• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مودی حکومت کی پالیسی کے تعلق سے شیئر بازار پُر امید

Updated: June 10, 2024, 10:53 AM IST | Mumbai

آر بی آئی کی جانب سے اگلے ہفتے مارکیٹ میں شرح سود میں کوئی تبدیلی نہ ہونے کے ساتھ حساس گروپس میں خریداری جاری رہ سکتی ہے۔

Investors focus on the share market. Photo: INN.
سرمایہ کاروں کی نظر شیئر بازار پر مرکوز۔ تصویر: آئی این این۔

نریندر مودی کے مسلسل تیسری بار ملک کے وزیر اعظم بننے اور ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی جانب سے لگاتار آٹھویں بار شرح سود کو مستحکم رکھنے کی وجہ سے زبردست خریدوفروخت کی وجہ سے شیئر بازار میں تیزی آئی۔ گزشتہ ہفتے ساڑھے ۳؍ فیصد سے زیادہ کی بلندی تک پہنچ گئی اور مودی سرکار۳ء۰؍ کے تحت پہلے سے جاری مارکیٹ کی حمایتی پالیسیوں کے تسلسل کی امید میں اگلے ہفتے بھی گھریلو اسٹاک مارکیٹ گونجتی رہے گی۔ 
گزشتہ ہفتے، بی ایس ای کے۳۰؍ حصص والے حساس انڈیکس سینسیکس نے ۲۷۳۲ء۰۵؍ پوائنٹس یا۳ء۷؍ فیصد چھلانگ لگائی اور ویک اینڈ پر پہلی بار۷۶۶۹۳ء۳۶؍ پوائنٹس کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا۔ اسی طرح نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی ۷۵۹ء۴۵؍ پوائنٹس یا۳ء۴؍ فیصد چھلانگ لگا کر۲۳۲۹۰ء۱۵؍ پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ 
آر بی آئی کی جانب سے اگلے ہفتے مارکیٹ میں شرح سود میں کوئی تبدیلی نہ ہونے کے ساتھ شرح حساس گروپوں میں خریداری جاری رہ سکتی ہے۔ نیز، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکز میں این ڈی اے کی حکومت کے قیام کے ساتھ ہی مارکیٹ کی حمایت یافتہ پالیسیوں کے تسلسل کا اثر سینسیکس اور نفٹی پر نظر آئے گا۔ ان کے علاوہ عالمی ترقی، خام تیل کی قیمت، ڈالر انڈیکس اور غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں ( ایف پی آئیز) کی سرمایہ کاری کا بہاؤ بھی مارکیٹ پر اثر پڑے گا۔ تاہم، مالی سال ۲۵۔ ۲۰۲۴ء کے آغاز سے ہی ایف پی آئی مارکیٹ میں مسلسل فروخت ہو رہی ہے۔ ایف پی آئیز نے رواں مالی سال کے اپریل میں مارکیٹ سے ۳۵۶۹۲ء۱۹؍ کروڑ روپے، مئی میں ۴۲۲۱۴ء۲۸؍ کروڑ روپے اور جون میں اب تک۱۳۷۱۸ء۴۲؍ کروڑ روپے نکال لئے ہیں۔ آر بی آئی نے بھی اپنی دو ماہی مانیٹری پالیسی جائزہ میٹنگ میں اس حقیقت کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ رواں مالی سال کے آغاز سے ۵؍جون تک، ایف پی آئی نے مقامی مارکیٹ میں ۵؍ بلین ڈالر کی فروخت کی ہے۔ 
سواستیک انویسٹ مارٹ لمیٹڈ کے سینئر تکنیکی تجزیہ کار پرویش گوڑ نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات اور آر بی آئی کی پالیسی پر نظرثانی کے نتائج آچکے ہیں۔ اب سرمایہ کاروں کی توجہ عالمی عوامل پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں ہفتے شرح سود پر امریکی فیڈرل ریزرو کا فیصلہ، ڈالر کے مقابلے روپے کی حرکت، خام تیل اور اشیاء کی قیمتیں مارکیٹ کی نقل و حرکت کا فیصلہ کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں (ایف پی آئیز) اور گھریلو ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کی سرمایہ کاری پر بھی کڑی نظر رکھی جائے گی۔ 
ارویندر سنگھ نندا، سینئر نائب صدر، ماسٹر کیپٹل سروسیز لمیٹڈ نے کہا کہ مارکیٹ کے آؤٹ لک کا تعین کلیدی گھریلو اور عالمی اقتصادی ڈیٹا سے کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مارکیٹ کی مستقبل کی سمت کا فیصلہ ہندوستان میں ڈبلیو پی آئی افراط زر، چین میں سی پی آئی افراط زر، برطانیہ میں جی ڈی پی ڈیٹا، امریکہ میں سی پی آئی ڈیٹا اور شرح سود پر امریکی فیڈرل ریزرو کے فیصلے سے کیا جائے گا۔ 
اس ہفتے کن عوامل پر نظر رہے گی؟
ودی حکومت کی واپسی کے اشارے کے بعد اسٹاک مارکیٹ نے گراوٹ کی تلافی کی تھی۔ اب پی ایم نریندر مودی کی حلف برداری کی تقریب کے بعد مارکیٹ میں دوبارہ تیزی کا مرحلہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ 
وزارت اسٹاک مارکیٹ کی تقسیم کو بھی مانیٹر کیا جائے گا۔ بی جے پی اپنے اتحادیوں کو کون سی وزارتیں دیتی ہے؟ مارکیٹ اس پر بھی ردعمل دے سکتا ہے۔ 
صنعتی پیداوار کے اعداد و شمار۱۲؍ جون کو جاری کئے جائیں گے۔ پھر مہنگائی سے متعلق ڈیٹا بھی آئے گا۔ امپورٹ ایکسپورٹ کا ڈیٹا۱۴؍ جون کو سامنے آئے گا۔ مارکیٹ ان پر بھی ردعمل دے سکتی ہے۔ 
فیڈرل ریزرو کی پالیسی میٹنگ کے نتائج جمعہ کو سامنے آئیں گے۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے ساتھ ساتھ ہندوستانی سرمایہ کار بھی میٹنگ پر نظر رکھیں گے کہ شرح سود میں کمی کے بارے میں کیا فیصلہ کیا جاتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK