مگر نوئیڈہ سے دہلی جانے والا راستہ اب بھی بند، شاہین باغ کے احتجاج میں کوئی فرق نہیں آیا، خواتین نے واضح کیا کہ قانون واپس ہوگا تبھی ہٹیں گی
EPAPER
Updated: February 23, 2020, 9:39 AM IST | Zia Ansari | New Delhi
مگر نوئیڈہ سے دہلی جانے والا راستہ اب بھی بند، شاہین باغ کے احتجاج میں کوئی فرق نہیں آیا، خواتین نے واضح کیا کہ قانون واپس ہوگا تبھی ہٹیں گی
نئی دہلی : شاہین باغ کے مظاہرہ کے سبب گزشتہ ۷۰؍ دنوں سے بندکالندی کنج سے نوئیڈا جانے والا راستہ سنیچر کی شام کھول دیا گیا، جس سے جانےوالوں کو معمولی راحت ملی ہے مگر نوئیڈا سے دلی آنےکیلئے راستہ اب بھی بندہے۔ دہلی اور یوپی پولیس کی بیری کیڈنگ اب بھی برقرار ہے جس سے لوگوں میں ناراضگی ہے۔ اس بیچ شاہین باغ میں احتجاج حسب سابق جاری ہے۔ مظاہرین نے مصالحت کاروں کے ساتھ بات چیت میں پھر واضح کیا ہے کہ راستوں پر پولیس نے بیریکیڈ نگ کی ہے۔ سنیچر کو پولیس نے اس راستے کو کھول دیا جس سے آشرم اور متھرا روڈ پر ٹریفک کا بوجھ تھوڑا کم ہو گا اور عوام کو جام سے راحت بھی ملنے کی امید ہے۔
اس بیچ سنیچر کو لگاتار چوتھے روز صبح تقریباً ساڑھے ۱۱؍ بجے مصالحت کار سادھنا رام چندرن اکیلی شاہین باغ پہنچیں۔ انہوں نے مظاہرین سے راستہ کھولنے کے تعلق سے طویل گفتگو کی ۔اس کے بعد کچھ شرطوں کے ساتھ جامعہ ملیہ اسلامیہ سے ابو الفضل اور کالندی کنج سے نوئیڈا جانے والا راستہ مظاہرین نے کھول دیا مگر پھر کچھ ہی دیر بعد کچھ مظاہرین نے ناراض ہو کر دوبارہ اس کو بند کر دیا۔ پھر چند گھنٹوں بعد اسے دوبارہ کھول دیا گیا ۔اس سلسلہ میں جب نمائندہ نے پولیس سے بات کی تو ان کا کہنا تھا کہ راستہ مظاہرین نے بند کیا تھا انہوں نے ہی کھولا ہے اس میں پولیس کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ لیکن سوال یہ اٹھتا ہے کہ مظاہرین مظاہرہ گاہ سے ۳۰۰؍ میٹر دور تین تین جگہ بیریکیڈ کہاں سے لے آئے۔ یہ راستہ شاہین باغ اور جامعہ ملیہ اسلامیہ سے ہوتے ہوئے ہولی فیملی اور متھرا روڈ تک جاتاہے۔ کالندی کنج سے سریتا وہار اور فرید آباد کی طرف جانے والا راستہ پہلے کی طرح بند ہےاور مظاہرہ بھی پہلے کی طرح ہی جاری ہے۔