فرانسیسی اخبارکی بیہودگی،امام حرم کے بیان اور یو اے ای کے اسرائیل سے تعلقات استوار کرنے کیخلاف ہنگامی میٹنگ
EPAPER
Updated: September 08, 2020, 9:29 AM IST | Inquilab News Network | Govandi
فرانسیسی اخبارکی بیہودگی،امام حرم کے بیان اور یو اے ای کے اسرائیل سے تعلقات استوار کرنے کیخلاف ہنگامی میٹنگ
فرانسیسی اخبار چارلی ایبڈو کی ایک مرتبہ پھر بیہودگی اور امام حرم شیخ عبدالرحمن السدیس کے خطاب جمعہ میں اشارے کنایے میں دئیے ایک بیان اور متحدہ عرب امارات کے اسرائیل سے تعلقات استوار کرنے پر علمائے اہلسنت کی گوونڈی میں گلشن برکات رضا مسجد میں پیر کو ایک ہنگامی میٹنگ کی گئی جس میں علماء نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا ۔یہ میٹنگ صبح ۱۱؍بجے سے ایک بجے تک جاری رہی ۔
رضا اکیڈمی کے جنرل سیکریٹری محمد سعید نوری نے کہاکہ امام کعبہ عبدالرحمن السدیس نے جس طرح سے خطبہ جمعہ میں یہودیوں سے مفاہمت کا اشارہ دیا ہے وہ پوری دنیا کے مسلمانوں کیلئے تکلیف دہ ہے اور فلسطینی مسلمانوں کی قربانیوں کا ایک طرح سے مذاق اڑانا ہے جو طویل عرصے سے ارض فلسطین اور قبلہ اول کی بازیابی کیلئے لڑرہے ہیں۔ سعید نوری نے یہ بھی کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت سعودی فوری طور پر امام حرم کو ان کے عہدے سے ہٹائے ۔اس کے علاوہ ہم یہ بھی اچھی طرح محسوس کر تے ہیں کہ شیخ سدیس کے اس بیان میں سعودی حکومت کا منشاء ضرور شامل ہے۔
فرانسیسی اخبار کی شرانگیزی کے خلاف مولانا سید ہاشمی رضوی نے کہا کہ توہین رسالت کرنے والے امن کے دشمن ہیں ۔لہٰذا انہیں دہشت گرد قرار دیتے ہوئے ایسے مرتکبین کو پھانسی دی جائے۔ بزرگ عالم مولانا محمودعالم رشیدی (ہری مسجد شیواجی نگر گوونڈی)نے کہا کہ فرانسیسی اخبار بین المذاہب نفرت پھیلا رہا ہے جس سے کبھی بھی امن وسکون غارت ہوسکتا ہے ۔اس لئے متتازع اخبار چارلی ایبڈو کے انتظامیہ کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔
مولانا ولی اللہ شریفی نے کہا کہ ابھی فرانسیسی اخبار کی خباثت مسلمانوں کے ساتھ جارہی ہی تھی کہ امام حرم کے بیان نے مسلمانوں کے جذبات کو مزید مجروح کردیا ہے۔آخرمسلم ممالک کب تک خاموش رہیں گے اور امریکہ کی کٹھ پتلی اقوام متحدہ کب غاصب اسرائیلیوں سے مسلمانوں کی زمین واپس کرائےگا۔ میٹنگ کے بعد ایک وفد نے ان ہی مسائل پر ماہمدرگاہ کے ٹرسٹی سہیل کھنڈوانی سےملاقات کی۔
اس اہممیٹنگ میں مفتی رئیس ،مولانا فیزوز ، مولانا محمد عباس رضوی، سبحانی میاں پھول گلی ، مولانا جہانگیر القادری ،مولانا احسان رضوی ، مولانا پروفیسر محمودعلی خان ، قاری محمد یعقوب رضوی، مولانا جمشید عالم،حافظ علاء الدین ،مولانا محمود اشرفی ،حافظ جنید رضا رشیدی ،مولانا رضی اللہ شریفی وغیرہ موجود موجود تھے۔ان تمام حضرات نے بھی ان مسائل پر مختصر روشنی ڈالی اور برہمی کا اظہار کیا۔