• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مہنگائی کی شرح کم ہونے سے کسانوں کو فائدہ : شکتی کانت داس

Updated: June 27, 2024, 11:56 AM IST | Mumbai

ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر نے کہا:کسی بھی حکومت کو `متوازن طریقے سے آگے بڑھنا چاہئے اور صارفین کے ساتھ کسانوں کے مفاد کو بھی ذہن میں رکھنا چاہئے۔

Reserve Bank of India Governor Shaktikanta Das. Photo: PTI.
ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر شکتی کانت داس۔ تصویر: پی ٹی آئی۔

بڑھتی ہوئی مہنگائی ہمیشہ سے ایک مسئلہ رہی ہے۔ خواہ وہ عام صارف ہو یا کسان۔ حکومت اس مسئلے سے نمٹنے کی مسلسل کوشش کر رہی ہے۔ اس وقت مہنگائی میں مسلسل اضافے کو روکنے کی پالیسی کی وجہ سے کسانوں میں بے اطمینانی ہے، جس پر بحث جاری ہے۔ دریں اثنا آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ مہنگائی کی شرح کم ہونے سے کسانوں کیلئے بھی فائدہ ہے۔ 
کسانوں کے مفاد میں بات کریں 
بامبے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے شکتی کانت داس نے کہا کہ پالیسی ساز ہمیشہ متعدد مقاصد کو متوازن کرنے کی مخمصے سے دوچار ہوتے ہیں۔ صارفین کی خدمت کے لئے زرعی پیداوار کی قیمتیں کم رکھنا اور کسانوں کی آمدنی میں کمی کرنا بھی ایک ایسا ہی معمہ ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ کسان بھی صارف ہیں۔ گندم کے علاوہ وہ اپنی روزمرہ زندگی کیلئے بہت سی دوسری چیزیں خریدتا ہے۔ مہنگائی کو کم کرنا کسانوں کے مفاد میں بھی ہے۔ انتخابی نتائج کے چند ہفتوں بعد آنے والے یہ تبصرے اہمیت اختیار کر لیتے ہیں کیونکہ مہاراشٹر جیسے کچھ علاقوں میں بی جے پی کو دھچکا لگا ہے، جہاں پیاز کے کاشتکار ناراض ہیں۔ 
متوازن انداز میں آگے بڑھنے کی حکمت عملی 
اس کا تجزیہ حکومت کے صارف دوست موقف کے نتیجے میں کیا گیا ہے، جس نے کسانوں کی آمدنی کو دبا دیا ہے۔ آر بی آئی کے گورنر داس نے کہا کہ کسی بھی حکومت کو `متوازن طریقے سے آگے بڑھنا چاہیے اور صارفین کے ساتھ کسانوں کے مفاد کو بھی ذہن میں رکھنا چاہیے۔ شکتی کانت داس نے مزید کہا کہ یہ ایک پیچیدہ اور مشکل کام ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے ایکسچینج ریٹ مینجمنٹ پر آر بی آئی کے اپنے مخمصوں کی مثال دی۔ انہوں نے کہا کہ اگر بنیادی افراط زر۶؍ فیصد سے کم ہو کر۴؍ فیصد پر آ جاتی ہے تو یہ۱۴۰؍ کروڑ ہندوستانیوں میں سے ہر ایک کی قوت خرید میں اضافہ کرے گا، جس کے نتیجے میں قوت خرید، کھپت، ترقی اور روزگار پر بھی مفیداثر ہوگا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK