Inquilab Logo Happiest Places to Work

جنسی زیادتی اور قتل کے ملزم وشال گاولی کی تلوجہ جیل میں خودکشی

Updated: April 14, 2025, 11:31 AM IST | Ejaz Abdul Gani | Kalyan

سرکاری وکیل اجول نکم کیس کی پیروی کررہے تھے۔ ملزم کے اہل خانہ اور وکیل نے جیل انتظامیہ پر قتل کا الزام عائد کیا۔

Accused Vishal Gawali who committed suicide in Taloja jail. Photo: INN.
ملزم وشال گاولی جس نے تلوجہ جیل میں خودکشی کر لی۔ تصویر: آئی این این۔

کلیان:کلیان مشرق کے چکی ناکہ میں ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی اور پھر بے رحمی سےقتل کرنے والے درندہ صفت وشال گاولی نے تلوجہ جیل میں خودکش کرلی۔ جیل انتظامیہ کے مطابق علی الصباح ۴ ؍سے ۵ ؍بجے کے درمیان ملزم نے تولیےکا پھندہ بنا کر خودکشی کرلی۔ دوسری جانب وشال گاولی کے اہل خانہ اور وکیل نے جیل انتظامیہ پر قتل کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ 
دسمبر ۲۰۲۴ ءمیں کولسے واڑی پولیس اسٹیشن کی حدود میں وشال گاولی نے پڑوس میں رہنے والی ۱۲؍ سالہ نابالغ لڑکی کو اپنے گھر بلایا اور اس کا جنسی استحصال کرکے بے رحمی سے قتل کردیا۔ بعدازاں اپنی بیوی ساکشی گاولی کی مددسے وشال نے لاش کو ایک بیگ میں رکھ کر باپ گاؤں میں ایک سنسان جگہ پر پھینک دیا اور اپنے آبائی گاؤں بلڈانہ فرار ہوگیا۔ کولسے واڑی پولیس نے چند گھنٹوں میں وشال گاولی کو گرفتار کرلیا تھا۔ اس واقعہ سے شہر میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی تھی۔ خواتین نے مورچہ نکال کر بدلاپور جنسی زیادتی کے ملزم اکشے شندے کی طرح وشال گاولی کا انکاؤنٹر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے نابالغ بچی کے گھر پہنچ کر اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے ملزم وشال گاولی کا کیس فاسٹ ٹریک پر چلا کر اسے سخت سے سخت سزا دینے کا یقین دلایا تھا۔ دریں اثناء اتوار کی علی الصباح وشال گاولی نے تلوجہ جیل کے بیت الخلاء میں تولیے کا پھندہ بنا کر خودکشی کرلی۔ 
جیل انتظامیہ پر قتل کا الزام
وشال گاولی کے اہل خانہ نے جیل انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس کا قتل کیا گیا ہے۔ اس کی ماں نے کہا کہ میرا بیٹا کبھی خودکشی نہیں کرسکتا۔ پولیس نے پیسے کے لالچ میں میرے بیٹے کو پھانسی پر لٹکا دیا۔ اس معاملے وشال گاولی کے وکیل سنجے دھنکے نے کہا کہ جس طرح بدلاپور کیس کے ملزم اکشے شندے کا فرضی انکاؤنٹر کیا گیا تھا ٹھیک اسی طرح وشال گاولی کے خودکشی کا ڈراما رچا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب وشال گاولی کو گرفتار کیا گیا تھا تب اس نے عدالت میں جج کے سامنے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ جیل میں اس کی جان کو خطرہ ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK