ادگیر میں مہاوکاس اگھاڑی کےپرہجوم جلسے سے این سی پی سربراہ کا خطاب، کہا کہ’’ریاست میں امن و امان کی صورتحال مخدوش ہوچکی ہے۔ ‘‘
EPAPER
Updated: November 11, 2024, 11:06 AM IST | Udgir
ادگیر میں مہاوکاس اگھاڑی کےپرہجوم جلسے سے این سی پی سربراہ کا خطاب، کہا کہ’’ریاست میں امن و امان کی صورتحال مخدوش ہوچکی ہے۔ ‘‘
’’ریاست کے کسان آج شدید مشکلات سے دوچار ہیں، مگر حکومت کی توجہ ان کے مسائل پر نہیں ہے۔ ‘‘ این سی پی کے قومی صدر شرد پوار نے اُدگیر میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’جو لوگ کسانوں کے مسائل کو نظرانداز کرتے ہیں، انہیں اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ ریاست میں جرائم اور خواتین کے خلاف تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔ بدلاپور جیسے افسوسناک واقعات نے ثابت کر دیا ہے کہ امن و امان کی صورتحال مخدوش ہے۔ ایک بچے کے ساتھ ناروا سلوک ہوا، ہزاروں بچیاں لاپتہ ہیں، مگر حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔ ایک حکمراں پارٹی کا ایم ایل اے تھانے میں جا کر گولی چلاتا ہے، جس سے قانون کی پاسداری کا حال عیاں ہے۔ ‘‘
شرد پوار نے اس بات پر زور دیا کہ ’’امن و امان کی بحالی کیلئے ریاست کی باگ ڈور مہاوکاس اگھاڑی کو دی جانی چاہیے۔ لوک سبھا انتخابات میں وزیراعظم مودی نے۴۰۰؍ سیٹیں جیتنے کا خواب دیکھا تھا اور ایسی کامیابی کے بعد ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے آئین کو تبدیل کرنے کی کوشش کی جانی تھی۔ ‘‘ شرد پوار نے کہا کہ’’ مہاراشٹر کے باشعور عوام نے ان کے منصوبے کو خاک میں ملا دیا اور انہیں ان کی جگہ دکھا دی۔ ‘‘ پوار نے کسانوں کی حالت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ تبدیلی کے خواہاں تھے، مگر مودی حکومت کسانوں کے بجائے آئین میں تبدیلی کے عزائم رکھتی تھی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ’’ اگر مودی کو۴۰۰؍ سیٹیں مل جاتیں تو وہ آئین میں تبدیلی کر کے عوام کے بنیادی حقوق کو محدود کر دیتے۔ مہاراشٹر کے لوگوں نے اس سازش کو سمجھا اور اسے ناکام بنا دیا۔ پچھلے دس سالوں سے ریاست میں بی جے پی کا نظریہ غالب ہے، جس سے ترقی کا عمل متاثر ہوا ہے۔ ایک زمانہ تھا جب مہاراشٹر صنعت اور زراعت میں سرفہرست تھا، مگر آج یہ چھٹے نمبر پر ہے۔ ‘‘ شرد پوار نے کہا کہ ولاس راؤ کے دور میں اور میرے دور میں ریاست کی ترقی کو اولیت دی گئی تھی، مگر موجودہ حکومت نے یہ ترجیح ختم کر دی۔ ریاست میں کارخانے بند ہیں، نوجوان بے روزگار ہیں، پیاز، چینی اور سویابین کی برآمد پر پابندی سے کسان نقصان میں ہیں۔ مہاراشٹر کی صنعتیں گجرات منتقل ہو رہی ہیں، جبکہ وزیر اعظم کا تعلق پورے ملک سے ہوتا ہے، کسی ایک ریاست سے نہیں۔ ‘‘