ایوی ایشن ٹربائن فیول (اے ٹی ایف) کی قیمتوںمیں۵؍ ہزار روپے تک کی کمی ،پی پی ایف اورپین کارڈ سے متعلق قوانین میںبھی تبدیلیاں،ٹرائی کے بھی کچھ نئے ضوابط لاگو۔
EPAPER
Updated: October 02, 2024, 10:44 AM IST | Agency | New Delhi
ایوی ایشن ٹربائن فیول (اے ٹی ایف) کی قیمتوںمیں۵؍ ہزار روپے تک کی کمی ،پی پی ایف اورپین کارڈ سے متعلق قوانین میںبھی تبدیلیاں،ٹرائی کے بھی کچھ نئے ضوابط لاگو۔
یکم اکتوبر۲۰۲۴ء سے اقتصادی محاذ پر کئی تبدیلیاں عمل میں لائی گئی ہیں۔ ۱۹؍ کلو کا کمرشل گیس سلنڈر ۴۸؍ روپے مہنگا ہو گیا۔ اب یہ دہلی میں ۱۷۴۰؍ میں روپے میں دستیاب ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی، پی پی ایف اور سوکنیا اکاؤنٹ سے متعلق قوانین میں بھی تبدیلی کی گئی ہے۔ پین کارڈ بنانے سے متعلق قوانین میں بھی تبدیلی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ایوی ایشن ایندھن کی گرتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے ہوائی سفر سستا ہو سکتا ہے ۔ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے ایوی ایشن ٹربائن فیول (اے ٹی ایف)کی قیمتوں میں ۶۰۹۹؍ روپے فی کلو لیٹر(ایک ہزار لیٹر) کی کمی کی ہے۔
اکتوبر میں ہونے والی تبدیلیاں
ہوائی سفر سستا ہو سکتا ہے:آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے میٹرو میں ایوی ایشن ٹربائن فیول (اے ٹی ایف) کی قیمتوں میں کمی کر دی ہے۔ اس سے ہوائی سفر سستا ہو سکتا ہے۔ انڈین آئل کی ویب سائٹ کے مطابق، دہلی میں اے ٹی ایف ۵۸۸۳؍ روپے سستا ہو کر ۸۷۵۹۷ء۲۲؍روپے فی کلو لیٹر(ایک ہزار لیٹر) ہو گیا ہے۔ اسی وقت، کولکاتا میں اے ٹی ایف ۵۶۸۷ء۶۴؍ روپے سستا ہو کر ۹۰۶۱۰ء۸۰؍روپے فی کلو لیٹر ہو گیا ہے۔
ممبئی میں اے ٹی ایف۸۷۴۳۲ء۷۸؍ روپے فی کلو لیٹر میں دستیاب تھا، اب یہ ۵۶۶۵ء۶۵؍روپے سستا ہو جائے گا اور۸۱۸۶۶ء۱۳؍ روپے میں دستیاب ہوگا۔ چنئی میں اے ٹی ایف کی قیمت میں ۶۰۹۹ء۸۹؍روپے کی کمی ہوئی ہے۔ اب یہ ۹۰۹۶۴ء۴۳؍ روپے فی کلو لیٹر میں دستیاب ہے۔
پی پی ایف اکاؤنٹ کے قوانین میں تبدیلی: منگل سےپی پی ایف اکاؤنٹ سے متعلق قوانین میں تبدیلی کی گئی ہے۔ نئے قوانین کے مطابق، اگر پی پی ایف اکاؤنٹ کسی نابالغ کے نام پر ہے تواسکے بالغ ہونے یعنی ۱۸؍ سال تک پہنچنے پر پوسٹ آفس سیونگ اکاؤنٹ کی شرح سود نافذ ہوگی۔ پی پی ایف کی موجودہ شرح سود کھاتے داروں کے ۱۸؍ سال کی عمر کے ہونے کے بعد ہی اکاؤنٹ پر لاگو ہوگی۔ اکاؤنٹ کی میچورٹی مدت کاحساب اس تاریخ سے کیاجائےگا۔
ایک ہی وقت میں، اگر کسی کے پاس ایک سے زیادہ پی پی ایف اکاؤنٹ ہیں تو سود کی شرح ایک بنیادی اکاؤنٹ پر ادا کی جائے گی۔ اگر مرکزی اکاؤنٹ میں رقم مقررہ سرمایہ کاری کی حد (۱ء۵؍لاکھ) سے کم ہے، تو دوسرے اکاؤنٹ میں رقم پہلے اکاؤنٹ میں ضم ہو جائے گی۔
اس انضمام کے بعد آپ کو پی پی ایف کی شرح سود کے مطابق کل رقم پر سود دیا جائے گا۔ تاہم، دونوں کھاتوں کی مجموعی رقم۱ء۵؍لاکھ روپے سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔
سوکنیا سمردھی یوجنا اکاؤنٹ : صرف قانونی سرپرست ہی اکاؤنٹ کھول سکیں گے۔ مرکزی حکومت کی طرف سے خاص طور پر بیٹیوں کے لیے چلائی جانے والی سوکنیا سمردھی یوجنا سے متعلق ایک بڑی تبدیلی کی گئی ہے۔ اس کے تحت اب سے صرف بیٹیوں کے قانونی سرپرست ہی اپنے نام پر یہ اکاؤنٹ کھول سکیں گے اور آپریٹ کر سکیں گے۔ اگر کسی لڑکی کا سوکنیا اکاؤنٹ کسی ایسے شخص نے کھولا ہے جو اس کا قانونی سرپرست نہیں ہے، تو اسے یہ اکاؤنٹ اپنے قانونی والدین کو منتقل کرنا ہوگا۔ ایسا نہ کرنے کی صورت میں وہ اکاؤنٹ بند کیا جا سکتا ہے۔
پین کیلئے بدلے گئے قوانین: اب سے، انکم ٹیکس ادا کرنے یا پین کارڈ بنانے کیلئے آدھار نمبر کی جگہ آدھار انرولمنٹ آئی ڈی کا استعمال نہیں کیا جائے گا۔ اس تبدیلی کا مقصد پین نمبر کے غلط استعمال کو روکنا ہے۔ اس کے ساتھ یہ ایک شخص کو ایک سے زیادہ پین کارڈ بنانے سے بھی روکے گا۔
لین دین کی فیس میں کمی : این ایس ای اور بی ایس ای نے سلیب ڈھانچے میں تبدیلیاں کی ہیں۔ اس کے سبب دونوں مارکیٹ اداروں نے کیش اور فیوچر اور آپشن ٹریڈز کیلئے چارج کی جانے والی ٹرانزیکشن فیس کو تبدیل کر دیا ہے۔ این ایس ای میں کیش مارکیٹ کیلئے لین دین کی فیس اب ۲ء۹۷؍ روپےفی لاکھ ٹریڈیڈ ویلیو ہوگی۔ جبکہ، اِیکویٹی فیوچرز میں لین دین کی فیس۱ء۷۳؍ روپے فی لاکھ ٹریڈڈ ویلیو ہوگی۔
ٹرائی نے بھی نئے قوانین نافذ کئے
ٹیلی کام ریگولیٹری اتھاریٹی آف انڈیا(ٹرائی) نے بھی یکم اکتوبر سے نئے قوانین نافذ کئے۔ ان کا مقصد صارفین کو بہتر سہولت فراہم کرنا، انہیں اسپیم کالز سے بچانا اور ان کے علاقے میں نیٹ ورک کی دستیابی کی نشاندہی کرنا ہے۔ ٹیلی کام کمپنیوں کی طرف سے مختلف جگہوں پر مختلف نیٹ ورک ہوتے ہیں۔ ایک علاقے میں نیٹ ورک کی دستیابی دوسرے علاقے سے مختلف ہو سکتی ہے۔ ٹرائی کے نئے قواعد کے تحت صارفین اب یہ معلوم کر سکیں گے کہ ان کے علاقے میں کون سے نیٹ ورک دستیاب ہیں۔ ٹرائی نے اسپیم کال اور ایس ایم ایس کو روکنے کیلئے نئے اصول بھی لائے ہیں۔ ٹرائی کے نئے قوانین کے تحت ٹیلی کام کمپنیوں کو اسپیم کالز کی ایک الگ فہرست تیار کرنی ہوگی، تاکہ فراڈ کالز کو روکا جاسکے۔ اس کے علاوہ صارفین کو اب صرف محفوظ یو آر ایل بیسڈ لنک سے ایس ایم ایس موصول ہونگے۔