعلیٰ کی کرسی تک جا پہنچے۔ موجودہ ایم ایل اے اشوک لاہوتی کا ٹکٹ کاٹ کر بھجن لال شرما کو امیدوار بنایا گیا تھا۔ بھجن لال چونکہ اپر کاسٹ کے لیڈر ہیں اس لئے ان کا انتخاب کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ بھجن لال شرما پہلی بار ایم ایل اے بنے ہیں، تاہم وہ ۴؍مرتبہ ریاستی جنرل سیکریٹری رہ چکے ہیں اور آر ایس ایس اور اے بی وی پی سے بھی وابستہ رہے ہیں۔
بی جے پی ہائی کمان نے مرکزی وزراء راجناتھ سنگھ، ونود تائوڑے اور سروج پانڈے کو راجستھان کا مبصر بنایا تھا۔ منگل کوتینوں لیڈر جے پور پہنچے اور بی جے پی کے تمام  فاتح ایم ایل ایز  کے ساتھ انہوں نے میٹنگ کی لیکن اس سے قبل راج ناتھ سنگھ نے وسندھرا راجے سے’ ون ٹو ون‘ ملاقات کی۔ یہ ملاقات بند کمرے میں کی گئی جس کی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں لیکن کہا جا رہا ہےکہ اس میں وسندھرا کو منانے اور انہیں بہتر موقع دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ دوسری طرف بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے بھی راج ناتھ سنگھ سے فون پرکافی دیر گفتگو کی  اور اس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا۔ 
 بی جے پی لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ میں  بھجن لال  شرما کو متفقہ طور پر لیجسلیچر پارٹی کا لیڈر منتخب کیا گیا جبکہ ایم ایل اے دیا کماری اور پریم چند بیروا کو نائب وزیر اعلیٰ بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔
میٹنگ کے بعد اس کا اعلان کرتے ہوئے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے میڈیا کو بتایا کہ قانون ساز  پارٹی کے لیڈر کے انتخاب کے  لئے منعقدہ میٹنگ میں سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے نے خود بھجن لال شرما کا نام تجویز کیا تھا جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ اسی طرح دو نائب وزرائے اعلیٰ، ایم ایل اے دیا کماری اور پریم چند بیروا کے ناموں پر بھی  متفقہ طور پر ایک تجویز پاس کی گئی جبکہ سابق وزیر اور ایم ایل اے واسودیو دیونانی اسمبلی کے اسپیکر ہوں گے۔
 وزیر اعلیٰ منتخب ہونے کے بعد پارٹی ایم ایل ایز نے بھجن لال شرما کی قیادت میںراجستھان کے گورنر کلراج مشرا سے ملاقات کی اور حکومت سازی کا دعویٰ پیش کیا۔  گورنر نے اسے قبول کرتے ہوئے انہیں حلف برداری کے لئے مدعو کرلیا ہے۔ امکان ہے کہ راجستھان میں ۱۴؍ یا ۱۵؍ دسمبر کو حلف برداری ہو گی۔خیال رہے کہ راجستھان اسمبلی انتخابات جیتنے کے بعد بی جے پی کے سامنے سب سے بڑا چیلنج یہی تھا کہ کسے وزیر اعلیٰ منتخب کیا جائے۔ اس دوڑ میں کئی نام شامل تھے اور سب سے بڑا نام وسندھرا راجے کا تھالیکن اب انہیں حاشیے پر ڈال دیا گیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK