ٹروڈو حکومت نے خالصتانی دہشت گرد نجّر کے قتل کیس میں یہ دعویٰ کیا کہ اس میں وزیر اعظم مودی کا کوئی بہت قریبی ساتھی ملوث ہے ، امیت شاہ کا کھل کر نام لیا
EPAPER
Updated: October 30, 2024, 11:06 PM IST | New Delhi
ٹروڈو حکومت نے خالصتانی دہشت گرد نجّر کے قتل کیس میں یہ دعویٰ کیا کہ اس میں وزیر اعظم مودی کا کوئی بہت قریبی ساتھی ملوث ہے ، امیت شاہ کا کھل کر نام لیا
ہندوستان اور کنیڈا کے درمیان کشیدگی مسلسل بڑھتی جارہی ہے۔ کنیڈا حکومت نے خالصتانی دہشت گرد نجّر کے قتل کیس میں نیا جھوٹ بولتے ہوئے یہ سنسنی خیز الزام لگایا ہے کہ اس قتل میں وزیراعظم مودی کا کوئی بہت قریبی شخص ملوث ہے۔اس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان مزید تلخی پیدا ہونے کا امکان ہے۔ ہندوستان خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجر کے قتل پر کئی بار اپنا موقف واضح کرچکا ہے لیکن کنیڈا اس سے اتفاق نہیں کررہا ہے۔ ٹروڈو حکومت یہ دعو یٰ کر رہی ہے کہ ان کے ملک میں ہونے والی مجرمانہ سازش کے پیچھے مودی کے قریبی لوگوں کا ہاتھ ہے۔اس میںان کا اشارہ واضح طور پر وزیر داخلہ امیت شاہ کی طرف ہے۔کنیڈاحکومت کا کہنا ہے کہ ہندوستان کے وزیر داخلہ امیت شاہ کنیڈا کی سرزمین پر سکھ علاحدگی پسندوں کو نشانہ بنانے کی سازش رچ رہے ہیں۔ہندوستانی حکومت نے کسی بھی قسم کی سازش یا تشدد میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے اور کنیڈا کے اس طرح کے تمام سابقہ الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
کنیڈا کے نائب وزیر خارجہ ڈیوڈ موریسن نے گزشتہ روز پارلیمانی کمیٹی کو بتایا کہ انہوں نے ایک امریکی اخبار کو بتایا ہے کہ یہ پوری سازش امیت شاہ نے رچی تھی۔’واشنگٹن پوسٹ‘ اور ’سی بی سی‘ نیوز کے مطابق کنیڈاکے حکام نے الزام لگایا کہ امیت شاہ سکھ علاحدگی پسندوں کو نشانہ بنانے کیلئے تشدد اور دھمکیوں کی مہم چلارہے ہیں۔ موریسن نے پارلیمانی کمیٹی کو یہ بھی بتایاکہ کچھ صحافیوں نے امیت شاہ کے نام کی تصدیق کیلئے فون کیا تھا اور انہوںنے ٹروڈو حکومت کی طرف سے اس نام کی تصدیق کی ہے۔
واضح رہے کہ اوٹاوا میں ہندوستانی ہائی کمیشن اور ہندوستانی وزارت خارجہ نےتا دم تحریر اس بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔اس سے پہلےکنیڈا کے حکام ریکارڈ پر صرف یہ کہہ رہے تھے کہ اس سازش میں ’ ہندوستانی حکومت کے اعلیٰ ترین سطح‘ کے لوگ ملوثـ ہیں لیکن پہلی مرتبہ وزیر داخلہ امیت شاہ کا نام لیا گیا ہے