آربی آئی کی ایم پی سی میٹنگ کی تفصیلات جاری کی گئیں۔ گورنر شکتی کانت داس نےملکی معیشت کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا۔
EPAPER
Updated: October 25, 2024, 12:09 PM IST | New Delhi
آربی آئی کی ایم پی سی میٹنگ کی تفصیلات جاری کی گئیں۔ گورنر شکتی کانت داس نےملکی معیشت کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا۔
ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی میٹنگ کی تفصیلات بدھ کی رات جاری کی گئی ہیں۔ جس میں بتایا گیا کہ گورنر شکتی کانت داس نے اس ماہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کی میٹنگ میں کہا کہ ملک مہنگائی میں ایک اور اضافے کا متحمل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ’’مہنگائی کے معاملے میں اس وقت بہترین طریقہ یہ ہے کہ لچکدار رخ اپنایا جائے اور آربی آئی کے ہدف کے مطابق مہنگائی کے اس سطح پر آنے کا انتظار کیا جائے۔ ‘‘ انہوں نے مذکورہ بات رواں ماہ۷؍سے۹؍ اکتوبر تک ہونے والی سہ ماہی میٹنگ میں کہی تھی۔ آربی آئی گورنر نے پالیسی ریٹ کو برقرار رکھنے کے حق میں ووٹ دیتے ہوئےمذکورہ خیال کا اظہار کیا تھا۔
بدھ کو جاری کردہ ایم پی سی میٹنگ کے ’منٹس‘ (روداد میٹنگ) کے مطابق، شکتی کانت داس نے کہا کہ’’مانیٹری پالیسی صرف قیمت کی سطح پر استحکام برقرار رکھ کر ہی اقتصادی ترقی کو سہارا دے سکتی ہے، میٹنگ میں ریپو ریٹ ۶ء۵؍ فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کمیٹی کے ۶؍اراکین میں سے ۵؍ نے کوئی تبدیلی نہ کرنے کے حق میں جبکہ ایک نے اسے کم کرنے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔ ایم پی سی کی تشکیل نو کے بعد یہ پہلی میٹنگ تھی۔ ۳؍ نئے مقرر کردہ’ایکسٹرنل ممبرز‘ رام سنگھ، سوگت بھٹاچاریہ اور ناگیش کمار ہیں۔ میٹنگ کے اہم نکات جو جاری کئے گئے ہیں، ان کے مطابق شکتی کانت داس نے کہا کہ مانیٹری پالیسی ریٹس کو مستحکم رکھنے سے ہی پائیدار اقتصادی ترقی کو سہارا مل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا، کہ تمام چیزوں کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہم پالیسی ریٹ ریپو کو۶ء۵؍ فیصد پر برقرار رکھتے ہوئے موجودہ موقف کو `غیر جانبدار میں تبدیل کرنے کے لیے ووٹ دیتا ہوں۔ داس نے کہا کہ مجموعی طور پر ہندوستانی معیشت استحکام اور مضبوطی کی تصویر پیش کرتی ہے۔ افراط زر اور شرح نمو کے درمیان توازن بنا ہواہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی میں قریب المدت اضافے کے باوجود، ’ہیڈ لائن انفلیشن‘ سال کے آخر اور اگلے سال کے شروع میں ۴؍ فیصد ہدف کے قریب رہنے کی توقع ہے۔
آر بی آئی کے ڈپٹی گورنر مائیکل دیبرتا پاترا نے کہا تھا کہ جب تک مہنگائی مستقل طور پر ہدف کے قریب نہیں آجاتی، شرح سود کے حوالے سے انتظار اور جائزہ لینا مناسب ہوگا۔ انہوں نے پالیسی ریٹ کو جوں کے توں رکھنے کے حق میں ووٹ دیا لیکن میٹنگ میں غیرجانبدار ہو گئے۔ ایک اور رکن، آر بی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر راجیو رنجن نے کہا کہ دسمبر تک کچھ غیر یقینی حالات کے تئیں تصویرمزید واضح ہو جائے گی۔ ان میں امریکی انتخابات، جنگ کے خطرات و غیرہ قابل ذکر ہیں۔ رنجن نے کہا ’’اس وقت، ہندوستان کی مضبوط ترقی ہمیں افراط زر پر توجہ مرکوز کرنے اور پالیسی کی شرح کو۶ء۵؍ فیصد پر رکھنے میں مدد کر رہی ہے۔ اس لیے میں اسٹیٹس کو کو تبدیل کرنے کے حق میں ووٹ دے رہا ہوں اور پالیسی ریٹ کے بارے میں موقف کو غیر جانبدار کرنے کی حمایت کر رہا ہوں۔