شہریت ترمیمی قانون،این آر سی اور این پی آر کے خلاف ملک کے کونے کونے میں احتجاج اور مظاہرے ہو رہے ہیں جن میں دہلی کا شاہین باغ ایک طرح سے سب کا مرکز بن گیا ہے۔ شاہین باغ کی طرز پر ملک کے مختلف مقامات پر بے مدت دھرنے شروع ہوچکے ہیں۔
EPAPER
Updated: January 24, 2020, 12:04 PM IST | Z A Khan | Parbhani
شہریت ترمیمی قانون،این آر سی اور این پی آر کے خلاف ملک کے کونے کونے میں احتجاج اور مظاہرے ہو رہے ہیں جن میں دہلی کا شاہین باغ ایک طرح سے سب کا مرکز بن گیا ہے۔ شاہین باغ کی طرز پر ملک کے مختلف مقامات پر بے مدت دھرنے شروع ہوچکے ہیں۔
پربھنی : شہریت ترمیمی قانون،این آر سی اور این پی آر کے خلاف ملک کے کونے کونے میں احتجاج اور مظاہرے ہو رہے ہیں جن میں دہلی کا شاہین باغ ایک طرح سے سب کا مرکز بن گیا ہے۔ شاہین باغ کی طرز پر ملک کے مختلف مقامات پر بے مدت دھرنے شروع ہوچکے ہیں۔ اسی طرح مراٹھواڑہ میں بھی اورنگ آباد، ناندیڑ اور پربھنی میں بھی یہ سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔ یہاں پربھنی میں پچھلے تین دنوں سے لوگ دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں۔
یہاں سنویدھان بچاؤ سمیتی کی جانب سے بے مدت دھرنا شروع کیا گیاہے ۔دھرنے میں مرد و خواتین یکساں طورپر شریک ہورہے ہیں ۔ یہاں پرالگ الگ اوقات میں مرد و خواتین کو شرکت کا موقع دیا جا رہاہے ۔سنویدھان بچاؤ سمیتی کے ذمہ داران نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہلی کے شاہین باغ سے جو آواز اٹھی تھی، اس آواز نے ہمیں یہ پیغام دیا کہ ان کی آواز کے ساتھ آواز ملائی جائے اور شہریت ترمیمی قانون کیخلاف احتجاج کیا جائے چنانچہ ہم نے بھی یہ عزم کیا ہے کہ حکومت کیخلاف بے مدت دھرنا دیا جائے گا۔ دھرنے میں نہ صرف مسلمان شریک ہورہے ہیں بلکہ ان کی حمایت میں دیگر مذاہب کے قائدین کے علاوہ عام لوگ بھی کثیر تعداد میں شریک ہورہے ہیں ۔