بی ایم آئی ای کے اعدادوشمار کے مطابق ۱۰؍ سالہ مدت میں برآمدات میں ۲؍تہائی حصہ کم ہوا ہے۔
EPAPER
Updated: September 19, 2024, 12:00 PM IST | Mumbai
بی ایم آئی ای کے اعدادوشمار کے مطابق ۱۰؍ سالہ مدت میں برآمدات میں ۲؍تہائی حصہ کم ہوا ہے۔
مالی سال ۲۳۔ ۲۰۲۲ءمیں ختم ہونے والی ۱۰؍ سالہ مدت میں مینوفیکچرنگ کمپنیوں کی فروخت میں برآمدات کا حصہ تقریباً ۲؍ تہائی کم ہوا ہے۔ مالی سال۲۰۲۴ء کے اب تک کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اس میں مزید کمی دیکھی جا سکتی ہے۔ سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکنامی(بی ایم آئی ای ) کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال ۲۰۱۳ء میں مینوفیکچرنگ کمپنیوں کی کل فروخت میں برآمدات کا حصہ ۱۸؍ فیصد سے زیادہ تھا لیکن مالی سال ۲۰۲۳ء میں یہ گھٹ کر صرف۶ء۸؍ فیصد رہ گیا۔ مالی سال۲۴۔ ۲۰۲۳ء کے اب تک کے دستیاب اعداد و شمار کے مطابق برآمدات فروخت کا صرف۱ء۸؍ فیصد ہوتاہے۔
یہ اعداد و شمار۹۶۱؍ لسٹیڈ اور ان لسٹیڈ کمپنیوں پر مبنی ہے۔ کمپنیاں مالیاتی انکشافات کرتے وقت غیر ملکی کرنسی کی آمدنی کا بھی اعلان کرتی ہیں لیکن تمام کمپنیاں اس طرح کے انکشافات نہیں کرتی ہیں، اس لئے یہاں صرف وہی کمپنیاں لی جاتی ہیں جن کیلئے غیر ملکی زرمبادلہ کی آمدنی کے ساتھ سیلز ڈیٹا بھی دستیاب ہوتا ہے۔ اعداد و شمار ورلڈ بینک کے ستمبر۲۰۲۴ء انڈیا ڈیولپمنٹ اپ ڈیٹ سے مماثل ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ ملبوسات اور جوتے جیسے مینوفیکچرنگ سیکٹرس میں ہندوستان کی پوزیشن کمزور ہوئی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ `ملبوسات، چمڑے، ٹیکسٹائل اور جوتے کی عالمی برآمدات میں ہندوستان کا حصہ ۲۰۰۲ء میں ۰ء۹؍ فیصد سے بڑھ کر۲۰۱۳ء میں ۴ء۵؍ فیصد ہو گیا۔ اس کے بعد کمی شروع ہوئی اور۲۰۲۲ء میں یہ ۳ء۵؍ فیصد تک آگئی۔ اس میں کہا گیا کہ جہاں چین کا دخل کم ہوا ہے وہیں ویتنام اور بنگلہ دیش جیسے ممالک نے مارکیٹ پر قبضہ کر لیا ہے۔
اس میں ۹۱۔ ۱۹۹۰ء سے اب تک کے اعداد و شمار دیئے گئے ہیں۔ مالی سال۲۰۱۴ء میں ان کمپنیوں کی فروخت میں برآمدات کا حصہ سب سے زیادہ ۱۸ء۴۵؍ فیصد تھا لیکن حالیہ برسوں کے دوران اس میں کمی آئی ہے۔ مالی سال ۲۰۱۷ء سے شیئر سنگل ہندسوں میں رہا۔ اگر حالات اسی طرح جاری رہے تو مالی سال۲۰۲۴ء کیلئے اعداد و شمار سب سے کم ہوں گے۔
عام طور پر فہرست میں شامل کمپنیوں کی فروخت میں برآمدات کا حصہ غیر فہرست شدہ کمپنیوں سے زیادہ ہوتا ہے لیکن دونوں زوال کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اگر ہم فروخت کے فیصد کو دیکھیں تو مالی سال۲۰۱۴ء میں لسٹیڈ کمپنیوں کی کل فروخت میں برآمدات کا حصہ ۱۹ء۴۵؍ فیصد تھا اور یہ سب سے زیادہ تعداد تھی۔ لیکن کووڈ ۱۹؍ کے پھیلنے سے پہلے مالی سال ۲۰۱۹ء میں یہ تعداد تقریباً آدھی گھٹ کر۹ء۲۷؍ فیصدرہ گئی تھی۔ دنیا بھر میں لاک ڈاؤن کے دوران مالی سال ۲۰۲۱ء میں یہ کم ہو کر۶ء۷۳؍ فیصد رہ گیا۔