گزشتہ ہفتےشیئر بازار کے سینسیکس میں ۵؍ فیصد اور نفٹی میں ۴ء۷؍ فیصد کی کمی ہوئی جوکہ ۱۷؍ جون۲۰۲۲ء کے بعد سب سے بڑی ہفتہ وار گراوٹ ہے۔
EPAPER
Updated: December 23, 2024, 10:21 AM IST | Mumbai
گزشتہ ہفتےشیئر بازار کے سینسیکس میں ۵؍ فیصد اور نفٹی میں ۴ء۷؍ فیصد کی کمی ہوئی جوکہ ۱۷؍ جون۲۰۲۲ء کے بعد سب سے بڑی ہفتہ وار گراوٹ ہے۔
گھریلو ایکویٹی بینچ مارک انڈیکس نے مسلسل ۴؍ ہفتوں کے اضافے کے بعد اپنی پہلی ہفتہ وار گراوٹ ریکارڈ کی۔ اگلے سال فیڈرل ریزرو کی جانب سے کم شرح میں کمی کی توقع، سرمایہ کاروں کے جذبات کو کمزور کرنے اور غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں کی فروخت کی وجہ سے مارکیٹ میں گراوٹ آئی ہوئی۔ جمعہ کو سینسیکس۱۱۷۶؍ پوائنٹس یا۱ء۵؍ فیصد گر کر ۷۸۰۴۲؍ پر بند ہوا۔ نفٹی بھی۳۶۴؍ پوائنٹس یا۱ء۵؍ فیصد کے نقصان کے ساتھ۲۳۵۸۸؍ پر بند ہوا۔ ۲۱؍ نومبر ۲۰۲۴ء کے بعد پہلی بار نفٹی ۲۰۰؍ دن کی متحرک اوسط سے نیچے آیا ہے۔
انڈیکس نےجمعہ کو ۳؍ اکتوبر کے بعد اپنی ایک دن کی سب سے بڑی گراوٹ ریکارڈ کی ہے۔ دونوں انڈیکس آخری۵؍ تجارتی سیشن میں خسارے میں رہے، جو کہ ۱۸؍ نومبر۲۰۲۴ء کے بعد سے نفٹی کے لیے اور۲۶؍ اکتوبر۲۰۲۳ء کے بعد سینسیکس کے لیے سب سے بڑا خسارے کا سلسلہ تھا۔
گزشتہ ہفتےسینسیکس میں ۵؍ فیصد اور نفٹی میں ۴ء۷؍ فیصد کی کمی ہوئی، جو۱۷؍ جون ۲۰۲۲ء کے بعد سب سے بڑی ہفتہ وار گراوٹ ہے۔ پچھلے ۴؍ ہفتوں میں سینسیکس میں ۵ء۹؍ فیصد اور نفٹی میں ۵ء۳؍ فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ ایسی صورت حال میں، اس ہفتے انڈیکس نے ۴؍ہفتوں میں حاصل کئے گئے فائدہ کو گنوا دیا۔ اس ہفتے سرمایہ کاروں کو بھاری فروخت کی وجہ سے۱۸؍ لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ بامبے اسٹاک ایکسچینج میں درج کمپنیوں کی کل مارکیٹ کیپٹلائزیشن۸ء۷؍ لاکھ کروڑ روپے کم ہو کر ۴۴۱؍ لاکھ کروڑ روپے ہوگئی۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے فروخت کے دباؤکی وجہ سے گزشتہ ہفتے حصص کی قیمتوں میں زبردست کمی ہوئی۔ غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں نے گزشتہ ہفتے۱۳۶۲۷؍ کروڑ روپے کے حصص فروخت کیے، جو۸؍ نومبر کے بعد سے ایک ہفتے میں سب سے بڑی فروخت ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں نے جمعہ کو ۳۵۹۸؍ کروڑ روپے کے حصص فروخت کیے جبکہ گھریلو ادارہ جاتی سرمایہ کاروں نے۱۳۷۵؍ کروڑ روپے کے حصص خریدے۔
فیڈرل ریزرو نے بدھ کو بینچ مارک سود کی شرح کو مسلسل تیسری بار۴ء۲۵؍ سے۴ء۵؍ فیصد کی حد تک کم کیا لیکن اشارہ دیا کہ افراط زر کے دباؤ کی وجہ سے اگلے سال شرح سود میں نسبتاً کم کمی ہو سکتی ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے فروخت کی وجہ سے بھی روپے پر دباؤ بڑھ گیا ہے اور جمعرات کو ڈالر کے مقابلے روپیہ۸۵ء۷؍ کی تاریخ کی کم ترین سطح پر آ گیا۔ تاہم جمعہ کو روپیہ قدرے بہتر ہوا اور ۸۵ء۰۲؍ فی ڈالر پر بند ہوا۔
الفانیٹی فنٹیک کے شریک بانی یو آر بھٹ نے کہاکہ ’’ `مارکیٹ۲۰۲۵ء میں شرح سود میں ۱۰۰؍ بیسس پوائنٹ کٹوتی کی توقع کر رہا تھا لیکن فیڈ۵۰؍ بیسس پوائنٹ کٹ کا تخمینہ لگا رہا ہے۔ اس نے مارکیٹ کو مایوس کیا۔ اگر ڈونالڈ ٹرمپ زیادہ محصولات عائد کرنے کے اپنے اعلان پر قائم رہے تو اس سے امریکہ میں مہنگائی بڑھ سکتی ہے۔ بی ایس ای میں ۳۰۴۴؍ حصص خسارے میں اور۹۵۸؍ منافع میں تبدیل ہوئے۔ دو سینسیکس اسٹاک کو چھوڑ کر سبھی نقصان میں تھے۔ نفٹی مڈ کیپ۲ء۸؍ فیصد اور اسمال کیپ ۲ء۲؍ فیصد گر گیا۔