• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

ملک میں کئی وزیر داخلہ بنے لیکن کسی کو تڑی پار نہیں کیا گیا: شرد پوار

Updated: January 15, 2025, 10:37 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

امیت شاہ کا نام لئے بغیر انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب یہ شخص گجرات میں بھی نہیں رہ سکتا تھا، اُس وقت اسے ممبئی میں بالاصاحب ٹھاکرے کے گھر پناہ ملی تھی۔

National President of NCP Sharad Pawar. Photo: Inquilab, Kirti Surve Prade Picture: INN
این سی پی کے قومی صدر شرد پوار۔ تصویر: انقلاب، کیرتی سُروے پراڈے

’’ملک کے وزیر داخلہ کے عہدے پر سردار ولبھ بھائی پٹیل رہے، اسی طرح ایک وقت میں یشونت راؤ چوہان اور شنکر راؤ چوہان بھی ملک کے وزیر داخلہ تھے۔ ان محب وطن لیڈروں نے اس عہدے کے وقار کو بلند کرنے کیلئے شاندار کام کیا۔ ایک زمانے میں گجرات اور مہاراشٹر ایک ہی ریاست تھے۔ گجرات نے بہترین منتظمین کو ملک کے سامنے پیش کیا۔ ان میں سے جن کے نام میں نے لئے، ان سب کی ایک خاصیت یہ تھی کہ ان میں سے کسی کو بھی کبھی ان کی ریاست سے تڑی پار نہیں کیا گیا۔ ایسا لمحہ کبھی ان لیڈروں پر نہیں آیا۔ اسی لئے آج جب گجرات سے تعلق رکھنے والے وزیر داخلہ کا ذکر ہوتا ہے تو ان کی یاد آتی ہے۔‘‘ان خیالات کااظہار این سی پی کے قومی صدر شرد پوار نے ممبئی میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کیں۔
 شرد پوار نے گفتگو کے دوران کہا کہ’’ آج کا دن مکر سنکرانتی کا ہے۔ آپ سب کو مکر سنکرانتی کی مبارکباد۔ آپ سب کے ہاتھ میں قلم ہوتا ہے، اس لئے روز یہ یاد دلانے کی ضرورت نہیں۔ بس یہی کہنا ہے کہ اپنے قلم کو ہمارے حق میں رکھیں۔‘‘
  شرد پوار نے مزید کہا کہ’’ ملک کی آزادی کے بعد کچھ قابل شخصیتیں منظر عام پر آئیں۔ سردار پٹیل نے آزادی کے بعد ملک کی مختلف ریاستوں کو متحد کیا۔ اسی طرح آزادی کے بعد اترپردیش میں پنڈت گووند ولبھ پنت نے وزیر داخلہ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ مہاراشٹر کی خدمات بھی اہم رہیں۔ یشونت راؤ چوہان اور شنکر راؤ چوہان بھی ملک کے وزیر داخلہ رہے۔ ان محب وطن لیڈروں نے اس عہدے کی وقار کو برقرار رکھا۔‘‘
 ہمارا پڑوسی گجرات، جو کہ پہلے مہاراشٹر ہی کا حصہ تھا، نے بھی ملک کو شاندار منتظمین دیئے۔ گجرات کے بابو بھائی، جنہیں صاف ستھری اور ایماندار قیادت کیلئے جانا جاتا تھا، بعد میں مادھو راؤ سولنکی اور چمن بھائی پٹیل جیسے بہترین منتظمین بھی سامنے آئے۔ ان میں سے کسی کو بھی کبھی ان کی ریاست سے جلا وطن نہیں کیا گیا۔ شرد پوار نے کہا کہ وزرائے داخلہ کو بولنے کا حق ہے، لیکن اگر تھوڑی سی معلومات لے کر بات کی جائے تو عوام کے ذہنوں میں شبہات پیدا نہیں ہوتے۔
  شرد پوار نے مزید کہا کہ۱۹۵۸ءسے میں سیاست میں سرگرم ہوں۔ ۱۹۷۸ء میں یہ لوگ کہاں تھے، مجھے معلوم نہیں لیکن اس وقت میں مہاراشٹر کا وزیر اعلیٰ تھا۔ میری حکومت میں ’جن سنگھ‘ کے لیڈر اتم راؤ پاٹل، ہشو اڈوانی اور پرمیلا تائی جیسی شخصیات شامل تھیں۔ جن سنگھ کے افراد نے میرے ساتھ رہ کر ریاست کیلئے کام کیا۔ اڈوانی جی شہری ترقیات کے وزیر تھے۔ ان کے ساتھ بھی ہم نے ریاست کیلئے کام کیا۔ اسی دوران وشنو راؤ بھاگوت اور پرمود مہاجن جیسے لیڈروں نے بھی ہماری حمایت کی۔ بعد میں اٹل بہاری واجپئی اور اڈوانی جیسےافراد بی جے پی میں نمایاں رہے۔
 شرد پوار نے مزید کہا کہ آج کے وزیر داخلہ کا رویہ ان عظیم لیڈروں کے برعکس ہے۔ انہوں نے گجرات کے چند سال قبل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایک وقت تھا جب یہ شخص گجرات میں بھی نہیں رہ سکتا تھا۔اُس وقت اسے ممبئی میں بالاصاحب ٹھاکرے کے گھر پناہ ملی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK