زینت النساء کی یاد میں شاہو مہاراج نے ستارا میں ’بیگم مسجد ‘ تعمیر کروائی تھی جو آج بھی موجود ہے ، نفرت پھیلانے والوں کو مراٹھی اداکار کرن مانے کا سوشل میڈیا پر منہ توڑ جواب
EPAPER
Updated: March 08, 2025, 11:11 PM IST | Mumbai
زینت النساء کی یاد میں شاہو مہاراج نے ستارا میں ’بیگم مسجد ‘ تعمیر کروائی تھی جو آج بھی موجود ہے ، نفرت پھیلانے والوں کو مراٹھی اداکار کرن مانے کا سوشل میڈیا پر منہ توڑ جواب
فلم ’چھاوا‘ کی ریلیز کے بعدسے مغل بادشاہ اورنگ زیب سرخیوں میں ہیں۔ابھی ابھی رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی، اورنگ زیب کو ’ظالم حکمراں‘ نہ کہنے پر اسمبلی سے معطل ہوئے ہیں۔اب مراٹھی کے مشہور اداکار کرن مانے کی ایک پوسٹ زیر بحث ہے جس میں انہوں نے اورنگ زیب کی بیٹی زینت النساء کی فراخ دلی اور ممتا کے جذبےکی تعریف کرتے ہوئے لکھا ہے کہ زینت النساء نے چھترپتی شاہو مہاراج کی اپنے سگے بیٹے کی طرح پرورش کی تھی۔ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ زینت النساء کے نام سے چھترپتی شاہو نے ستارا میں ایک مسجد بھی تعمیر کروائی تھی جس کا نام انہوں نے بیگم مسجد رکھا تھا۔ کرن مانے کی اس پوسٹ سے سوشل میڈیا پر کھلبلی مچ گئی ہے۔
کرن مانے نے اپنی پوسٹ میں لکھاکہ ’’ستارا شہر میں ذرا اونچائی پر ایک مسجد ہے جس کا نام ہے بیگم مسجد۔کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ مسجد کس نے بنائی ہے؟ چھترپتی سمبھاجی کے بیٹے چھتر پتی شاہو مہاراج نے۔ اس کے آگے کی بات بتاتا ہوں ۔ یہ مسجد کس کے نام پر بنائی گئی ہے اندازہ ہے؟ اورنگ زیب کی بیٹی زینت النساء کی یاد گار قائم کرنے کی غرض سے شاہو مہاراج نے یہ تاریخی مسجد تعمیر کروائی تھی۔ ‘‘ وہ لکھتے ہیں کہ جب چھترپتی سمبھاجی اس دنیا سے رخصت ہوئے تو شاہو مہاراج کی عمر ۵؍ سال تھی۔ مہارانی یسو بائی اورنگ زیب کی قید میں تھیں۔ اس وقت زینت النساء نے شاہو مہاراج کو اپنے بیٹے کی طرح پالا تھا۔ یسو بائی کا اپنی سگی بہن کی طرح خیال رکھا۔ یسو بائی اور شاہو مہاراج قید میں تھے لیکن ان کے شاہی رتبے کا ہر طرح سے لحاظ رکھا گیا۔ کچھ بازاری قسم کے مورخین نے چھترپتی سمبھاجی کے قتل کے پس منظر میں اس زینت النساء کی بھی کردار کشی کی ہے لیکن ستارا کی سلطنت کے بانی اور چھترپتی سمبھاجی کی موت کے وقت حیات اس شہزادے نے ان کی جو پذیرائی کی ہے وہ سب کچھ بیان کردیتی ہے۔ سمبھاجی راجے کے قاتل اصل میں کون ہیں اس کی تحقیق کیلئے ہمیں اس طرح کے ٹھوس ثبوتوں کو بنیاد بنانا ہوگا۔ جن کے جسموں پر ان کے اپنے سر (دماغ) ہیں انہیں زیادہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے۔ خیر!یہ زینت تھی ہی رحم دل۔ سماج کے غریبوں، مسکینوں اور مظلوموں کی فلاح کیلئے کام کیا کرتی تھی۔ اس کی رحمدلی نے اورنگ زیب جیسے سنگ دل بادشاہ کو بھی متاثر کیا تھا۔ اس نے زینت کے کاموں کو دیکھتے ہوئے اسے ’پادشاہی بیگم ‘ کا خطاب عطا کیا تھا۔ اورنگ زیب کی قید سے رہا ہو کر لوٹنے کے بعد شاہو مہاراج ماں جیسی محبت کرنے والی زینت بیگم کو بھلا نہیں سکے۔ ان کی یاد ہمیشہ کیلئے قائم رہے اس لئے انہوں نے ستارا میں یہ تاریخی مسجد تعمیر کروائی جس کا نام بیگم مسجد ہے۔