گورنر نے نئی سرکار قائم ہونے تک ایکناتھ شندے کو کارگزار وزیر اعلیٰ مقرر کیا ،اگلے ۴۸؍ گھنٹوں میں نئے وزیر اعلیٰ کا نام متوقع ، فرنویس کو ہی موقع ملنے کا امکان
EPAPER
Updated: November 26, 2024, 11:34 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
گورنر نے نئی سرکار قائم ہونے تک ایکناتھ شندے کو کارگزار وزیر اعلیٰ مقرر کیا ،اگلے ۴۸؍ گھنٹوں میں نئے وزیر اعلیٰ کا نام متوقع ، فرنویس کو ہی موقع ملنے کا امکان
نیا وزیر اعلیٰ منتخب ہونے نہ ہونے کی کشمکش کے درمیان وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے منگل کو راج بھون جاکر ریاست کے گورنر سی پی راھا کرشنن کو اپنا استعفیٰ سونپ دیا ۔ اس موقع پر نائب وزرائے اعلیٰ فرنویس اور اجیت پوار بھی موجود تھے۔شندے کا استعفیٰ ایک معمول کی کارروائی تھی کیوں کہ گورنر نے انہیں فوراً کارگزار وزیر اعلیٰ مقرر کردیا۔ یا درہے کہ مہاراشٹر اسمبلی کی میعاد ۲۶؍ نومبر کو ختم ہو گئی ہے اور اب تک نئی حکومت قائم نہیں ہوئی ہے اور نہ وزیر اعلیٰ کا انتخاب ہو سکا ہے۔بی جے پی کے ذرائع سے یہ پتہ چلاہے کہ اگلے ۴۸؍ گھنٹوں میں وزیر اعلیٰ کے نام کا اعلان کر دیاجائےگا۔اس کیلئے پارٹی کی جانب سے مشاہدین مقرر کئے جائیں گے جو اراکین اسمبلی سے گفتگو کرکے وزیر اعلیٰ کا نام طے کریں گے ۔
بی جے پی لیڈران جہاں فرنویس کو وزیر اعلیٰ بنانا چاہتے ہیں وہیں ایکناتھ شندے کے حامی بہار فارمولے کی طرز پر شندے کو وزیر اعلیٰ بنانے کی مانگ کر رہے ہیں ۔ دونوں کے حامیوں کی جانب سے پوجا پاٹھ بھی کیا جارہا ہے۔ اس بارے میں میں شیو سینا ایم پی اور ترجمان نریش مہسکے کے مطابق الیکشن ایکناتھ شندے کی قیادت میں لڑا گیا اسی لئے فطری طور پر انہیں ہی وزیر اعلیٰ بنایا جانا چاہئے لیکن بی جےپی اعلیٰ کمان دیویند فرنویس یابی جے پی کے دیگر کسی لیڈر کے نام پر مہر لگا تی ہے تو وہ بھی ہمیں قبول ہو گا۔ واضح رہے کہ موجودہ حالات میں بی جے پی کو ایکناتھ شندے کی بہت زیادہ ضرورت نہیں رہی ہے کیوں کہ بی جے پی خود اکثریت کے بہت قریب ہے۔ ایسے میں شندے کے پاس زیادہ دبائو بنانے کا متبادل نہیں ہے۔