• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

شری کانت شندے نےمہایوتی کے امیدواروں کی شکست کا ذمہ دار مسلمانوں کو قرار دیا!

Updated: June 24, 2024, 12:38 PM IST | Ejaz Abdul Gani | Kalyan

کلیان میں منعقدہ استقبالیہ پروگرام میں رکن پارلیمان نے کہا کہ مسلمانوں نے ایم وی اے کےامیدواروں کو۹۹؍فیصد ووٹ دیا۔

Shrikant Shinde attended the reception program of NCP (Ajit). Photo: INN
شری کانت شندے نے این سی پی (اجیت)کے استقبالیہ پروگرام میں شرکت کی۔ تصویر : آئی این این

کلیان پارلیمانی حلقہ کے رکن پارلیمان اور وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے فرزند شری کانت شندے نے مہایوتی کے امیدواروں کی شکست کا پورا ٹھیکرا مسلمانوں کے سر پھوڑا۔ شری کانت شندے نے کہا کہ ایک مخصوص مذہب کے ماننے والوں نے مہا وکاس اگھاڑی(ایم وی اے) کے امیدواروں کو ۹۹؍ فیصد ووٹ دیا جس کی وجہ سے ہمیں ۱۷ ؍سیٹوں پر اکتفا کرنا پڑا۔ انہوں کہا کہ لوگوں میں غلط فہمی پھیلائی گئی جس سے ہم باہر نکالنے میں ناکام رہے۔ 
  اتوار کو این سی پی (اجیت پوار)کی جانب سے کلیان کے آچاریہ اترے رنگ مندر میں کلیان اور رائے گڑھ پارلیمانی حلقوں کے فاتح امیدواروں کیلئے استقبالیہ پروگرام منعقد کیا گیا تھا۔ تاہم اس پروگرام میں رائے گڑھ کے رکن پارلیمان سنیل تٹکرے شریک نہیں ہوسکے صرف کلیان پارلیمانی حلقہ کے رکن پارلیمان شری کانت شندے نے شرکت کی۔ اس موقع پر این سی پی (اجیت)کے ضلعی صدر اور سابق ایم ایل سی جگناتھ اپا شندے، پرمود ہندو راؤ سمیت بی جے پی، شیوسینا اور این سی پی کے کارکنان شامل تھے۔ 
 استقبالیہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے رکن پارلیمان شری کانت شندے نے مہاوکاس اگھاڑی میں شامل تمام پارٹیوں پر کئی سنگین الزامات عائد کئے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کے رائے دہندگان کو گمراہ کیا گیا اور انہیں بتایا گیا کہ مہایوتی کی جیت سے لوگوں کا ریزرویشن ختم ہوجائے گا۔ شری کانت شندے نے بطور خاص ممبرا۔ کوسہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کے رائے دہندگان نےیک مشت مہاوکاس اگھاڑی کے امیدوار کو ووٹ دیا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے لوک سبھا انتخابات میں یہاں این سی پی امیدوار کو محض ۹؍ ہزار زیادہ ووٹ ملے تھے مگر اس بار ۶۵؍ ہزار ووٹوں کا فرق ہے۔ اسی طرح بھنڈی بازار کے رائے دہندگان نے بھی یک طرفہ ووٹنگ کی۔ ممبئی شمالی وسطی لوک سبھا سیٹ سے سےبی جے پی کےامیدوار اجول نکم پہلے ڈیڑھ لاکھ ووٹوں سے آگے ل چل رہے تھے مگر جیسے ہی مانخورد اور شیواجی نگر کی پیٹیاں کھلی مہاوکاس اگھاڑی کا امیدوار آگے ہوگیا۔ 
 شری کانت شندے نے الزام عائد کیا کہ اقلیتوں کو خوف زدہ کرکے ان سے یک طرفہ ووٹنگ کروائی گئی۔ شیوسینا لیڈر آدتیہ ٹھاکرے کو طنز کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ورلی اسمبلی حلقہ میں مخالف پارٹی کو صرف ۶؍ہزار زیادہ ووٹ ملے اس لئے شاید اب آدتیہ ٹھاکرے وہاں سے الیکشن لڑنے کے بجائے کسی اور جگہ کا انتخاب کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ممبئی میں ایکناتھ شندے کی اصلی شیوسینا کو ادھو ٹھاکرے کی سینا سے ۲ ؍ لاکھ ووٹ زیادہ ملے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK