بلغراد، سربیا میں پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈران نے دھوئیں کے دستی بم پھینکے جس سے کارروائی التواء کا شکار ہوگئی۔
EPAPER
Updated: March 04, 2025, 8:12 PM IST | Belgrade
بلغراد، سربیا میں پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈران نے دھوئیں کے دستی بم پھینکے جس سے کارروائی التواء کا شکار ہوگئی۔
سربیا کا موسم بہار کا پارلیمانی اجلاس آج افراتفری کا شکار ہو گیا جب حزب اختلاف کے اراکین پارلیمنٹ نے آگ لگادی اور دھوئیں کے دستی بم پھینکے۔ ایوان میں کچھ قانون ساز جھگڑنے لگے اور ہاتھا پائی ہونے ہوگی جسے روکنے کیلئے سیکوریٹی بلائی گئی۔ اس دوران پارلیمنٹ کے اسپیکر اینا برنابک نے ارکان پارلیمنٹ کو بنچوں پر واپس آنے اور اپنا کام جاری رکھنے کی دعوت دی۔
#Serbia 🇷🇸: another crazy day in the parliament as opposition lawmakers lit fireworks in protests of #Vucic`s corrupt government. pic.twitter.com/gzGWMPQ9yc
— Thomas van Linge (@ThomasVLinge) March 4, 2025
اس سے قبل، حکمراں اتحاد کے قانون سازوں نے طلبہ اور نوجوانوں کو رعایت دینے والے قوانین کی ایک سیریز کو اپنانے کی تجویز پیش کی، اور اس کے بعد ہی وزیر اعظم مائیلوس ووسوک کے استعفیٰ کو تسلیم کیا جائے گا، جو ان کی کابینہ کے خاتمے کو ظاہر کرے گا۔ حزب اختلاف کے اراکین پارلیمنٹ نے ایجنڈے کی کھل کر مخالفت کی، اور یہ دعویٰ کیا کہ اس حکومت کی طرف سے آنے والے قوانین کو اپنانے کا کوئی مطلب نہیں جس کے وزیر اعظم نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس کے بعد لڑائی شروع ہوگئی۔
اپوزیشن کے قانون سازوں نے جاری اجلاس میں خلل ڈالنے کیلئے فٹ بال کے پرستاروں کے پسندیدہ پلاسٹک وووزیلا ہارن کا بھی استعمال کیا۔ یاد رہے کہ ووسوک نے جنوری کے آخر میں گزشتہ نومبر میں ایک ٹرین اسٹیشن کے سائبان کے گرنے پر طلبہ کی قیادت میں ہونے والے مظاہروں کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا جس میں شمالی شہر اور علاقائی دارالحکومت نووی ساد میں ۱۵؍ افراد ہلاک ہوئے تھے۔