بچوں اور بز رگوں کواحتیا ط برتنے کا مشورہ، گھروں سے نہ نکلنے اور گرم کپڑے پہننے کی تاکید،۱۰؍جنوری تک گھنا کہر ا اور ۱۱؍جنوری کو ہلکی بارش کا امکان، دکانوں کے باہر یا گھروں میں الاؤ جلا کر راحت حاصل کرنے کی کوشش۔
EPAPER
Updated: January 09, 2025, 10:41 AM IST | Agency | Dehradun
بچوں اور بز رگوں کواحتیا ط برتنے کا مشورہ، گھروں سے نہ نکلنے اور گرم کپڑے پہننے کی تاکید،۱۰؍جنوری تک گھنا کہر ا اور ۱۱؍جنوری کو ہلکی بارش کا امکان، دکانوں کے باہر یا گھروں میں الاؤ جلا کر راحت حاصل کرنے کی کوشش۔
اتراکھنڈ میں شدید سردی اور گھنے کہرےنے معمولات زندگی کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ پہاڑی علاقوں میں برف باری اور میدانی علاقوں میں کہرے نے سردی میں مزید اضافہ کردیا ہے۔ لوگ ٹھٹھرنےپر مجبور ہیں اور بازاروں میں سناٹا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ۱۰؍جنوری تک گھنا کہرااور ۱۱؍جنوری کو ہلکی بارش کا امکان ہے۔ ہلدوانی اور دیگر میدانی علاقوں میں کہرے نے سردی کو مزید بڑھا دیا ہے۔ منگل کو ہلدوانی میں صبح۳؍ بجے سے کہرے نے اپنا اثر دکھانا شروع کیا جو تقریباً ۷؍ گھنٹے کے بعد صبح۱۰؍ بجے صاف ہوگیا لیکن اس کے بعد بھی دھند برقرار رہی۔ بدھ کو بادلوں اور پچھوا ہواؤں کے باعث سردی کی لہر دن بھر جاری رہی۔ کہرے اور سردی کے سبب لوگ گھروں میں قیدہو گئے۔
درجۂ حرارت میں زبردست گراوٹ ریکارڈ کی گئی ہے۔ منگل کو ہلدوانی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت۱۳؍ ڈگری سیلسیس تھا جبکہ کم سے کم درجہ حرارت۸ء۹؍ ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا۔ پیر کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت۲۳؍ ڈگری سیلسیس تھا جو ایک ہی دن میں ۱۰؍ ڈگری گر گیا۔ مکتیشور میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت۱۵ء۱؍ ڈگری اور کم سے کم۲ء۸؍ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ پنت نگر زرعی یونیورسٹی کے ماہر موسمیات ڈاکٹر آر کے سنگھ نے بتایا کہ پچھوا ہواؤں کی رفتار۸ء۷؍ کلومیٹر فی گھنٹہ تھی جس کی وجہ سے سردی مزید بڑھ گئی۔ آنے والے دنوں میں بھی سردی کی شدت میں اضافے کا امکان ہے۔
ریاست کے تمام اضلاع میں سردی کی لہر نے جینا مشکل کر دیا ہے۔ ہلدوانی کے بازاروں کی رونق کم ہو گئی ہے۔ لوگ دکانوں کے باہر یا گھروں میں الاؤ جلا کر سردی سے راحت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دفاتر میں بھی ملازمین ہیٹر کا سہارا لے رہے ہیں۔ شدید سردی نے خاص طور پر بچوں، بوڑھوں اور کام کرنے والوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔ پہاڑی علاقوں میں حالیہ برف باری کے بعد درجہ حرارت میں کمی آئی ہے جس کی وجہ سے وہاں شدید سردی ہے۔ برف باری سے سڑکوں پر پھسلن بڑھ گئی ہے جس کے سبب گاڑیوں کی آمدورفت متاثر ہورہی ہے۔ ان علاقوں میں مقامی افرادسردی سے بچاؤ کیلئے گھروں کے اندر وقت گزار رہے ہیں۔ اس دوران خاص طور پر بچوں اور بزرگوں کو سردی میں باہر نکلنے سے گریز کرنے اور گرم کپڑے پہننے کی تاکید کی گئی ہے۔