دہلی ہائی کورٹ نے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مظاہروں کی پاداش میں گرفتار ہونےوالےشرجیل امام کی اُس پٹیشن کوجمعہ کو خارج کردیا جس میں انہوں نے یو اے پی اے کے تحت درج کیس میں پولیس کو جانچ کیلئے مزید وقت دینے کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے۔
EPAPER
Updated: July 10, 2020, 4:02 AM IST | New Delhi
دہلی ہائی کورٹ نے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مظاہروں کی پاداش میں گرفتار ہونےوالےشرجیل امام کی اُس پٹیشن کوجمعہ کو خارج کردیا جس میں انہوں نے یو اے پی اے کے تحت درج کیس میں پولیس کو جانچ کیلئے مزید وقت دینے کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے۔
دہلی ہائی کورٹ نے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مظاہروں کی پاداش میں گرفتار ہونےوالےشرجیل امام کی اُس پٹیشن کوجمعہ کو خارج کردیا جس میں انہوں نے یو اے پی اے کے تحت درج کیس میں پولیس کو جانچ کیلئے مزید وقت دینے کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے۔ تکنیکی طورپر چونکہ پولیس طے شدہ وقت میں جانچ مکمل کرکے چارج شیٹ داخل نہیں کرسکی ہے اس لئے شرجیل امام کیلئے ضمانت ملنے کا راستہ صاف ہوجاتا مگر جانچ کیلئے پولیس کو مزید مہلت دیئے جانےسے وہ اس سے محروم ہوگئے ہیں ۔ یاد رہے کہ دہشت گردوں کی مدد کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار ہونےو الے جموں کشمیر پولیس کے ڈی سی پی دیویندر سنگھ کو اسی بنیاد پر ضمانت مل گئی تھی۔ سنیچر کو جسٹس وی کامیشور راؤ نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ مقدمہ کی شنوائی کرتے ہوئے فیصلہ سنایا کہ ’’میں نے پٹیشن کو خارج کردیا ہے۔‘‘ انہوں نےبتایا کہ تفصیلی فیصلہ جلد ہی کورٹ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کردیا جائےگا۔ دہلی پولیس نے ہائی کورٹ میں اپنی دلیل میں کہا ہے کہ جانچ کیلئے مزید ۳؍ مہینے کا وقت دینے کے ذیلی عدالت کے ۲۵؍ جون کے فیصلے میں کوئی کمزوری نہیں ہے۔ واضح رہےکہ یو اے پی اے کے تحت جانچ ایجنسی کو ۹۰؍ دنوں میں چارج شیٹ فائل کرنی ہوتی ہے مگر شرجیل کے کیس میں اسے ۶؍ مہینے کا وقت مل گیا ہے۔