• Sun, 12 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

روہت پوار کو جھٹکا، کرجت جام کھیڈ میں ایم آئی ڈی سی کی مخالفت

Updated: August 03, 2023, 10:06 AM IST | ahmednager

نوجوان رکن اسمبلی نے مسلسل جدوجہد کے بعد پروجیکٹ منظورکروایا لیکن مقامی باشندوں نے اسے مسترد کر دیا

A day ago, there was a demonstration on the demand for the establishment of MIDC
ایک روز قبل ایم آئی ڈی سی کے قیام کے مطالبہ پر مظاہرہ ہوا تھا

این سی پی کے رکن اسمبلی روہت پوار  نے گزشتہ دنوں بڑے زور و شور سے ایوان میں کرجت جام کھیڈ کے علاقت میں ایم آئی ڈی سی کے قیام کا معاملہ اٹھایا تھا۔ اس کیلئے انہوں نے ایوان کے باہر چھترپتی شیواجی کے مجسمے کے پاس احتجاج بھیکیا تھا ۔حکومت نے انہیں ٰیقین دلایا تھا کہ ایم آئی ڈی سی کے قیام کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں چند قانونی عمل باقی رہ گئے ہیں۔ لیکن اب روہت پوار کے حلقے ہی میں ان کے اس مطالبے کی مخالفت کی جا رہی ہے۔ 
 مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے ایم آئی ڈی سی کے قیام کیلئے جس زمین کا انتخاب کیا ہے وہاں پھلوں کی بہت عمدہ کاشت ہوتی ہے۔ ایسی زرخیز زمین کو  ایم آئی ڈی سی کیلئے دینا مناسب نہیں ہے۔ اس کیلئے اگر حکومت ہمیں معائوضہ دے گی تب بھی ہم  یہ زمین نہیں دیں گے۔   ان گائوں والوں کا کہنا ہے کہ ایم آئی ڈی سی کا قیام عمل میں آیا تب بھی مقامی نوجوانوں کو اس کے ذریعے روزگار نہیں ملے گیا کیونکہ یہاں زیادہ تر نو جوان ۱۰؍ ویں یا ۱۲؍ ویں تک پڑھے ہوئے ہیں۔ جبکہ ایم آئی ڈی سی کے ذریعے اعلیٰ تعلیم یافتہ لوگوں کیلئے روزگار پیدا ہوگا۔ اسلئے ہمیں اس کی ضرورت نہیں ہے ہمارے لئےہماری کھیتی باڑی ہی کافی ہے۔ 
  یاد رہے کہ کرجت جام کھیڈ کے سابق رکن اسمبلی  رام شندے کا کہنا تھا کہ جس جگہ کو ایم آئی ڈی سی کیلئے تفویض کیا گیا ہے وہ مفرور گھوٹالے باز نیرو مودی کی زمین ہے۔  اس کی وجہ سے بھی معاملے میں تنازع پیدا ہوا تھا۔ اب مقامی گرام پنچایت نے خود ایم آئی ڈی سی کے خلاف ایک قرار داد منظور کی ہے جس میں ایم آئی ڈی سی کو نامنظور کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔  کرجت جام کھیڈ گرام پنچایت میں کل ۹؍ اراکین ہیں جن میں سے ۵؍ ایم ڈی سی کے خلاف ہیں ۔ خود سرپنچ بھی اس کے حق میں نہیں ہیں۔ ایسی صورت میں روہت پوار کی جدوجہد اور مطالبا ت اب سوالوں کے گھیرے میں آ گئے ہیں۔  یاد رہے کہ ایک روز قبل جب وزیراعظم مودی پونے آئے تھے تو کچھ  نوجوانوں نے ہاتھ میں بینر لے کر ان کے سامنے مظاہرہ کیا تھا۔ بینر پر ان سے گزارش کی گئی تھی کہ وہ ایم آئی ڈی سی کے قیام کی منظوری جلد از جلد دیں تاکہ کرجت جام کھیڈ کے باشندوں کو روزگار مل سکے۔  فی الحال اس تعلق سے روہت پوار کا رد عمل سامنے نہیں آیا ہے کہ ان کے دبدبے والے علاقے میں گرام پنچایت نے کیسے ان کے اس دیرینہ خواب کے خلاف قرار داد منظور کر لی اور  اس کے قیام کی مخالفت کی۔ کہا جا رہا ہے کہ اس میں سابق رکن اسمبلی رام شندے کا بھی ہاتھ ہے جن کا یہاں خاصا اثر ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK