این سی پی کے بانی نے باغیوں کو اُسی طرح ختم کرنے کا عزم کیا جس طرح ۵؍ دہائی قبل دھول چٹائی تھی۔
EPAPER
Updated: November 19, 2024, 1:35 PM IST | Agency | Pune
این سی پی کے بانی نے باغیوں کو اُسی طرح ختم کرنے کا عزم کیا جس طرح ۵؍ دہائی قبل دھول چٹائی تھی۔
این سی پی (ایس پی ) سربراہ شرد پوار نے انہیں چھوڑ کر اجیت پوار کے ساتھ جانے والے این سی پی کے لیڈروں کو براہ راست نشانہ بناتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ وہ اجیت پوار خیمہ کو اس اسمبلی الیکشن میں فیصلہ کن شکست سے دوچار کریں۔ اتوار کو ماڈھا میں اسمبلی حلقہ میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئےسینئر پوار نے ۵؍ دہائی قبل ہونےوالی اُس بغاوت کو بھی یاد کیا جس کی وجہ سے انہیں اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ کھونا پڑاتھا اور بتایا کہ کس طرح انہوں نے پورے عزم کے ساتھ حالات کا مقابلہ کیا اور بغاوت کرنےوالے ایک ایک لیڈر کو ہار کا سامنا کرنا پڑا۔
این سی پی کے بانی نے جن سے اجیت پوار کی بغاوت کی وجہ سے پارٹی کا نام اور انتخابی نشان دونوں چھن گیا ہے، انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ ’’۱۹۸۰ء کے الیکشن میں ۵۸؍ افراد ہماری پارٹی سے الیکشن جیتے اور میں اپوزیشن لیڈر بنا۔ میں بیرون ملک گیاہواتھا ، جب واپس آیا تو پتہ چلا کہ وزیراعلیٰ عبدالرحمٰن انتولے صاحب نے کوئی کرشمہ کردیا ہے اور ۵۸؍ میں سے ۵۲؍ ایم ایل اے نے پالا بدل لیا ہے۔ مجھے اپوزیشن لیڈر کے عہدہ سے ہٹنا پڑا۔‘‘ شرد پوار کے مطابق’’اس وقت میں نے کچھ نہیں کیا، میں نے ۳؍ سال تک خاموشی سے سخت محنت کی اور عوام سے ملاقاتیں کرتا رہا ۔ اگلے الیکشن میں میں نے اُن تمام ۵۲؍ ایم ایل ایز کے خلاف نوجوان امیدوار اتارے، جنہوں نے میرے خلاف بغاوت کی تھی۔ مجھے مہاراشٹر کے عوام پر ناز ہے، وہ تمام ۵۲؍ ایم ایل اے جنہوں نے مجھے چھوڑا تھا ، ہار گئے۔ ‘‘ ۸۳؍ سالہ لیڈر اپنے ناقابل تسخیر مزاج کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ’’میرے اپنے تجربات ہیں۔‘‘
اس کے ساتھ ہی معمر لیڈر نے عوام سے جذباتی اپیل کی کہ’’انہیں صرف ہرایئے مت ، بلکہ بری طرح ہرایئے۔ جن لوگوں نے غداری کی ہےانہیں ان کی حیثیت معلوم ہونی چاہئے۔‘‘ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’ایک پیغام جانا چاہئے کہ کسی سے بھی ٹکراؤ مگر...‘‘ اور پھر وہ خاموش ہوگئے توبھیڑ نے ان کا نام پکارنا شروع کردیا۔ یاد رہے کہ شیوسینا میں بغاوت کےبعد شرد پوار کے بھتیجے اجیت پوار نے بھی بغاوت کی اور این سی پی کے ۴۰؍ اراکین اسمبلی کے ساتھ شندے حکومت میں شامل ہو گئے تھے۔‘‘ بعد میں الیکشن کمیشن نے اجیت پوار خیمہ کو ہی اصل این سی پی تسلیم کرتے ہوئے پارٹی کا نام اور انتخابی نشان دے دیا جبکہ شرد پوار جو این سی پی کے بانی ہیں، ان کی پارٹی کا نام این سی پی (شرد پوار) ہوگیا اورانہیں توتاری بجاتا ہوا آدمی انتخابی نشان کے طور پر ملا۔ این سی پی (ایس پی ) نے ماڈھا میں اجیت پوار کو دھول چٹانے کیلئے بارامتی سے اپنے پوتے یوگیندر پوار کو امیدوار بنایا ہے۔ اس حلقے سے اجیت پوار ۱۹۹۱ء سے مسلسل الیکشن جیتتے رہے ہیں۔ شرد پوار کی پوری کوشش ہے کہ یہاں سے انہیں شکست سے دوچار کیاجائے۔ لوک سبھا الیکشن میں بارامتی پارلیمانی حلقے سے اجیت پوار نے شرد پوار کی بیٹی سپریہ سُلے کو ہرانے کی کوشش کرتے ہوئے اپنی بیوی کو میدان میں اتاراتھا۔ انہیں ہرانے میں کامیابی کے بعد شرد پوار کی ٹیم اجیت پوار کو بھی سبق سکھانے کیلئے پُرعزم ہے۔