• Fri, 22 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

فتح پور میں صحافی کے بہیمانہ قتل پر صحافیوں میں شدید ناراضگی

Updated: October 31, 2024, 10:38 PM IST | Lucknow

مقتول صحافی کا ایک ساتھی زخمی ہے ، اس معاملے میں۹؍نامزد اور کئی نامعلوم افراد کیخلاف معاملہ درج،۴؍ ملزم گرفتار

After the attack, people from the journalistic community are taking to the streets and demanding justice
حملے کے بعد صحافتی برادری کے لوگ سڑک پر اُترکر انصاف کا مطالبہ کررہے ہیں

اترپردیش کے لاء اینڈآرڈرپر اکثر سوالات اٹھائے جاتے رہے ہیں۔ خاص کر صحافیوں سے متعلق معاملات میں یوپی حکومت نے باقاعدہ ایڈوائزری جاری کررکھی ہے مگر حالات بہتر ہوتے نظر نہیں آرہے ہیں۔ تازہ معاملہ یوپی کے فتح پور ضلع کا ہے جہاں حملہ آوروں نے تیز دھار دارہتھیاروں سے دلیپ سینی نامی صحافی کا بہیمانہ قتل کردیا۔حملے میں صحافی کا  ایک ساتھی شاہد شدیدزخمی ہوا ہے جس کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ پولیس نے اس واردات کے سلسلے میں ۹؍ نامزدافراد اور ۶-۵؍ نامعلوم کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ خبر لکھے جانے تک ۴؍ ملزمین کی گرفتاری کی جاچکی تھی۔ صحافی کے قتل کی خبر پھیلتے ہی لکھنؤ میں صحافی برادری میں غم وغصہ کی لہر دوڑ گئی اورمذکورہ معاملہ میں سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جارہا ہے ۔
  اطلاعات کے مطابق، فتح پور ضلع کے چک بسولی کے رہنے والے دلیپ سینی لکھنؤ کی ایل ڈی اے کالونی، راجہ جی پورم میں اپنی بیوی اور اور کنبہ کے دیگر افراد کے ساتھ رہتے تھے۔ وہ فتح پور میں ایک نیوز ایجنسی کیلئے رپورٹنگ کرتے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ بدھ کی رات ۱۲؍بجے کے آس پاس تقریباً ۱۵؍ افراد نے ان پر حملہ کردیا۔حملہ کرنے والوں میں آلوک تیواری عرف اکو، انو تیواری، بپن پٹیل، چکن، جونٹی، سبھاش پانڈے اور لیکھ پال سنیل راناوغیرہ سمیت ۹؍افراد کو نامزد ملزم بنایا گیا ہے جبکہ ۶-۵؍؍ دیگر نامعلوم افرادکے خلاف بھی مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔
 ذرائع کے مطابق، دلیپ سینی پراپرٹی کا بھی کام کرتے تھے۔بدھ کی رات وہ اپنے دوست شاہد کے ساتھ فتح پورکےاپنے گھر پرتھے تبھی ملزمین نےوہاں پہنچ کرحملہ کردیا اور گاڑیوں و دیگر سامان کی توڑپھوڑکرفرارہوگئے۔حملہ میں صحافی کی موت ہوگئی جبکہ ان کے ساتھی شاہد کا کانپور کے ہیلٹ اسپتال میںعلاج جاری ہے۔ سی او سٹی سشیل دوبے نے بتایا کہ جائیداد کے تنازع کی وجہ سے یہ حملہ کیا گیاہے۔فی الحال اس معاملے میںیرغمال بنانے، مارپیٹ اور توڑ پھوڑ کرنے کے ساتھ ہی قتل کا معاملہ بھی درج کیا گیا ہے۔ قتل کی اس وارادت کے بعد لواحقین کے ساتھ ہی صحافتی برادری نے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے مین روڈ کو بلاک کر دیا اور دھرنے پر بیٹھ گئے۔ اس معاملے میں ایڈیشنل ایس پی نے کہا کہ دلیپ کی اہلیہ کی شکایت پر مقدمہ درج کیا کیا گیا ہے اور جانچ کی جا رہی ہے۔ چار افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔  بہرحال فتح پورمیں ہوئے اس حملے کی گونج اب راجدھانی لکھنؤ میں بھی سنائی دے رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK