• Sun, 02 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

شیوسینا لیڈر کا سنسنی خیز قتل، سگے بھائی پر الزام

Updated: February 02, 2025, 1:47 PM IST | Agency | Dahanu

غائب ہونے کے ۱۰؍ دن بعد لاش بر آمد،۳؍ افراد حراست میں، بھائی فرار۔

Ashok Dhodi. Picture: INN
اشوک دھوڈی۔ تصویر: آئی این این

شیوسینا (شندے) کے ڈھانو ضلع کو آرڈی نیٹر اشوک دھوڈی ۲۰؍ جنوری سے غائب تھے۔ جمعہ کی شام ان کی لاش پولیس کو گجرات میں ایک تالاب سے ملی۔ دھوڈی کو انہی کی کار میں قتل کرکے، کار کو ان کی لاش سمیت ایک تالاب میں پھینک دیا گیا تھا۔ اس قتل کا الزام اشوک دھوڈی کے سگے چھوٹے بھائی اویناش دھوڈی پر ہے جو ان کا دشمن بتایا جاتا ہے۔ 
 ۲۰؍ جنوری کو اشوک دھوڈی ڈھانو میں واقع اپنی رہائش گاہ سے اپنی لال رنگ کی بریز ا کار میں یہ کہہ کر نکلے کہ وہ کسی کام سے ممبئی جا رہے ہیں۔ کار کو انہوں نے ڈھانو ریلوے اسٹیشن کے باہر چھوڑا اور ٹرین سے ممبئی چلے گئے۔ شام میں وہ ممبئی سے لوٹے اور کار میں بیٹھ کر اپنے گھر کی طرف جا رہے تھے۔ انہوں نے اپنی اہلیہ کو فون کرکے بتایاکہ ’’ میں ۱۰؍ منٹ میں گھر پہنچ رہا ہوں۔ ‘‘ لیکن وہ گھر نہیں پہنچے ان کا فون بھی بند ہو چکا تھا۔ تب لوگوں نے انہیں ڈھونڈنا شروع کیا۔ ان کے بیٹے کا الزام ہے کہ پولیس نے شروع میں کوتاہی برتی جسکی وجہ سے ان کے والد کو ڈھونڈا نہیں جا سکا۔ خود ان کے بیٹھے آکاش ڈھوڈی نے اپنے باپ کو ڈھونڈنے کی کوشش کی۔ اس دوران اسے اشوک ڈھوڈی کی چپل اور گاڑی کے ٹوٹے ہوئے شیشے پال گھر گھاٹ کے پاس ملے۔ اس سے یہ معلوم ہوا کہ ان کی گاڑی پال گھر گھاٹ کے آگے کہیں گئی ہے۔ تب پولیس نے آگے کے علاقوں میں سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھنے شروع کئے۔ ایک دکان کے سی سی ٹی وی فوٹیج میں پولیس کو اشوک ڈھوڈی کی گاڑی تیز رفتاری سے گزرتی ہوئی دکھائی دی۔ وہ راستہ گجرات کی طرف جاتا ہے۔ پولیس نے سرحد پار یعنی گجرات میں بھی تفتیش شروع کی۔ 
 گجرات کے بھلاڑ علاقے میں موجود ایک تالاب میں پولیس نے ڈرون اور کرین کی مدد سے تلاشی لی تو اس میں سے اشوک دھوڈی کی کار پولیس کے ہاتھ لگی۔ اسکی ڈکی میں دھوڈی کی لاش تھی۔ تفتیش کے دوران پولیس نے ان لوگوں سے پوچھ تاچھ شروع کی تھی جن کی اشوک دھوڈی سےدشمنی تھی۔ ان میں پہلا نام خود اشوک دھوڈی کے چھوٹے بھائی اویناش کا تھا۔ اویناش مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث تھا۔ اسلئے دونوں میں اختلاف تھا جو دشمنی کی صورت اختیار کر چکا تھا۔ پوچھ تاچھ کے دوران اویناش فرار ہو گیا جس سے پولیس کے شبہ کو مزید تقویت ملی، اسکے دیگر۳؍ ساتھی حراست میں ہیں۔ البتہ پولیس نے اس الزام کی تصدیق نہیں کی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK