چاروں بچوں کی لاشیں کھیت میں واقع ان کے کوارٹر میں پائی گئیں، والدین ایم پی میں رشتہ داروں کے یہاں گئے ہوئے تھے ، اس دوران یہ واردات انجام دی گئی۔ راویرسے محض ایک کلومیٹر کے فاصلے پر واقع بورکھیڑا قصبے میں واقع مصطفیٰ شیخ نامی شخص کے کھیت میں چار بہن بھائیوں کو نامعلوم افراد نے بے دردی قتل کردیا۔ یہ سنسنی معاملہ جمعہ کی صبح سامنے آیا۔اس واردت سے پورا ضلع لرز اٹھا۔ مقتول بچوں کی شناخت سیتا بھیلالہ(۱۲) ،راول بھیلالہ (۱۱)انیل بھیلالہ (۸) اور سمن عرف نانی (۳) کے طور پر ہوئی ہے ۔
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این
راویرسے محض ایک کلومیٹر کے فاصلے پر واقع بورکھیڑا قصبے میں واقع مصطفیٰ شیخ نامی شخص کے کھیت میں چار بہن بھائیوں کو نامعلوم افراد نے بے دردی قتل کردیا۔ یہ سنسنی معاملہ جمعہ کی صبح سامنے آیا۔اس واردت سے پورا ضلع لرز اٹھا۔ مقتول بچوں کی شناخت سیتا بھیلالہ(۱۲) ،راول بھیلالہ (۱۱)انیل بھیلالہ (۸) اور سمن عرف نانی (۳) کے طور پر ہوئی ہے ۔ ان چاروں کو کیوں قتل کیا گیا؟اس کی وجہ سامنے نہیں آسکی ہے تاہم جائے وقوع کی صورتحال سے یہ محسوس نہیں ہوتا کہ یہ قتل ، چوری یا ڈاکہ زنی کے دوران ہوئے ہیںجبکہ جمعہ کو اماوس ہونے کی وجہ یہ قیاس کیا جارہا ہے کہ قتل توہم پرستی یا پھر نَر بلی کے نام پر ہوا ہے۔ بہر حال ان تمام باتوں کی اب تک تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ اطلاعات کے مطابق راویر شہر سے کچھ دور واقع بور کھیڑا میں شیخ مشتاق کا کھیت ہے جہاں پر مہتاب بھیلالہ اور روملی بائی نامی جوڑا اپنے ۵؍ بچوں کے ساتھ کھیت کی دیکھ بھال کرتے تھے۔ فی الحال مہتاب بھیلالہ اور روملی بائی ایم پی کے ضلع کھرگون میں اپنے آبائی وطن رشتہ داروں کے یہاں گئے ہوئے ہیں۔ ان کے ساتھ سب سے چھوٹا بچہ ہے جبکہ باقی ۴؍ کو وہ کھیت کی دیکھ بھال کے لئے چھوڑ گئے تھے۔جمعہ کی صبح کھیت کے مالک شیخ مصطفیٰ جب کھیت میں آئے تو انہیں مکان بند نظر آیا۔ انہوں نے آواز لگائی اور مکان میں باہر سےجھانک کر دیکھا تو چاروں بچے لہولہان حالت میں پڑے تھے۔ ان کے پیروں تلے سے زمین کھسک گئی لیکن انہوں نے اپنے آپ کو سنبھالا اور فوراً پولیس کو مطلع کیا۔ پولیس نے جائے واردت سے ثبوت جمع کرنے کے لئے ڈاگ اسکواڈ اور فورینسک ٹیم کی مدد لی ۔ قتل کس نے اور کیوں کیا یہ معلوم کرنا ضلع پولیس کےلئے بہت بڑا چیلنج قرار دیا جارہا ہے۔ واقعہ کی تحقیقات کے لئے ناسک ڈویژن انسپکٹر جنرل آف پولیس پرتاپ رائو دیگائوکر کی سربراہی میں فوری طور پر ایس آئی ٹی مقرر کی گئی ہے ۔تحقیقاتی کمیٹی میں پولیس انسپکٹر سطح کے چار افسران شامل ہوں گے۔ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر پروین منڈھے نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ واردات انتہائی سنسنی خیز ہے۔ ممکن ہے کہ ان چاروں بچوں کو کلہاڑی سے قتل کیا گیا ہو۔گھر سے کلہاڑی برآمد کی گئی ہے ۔ ضلع کے سرپرست وزیر گلاب رائوپاٹل نےکہا کہ بچوں کا وحشیانہ قتل انتہائی گھناؤنا ہے ۔ہم اس معاملے میں خاطیوں کو سزا دلوائیں گے ۔