مالیگائوں سماج وادی پارٹی کی صدر نےکہا کہ سابق رکن اسمبلی نے اپنی شکست کا بدلہ لینے کیلئے انتظامیہ سےشکایت کرکے یہ نام حذف کروائے تھے۔
EPAPER
Updated: May 24, 2024, 12:19 PM IST | Mukhtar Adeel | Malegaon
مالیگائوں سماج وادی پارٹی کی صدر نےکہا کہ سابق رکن اسمبلی نے اپنی شکست کا بدلہ لینے کیلئے انتظامیہ سےشکایت کرکے یہ نام حذف کروائے تھے۔
گزشتہ ۲۰؍مئی کوپارلیمانی الیکشن کے ۵؍ ویں مرحلے میں ہوئی ووٹنگ کے دوران مالیگائوں شہر کے ۳۰؍سے ۳۵؍ ہزار رائے دہندگان کے نام فہرست سے غائب ہونے کی شکایت سامنے آئی تھی۔ اس پس منظر میں مالیگائوں سماجوادی پارٹی کی صدر شانِ ہند نے ایک پریس کانفرنس منعقد کرکے الزام لگایا کہ سابق رکن اسمبلی شیخ آصفنے فہرست رائے دہندگان مرتب کرنے والے عملے کے ساتھ مل کر مالیگائوں کے ہزاروں مسلم ووٹروں کےنام لسٹ سے غائب کردیئے۔ انہوں نے شہر کے موجودہ رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل پر الزام عائد کیا کہ فہرست رائے دہندگان سے متعلق کی گئی شکایتوں کے باوجود وہ کوئی مناسب اقدام نہیں کرسکے جسکی وجہ سے مالیگائوں کے مسلم ووٹرس کو پریشانیاں لاحق ہوئیں۔
شان ہند نے کہا کہ ۲۰۱۹ءکے اسمبلی الیکشن میں ہوئی شکست کا بدلہ لینے کیلئے شیخ آصف نے اُس وقت کے ایس ڈی ایم والیکٹورل آفیسروجیہ ننداشرماسے شکایت کی تھی۔ شیخ آصف کے مطابق ۳۰؍سے ۳۵؍ہزارمسلم ووٹرس ایسے ہیں جن کے نام ایک سے زائد مرتبہ ووٹرلسٹ میں شامل ہیں لہٰذاایسے ووٹروں کے نام نئی لسٹ سے حذف کئے جائیں۔ اسی شکایت کے تناظر میں سرکاری محکمے کوموقع مل گیااور ہزاروں ووٹروں کےنام لسٹ سے نکال دئے گئے۔ اسی وجہ سے حالیہ پارلیمانی الیکشن میں ووٹنگ کے روز فہرست رائے دہندگان سے ہزاروں نام غائب تھے۔ اور ہزاروں مسلم ووٹرس حق رائے دہی سے محروم رہ گئے۔
شان نے مزید کہا کہ سیاسی انتقام کے تحت شیخ آصف نے اسمبلی الیکشن میں ہارنے کےبعدشکایت کی تھی۔ اسمبلی الیکشن جیت جانے والے مفتی محمد اسماعیل کا فریضہ تھاکہ وہ نتظامیہ کے پاس انتقامی جذبے سے کی گئی شکایت پر من مانی کارروائی نہیں ہونے دیتے۔ انہوں نے سابق رکن اسمبلی کے انتقامی اقدام سے متاثر ہزاروں رائے دہندگان کا حق رائے دہی محفوظ کروانے کیلئے کوئی مناسب اور ٹھوس قدم نہیں اٹھایا۔
میڈیا کے سوالوں کے جواب میں شانِ ہند نے کہا کہ سماجوادی پارٹی رابطہ آفس واقع اولڈ آگرہ روڈپررضاکارانہ طور سے کام شروع کیاگیاہے۔ ایسے ووٹرس جنہوں نے ۲۰۱۹ءکے اسمبلی الیکشن میں ووٹ دیئے اور انہیں ۲۰۲۴ءکے پارلیمانی الیکشن میں ووٹ ڈالنے کا موقع اس لئے نہیں ملاکہ ان کے نام ووٹرلسٹ سے نکال دئے گئے، ان کے ناموں کوازسرنوفہرست رائے دہندگان میں شامل کروانے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس موقع سے فائدہ اٹھائیں۔