Inquilab Logo Happiest Places to Work

سندھی پاکستانی باشندے جو ہندو ہیں انہیں واپس جانے کی ضرورت نہیں

Updated: April 28, 2025, 10:52 PM IST | Mumbai

وزیر اعلیٰ نےکہا کہ صرف قلیل مدتی ویزا پر ہندوستان آئے پاکستانیوں ہی کو واپس جانے کیلئے کہا گیا ہے ، شندے کے بیان پر وضاحت

There was a contradiction in the statements of Chief Minister Devendra Fadnavis and Eknath Shinde.
وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس اور ایکناتھ شندے کے بیان میں تضاد تھا

پہلگام حملے کے بعد مرکزی وزیر داخلہ نے پُرجوش انداز میں اعلان کیا تھا کہ پاکستانی باشندے ۴۸؍ گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑ کر چلے جائیں۔ بعد میں معلوم ہوا کہ انہوں نے صرف شارٹ ٹرمل ( قلیل مدتی) ویزا پر ہندوستان آئے پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔ اب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ مہاراشٹر میں لانگ ٹرم ( طویل مدتی) ویزا پر پاکستان کے وہ سندھی باشندے جو ہندو ہیں انہیں واپس جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ ’سندھی‘ اور ’ہندو‘ کی تخصیص وزیر اعلیٰ نے کس قانون یا مرکز کے کس حکم کی بنیاد پر کی ہے۔ 
  یاد رہے کہ مہاراشٹر میں مجموعی طورپر ۵؍ ہزار سے زائد پاکستانی باشندے مقیم ہیں جو طویل مدتی ویزا لے کر یہاں آئے ہیں۔ یعنی یہ لوگ ۵؍ سال تک ملک میں رہ سکتے ہیں اور بعد میں اپنے ویزا کی توسیع بھی کروا سکتے ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ ڈھائی ہزار پاکستانی ناگپور میں ہیں جو وزیر اعلیٰ کا آبائی ضلع ہے۔  ان پاکستانی باشندوں  میں اکثریت ہندوئوں کی ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے جب پاکستانیوں کو ملک چھوڑ کر چلے جانے کا حکم دیا تو طویل عرصے سے یہاں رہنے والے پاکستانی باشندوں  میں بھی خوف تھا لیکن اب حکومت نے واضح کیا ہے کہ امیت شاہ کا حکم صرف شارٹ ٹرم ویزا لے کر آئے پاکستانیوں کیلئے تھا جن کی تعداد مہاراشٹر میں صرف ۵۵؍ ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ان ۵۵؍ لوگوں کی فہرست بھی جاری کی تھی اور پولیس کو ہدایت دی تھی کہ وہ ۲۷؍ اپریل تک ان پاکستانیوں کے ملک سے چلے جانے کو یقینی بنائیں۔  
  پیر کے روز جب میڈیا نے دیویندر فرنویس سے ان سندھی باشندوںکے تعلق سے سوال کیا جو طویل عرصے سے ہندوستان میں رہ رہے ہیں اور یہاں کاروبار بھی کر رہے ہیں۔ نیز ان میں سے کچھ یہیں شادی بھی کر چکے ہیں، تو فرنویس نے واضح طور پر یہ الفاظ استعمال کئے ’’ پاکستان سے آئے وہ سندھی باشندے جو ہندو ہیں انہیں واپس جانے کی ضرورت نہیں ہے۔  بہت سے سندھی طویل مدتی ویزا پر یہاں رہ رہے ہیں۔ ان میں سے کچھ ہندوستانی شہریت حاصل کرنے کی غرض سے درخواست بھی دی ہے۔  ان کے ہندوستان چھوڑنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔‘‘ فرنویس نے کہا ’’ صرف قلیل مدتی ویزا لے کر آئے پاکستانیوں کو مرکزی حکومت نے ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔ ریاستی حکومت نے اپنی ذمہ داری پوری کر لی ہے۔ باقی کام بھی جلد پورا ہو جائے گا۔ کئی پاکستانی شہری مہاراشٹر میں تھے ان کی شناخت کرکے انہیں واپس بھیج دیا گیا ہے۔‘‘ 
  میڈیا نے جب فرنویس اور ایکناتھ شندے کے متضاد بیانات کے تعلق سے سوال کیا تو وزیر اعلیٰ نے کہا ’’ ہنگامی حالات میں افسران وقتاً فوقتاً وزراء کو معلومات دیتے رہتے ہیں۔ وزراء اس اعتبار سے بیان جاری کرتے ہیں۔  اسی اعتبار سے یہ تضاد پیدا ہوا ہے۔ مرکزی حکومت کے حکم کے بعد ہم نے پاکستانی شہریوں کی فہرست  تیار کی ہے۔ اس کے مطابق تمام پاکستانیوں کی شناخت کر لی گئی ہے  اور انہیں واپس بھیجنے کا انتظام کر لیا گیا ہے۔ کوئی بھی پاکستانی لاپتہ نہیںہے سب کی شناخت ہو گئی ہے۔‘‘  یاد رہے کہ ایکناتھ شندے نے میڈیا میں بیان دیا تھا کہ مہاراشٹر میں مقیم ۱۰۷؍ پاکستانی لاپتہ ہیں۔  ا ن کے بیان سے کھلبلی مچ گئی تھی ۔ ٹھیک اسی وقت دیویندر فرنویس کا کہنا تھا کہ تمام پاکستانیں کی شناخت کر لی گئی ہے۔ یہ بات غلط ہے کہ مہاراشٹر میں کوئی پاکستانی باشندہ  لاپتہ ہے۔‘‘ اس پر سوال اٹھ رہے تھے کہ وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کے بیانات میں تضاد کیوں ہے؟ وزیراعلیٰ اسی کی صفائی پیش کر رہے تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK