• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

شبانہ اعظمی نے اپنے والد کیفی اعظمی کے یومِ ولادت پر مدنپورہ اور ناگپاڑہ کا دورہ کیا

Updated: January 13, 2025, 11:32 AM IST | Shahab Ansari | Madanpura

اردو مرکز کے پروگرام ’کیفی واک‘ میں شرکت کے موقع پر اپنے والد اور کئی بڑے شعراء کی ابتدائی زندگی کے مقامات کو دیکھ کر مسرت کا اظہار کیا اور دوبارہ آنے کی خواہش ظاہر کی۔

Shabana Azmi expressing her thoughts in the `Keefi Walk` program of Urdu Center. Zubair Azmi, Amin Patel and other dignitaries are also present. Photo: Ashish Raje
اردو مرکز کے ’کیفی واک‘ پروگرام میں شبانہ اعظمی اظہارِ خیال کرتے ہوئے۔ زبیراعظمی ،امین پٹیل اور دیگرمعززافراد بھی موجود ہیں۔ تصویر: آشیش راجے

 معروف اداکارہ شبانہ اعظمی نے کیفی اعظمی کے یوم ولادت کے موقع پر ناگپاڑہ اور مدنپورہ کا دورہ کیا جہاں ان کے والد نے ممبئی میں اپنی زندگی اور کریئر کا ابتدائی دور گزارا تھا۔ انہوں نے یہاں اُردو مرکز کی جانب سے ’اردو مراٹھی تہذیبی یاترا‘ کے تحت منعقد ہ پروگرام ’کیفی واک‘ میں شرکت کی۔ اس ریلی کے دوران انہوں نے ان مقامات کو دیکھ کر مسرت کا اظہار کیا جہاں ان کے والد اور مجروح سلطان پوری، سعادت حسن منٹو، فلمساز محبوب خان اور دیگر اہم شعراء اور ادیبوں نے اپنے کریئر کے ابتدائی دن گزارے تھے۔ یہاں انہیں وہ مقامات بھی دکھائے گئے جہاں کسی زمانہ میں روزنامہ انقلاب اور دیگر اخبارات اور رسالوں کے دفاتر ہوا کرتے تھے۔ 
 مدنپورہ، ناگپاڑہ اور کلیئر روڈ کا دورہ کرنے کے بعد شبانہ اعظمی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یہاں آنے کے بعد محسوس ہورہا ہے کہ انہیں بہت پہلے یہاں آنا چاہئے تھا۔ البتہ اب جب کبھی موقع ملے گاتو وہ یہاں آیا کریں گی۔ 
 شبانہ اعظمی نے بتایا کہ جب وہ چھوٹی تھی تو ان کے والد مشاعرہ پڑھنے یا کمیونسٹ پارٹی کی میٹنگوں میں شرکت کیلئے آتے تو انہیں بھی ساتھ لے آیا کرتے تھے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’’اکثر ہم مشاعروں اور میٹنگوں میں سو جایا کرتے تھے اور لال جھنڈیاں دیکھ کر سمجھتے تھے کہ کسی کا برتھ ڈے منایا جانےو الا ہےاور کیک وغیرہ کٹے گا لیکن بعد میں آہستہ آہستہ علم ہوا کہ یہ لال جھنڈیاں باقاعدہ ایک تحریک کا حصہ ہیں۔ ‘‘انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ اپنی والدہ کے ساتھ ڈمٹمکر روڈ پر رہا کرتی تھیں اور ان کی والدہ اکثر ناگپاڑہ میں گزارے ہوئے اپنے دنوں کو یاد کیا کرتی تھیں۔ والد کی زندگی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ اچھے شاعر تھے لیکن ساتھی ہی ایک کمیونسٹ ورکر کی طرح پارٹی کا کام بھی کیا کرتے تھے۔ 

شبانہ اعظمی مدنپورہ میں اس جگہ کا دورہ کرتے ہوئے جہاں ان کے والد کیفی اعظمی رہا کرتے تھے۔ تصویر: آشیش راجے

انہوں نے جب شپرا سیٹھ کا طبیلہ دیکھا تو بڑی متاثر ہوئیں۔ اردو مرکز کے ڈائریکٹر زبیر اعظمی نے انہیں بتایا کہ معروف ڈائریکٹر محبوب خان یہاں گھوڑوں کی نال ٹھوکا کرتے تھے اور کمیونسٹ پارٹی کے دفتر میں رہا کرتے تھے۔ یہیں سے انہوں نے اپنے فلمی کریئر کا آغاز کیا تھا۔ 
 جب انہیں وہ عمارتیں دکھائی گئیں جہاں روزنامہ انقلاب سمیت تقریباً ۲۰؍ دیگر اخبارات اور دیگر جریدوں کے دفاتر موجود تھے تو انہوں نے اتنے کم فاصلے پر اتنے زیادہ اخبارات اور رسالوں کے دفاتر ہونے پر حیرت کا اظہار کیا۔ وہ ساروی ریسٹورنٹ اور پی ٹی مانے گارڈن بھی گئیں جہاں کیفی اعظمی، مجروح سلطان پوری، ساحر لدھیانوی اور سعادت حسن منٹو وغیرہ وقت گزاری کیلئے آیا کرتے تھے۔ اس کے بعد وہ سب کلیئر روڈ پر واقع آغا خان کمپائونڈ پہنچے جہاں سعادت حسن منٹو رہا کرتے تھے جہاں یہ پیدل یاترا ختم ہوئی۔ 
 اس پیدل سفر میں رکن اسمبلی امین پٹیل بھی موجود تھے اور انہوں نے اردو مرکز کے کاموں کی تعریف کی۔ ان کے علاوہ سماجی رضاکار سعید خان، عوامی ادارہ کے انچارج کامریڈ ابراہیم، کمیونسٹ پارٹی کے لیڈر پرکاش ریڈی، ایجوکیشن ویلفیئر فائونڈیشن کے شہباز صدیقی، مشہور شاعر سہیل اختر خان، خالصہ کالج کے پروفیسر پرویش اور ان کے ساتھ بڑی تعداد میں طلبہ، ایڈوکیٹ خالد، کامریڈ نصیر، ایڈوکیٹ رفیع اللہ، محترمہ نازنین اوردیگر کئی افراد نے شرکت کی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK