شملہ کا اندرا گاندھی میڈیکل کالج بھی ان دنوں خون کی کمی سے جوجھ رہا ہے، مریض اور لواحقین کو پر یشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
EPAPER
Updated: January 22, 2025, 12:48 PM IST | Agency | Shimla
شملہ کا اندرا گاندھی میڈیکل کالج بھی ان دنوں خون کی کمی سے جوجھ رہا ہے، مریض اور لواحقین کو پر یشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ہماچل پردیش میں سردیوں کے موسم کی آمد کے ساتھ ہی ایک بار پھر اسپتالوں میں خون کی کمی ہے۔ شملہ کا اندرا گاندھی میڈیکل کالج بھی ان دنوں خون کی کمی کا سامنا کررہا ہے۔ ایسے میں مریض اور ان کے لواحقین پریشان ہو رہے ہیں۔ اس دوران سماجی تنظیمیں آگے بڑھ کر عوام سے خون عطیہ کرنے کی اپیل کر رہی ہیں۔ ہر بار سردیوں میں بلڈ بینک میں خون کی قلت ہو جاتی ہے جس سے مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بعض اوقات آپریشن کیلئے اسپتال آنے والے مریضوں کو بھی خون کی ضرورت پڑ جاتی ہے۔ ایسے میں اگر بلڈ بینک میں خون کی کمی ہو تو مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
شملہ میں ’المائٹی بلیسنگ‘ سماجی تنظیم چلانے والے سردار سربجیت سنگھ بوبی نے کہا کہ شملہ کے اسپتالوں میں یہ مسئلہ ہے۔ اسپتال کے بہت سے ملازمین کی طرف سے خون کے عطیہ کیلئے کالیں آ رہی ہیں۔ وہ ضرورتمندوں کو خون فراہم کرنے کی بھی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے شہر کے نوجوانوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ آگے آئیں اور بلڈ ڈونیشن میں حصہ لیں تاکہ اس کمی کو دور کیا جا سکے۔
امنگ فاؤنڈیشن کے صدر پروفیسر اجے سریواستو نے کہا کہ انہیں اندرا گاندھی میڈیکل کالج اور دیگر اسپتالوں میں خون کی کمی کی اطلاع بھی ملی ہے۔ اس کیلئے وہ اپنی تنظیم سے وابستہ افراد کو بھی آگے بڑھ کر بلڈڈونیشن کیلئے بھیج رہے ہیں۔ اس کے علاوہ خون کی کمی کو دور کرنے کیلئے یکم فروری کو ’رج گراؤنڈ‘ میں بلڈڈونیشن کیمپ بھی لگایا جا رہا ہے۔ اس سے قبل یکم جنوری کو بھی بلڈڈونیشن کیمپ لگایا گیا تھا۔
پروفیسر سریواستو نے کہا کہ بلڈڈونیشن سے جسم میں کوئی خرابی پیدا نہیں ہوتی۔ کوئی بھی صحتمند شخص بلڈڈونیشن کر سکتا ہے۔