• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بی ایم سی میں بےضابطگیوں کی انکوائری کیلئے ایس آئی ٹی تیار

Updated: July 25, 2023, 10:15 AM IST | Mumbai

ٹینڈر جاری کئے بغیر ۲۰۰؍ کروڑکا ٹھیکہ دینے، معاہدہ پر دستخط کے بنا کام سونپنے اور حصول اراضی میں غیرضروری تاخیر کی تفتیش ہوگی۔ اس معاملے میں آدتیہ ٹھاکرے کے قریبی سورج چوان ایس آئی ٹی کے روبروحاضر ہوئے

Suraj Chavan who has also been questioned in the Jumbo Covid Center Ghaple case.
سورج چوان جن سے جمبوکووڈ سینٹرگھپلے کےمعاملے میںبھی پوچھ تاچھ کی جاچکی ہے۔

’کنٹرولر آڈیٹر جنرل‘ (سی اے جی) کی نشاندہی پر بی ایم سی میں ۱۲؍ہزار کروڑ کی بے ضابطگیوں کی جانچ کیلئے تشکیل دی گئی  ایس آئی ٹی نے ۳؍ مختلف معاملات میں ’پریلیمنری انکوائری‘ (پی ای) درج کی ہے اور ان تینوں معاملات کی جلد ہی تفتیش شروع ہوگی۔ یاد رہے کہ سی اے جی نے ۲۰۱۹ء سے ۲۰۲۲ء کے درمیان بی ایم سی کے ذریعہ مختلف کاموں میں ۱۲؍ہزار ۲۴؍کروڑ روپے کے گھپلے کی نشاندہی کی تھی جس پر   وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اس معاملے کی تفتیش کیلئے ’ایس آئی ٹی‘ (اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم) تشکیل دی تھی جس کے سربراہ ممبئی کے پولیس کمشنر وویک فنسلکر ہیں جبکہ دیگر ممبران میں ’ای او ڈبلیو‘ (اکنامک آفنسس ونگ) کے جوائنٹ پولیس کمشنر ،  ڈپٹی پولیس کمشنر  اور دیگرپولیس افسران شامل ہیں۔
 ایس آئی ٹی سے جڑے ایک افسر کے مطابق اب تک ایس آئی ٹی کئی اہم دستاویز جمع کرچکی ہے اور چند افراد کے بیانات بھی درج کرچکی ہے۔ ایک دیگر افسر کے مطابق اب تک کی تفتیش سے یہ معلوم ہوا ہے کہ چند معاملات میں کام کی قیمتیں بڑھائی گئی تھیں اور دیگر چند معاملات میں بی ایم سی نے جن کمپنیوں کو ٹھیکہ دیا تھا ان کے بجائے کام کی ذمہ داری دیگر کمپنیوں کو سونپ دی گئی تھیں۔
کن معاملات کی تفتیش کی جائے گی؟
 جن ۳؍ معاملات کی ابتدائی تفتیش کی جائے گی،  ان میں بی ایم سی کے ’روڈ ڈپارٹمنٹ‘ کے ذریعہ ٹینڈر جاری کئے بغیر ۲۰۰؍ کروڑ روپے کا کام ایک کمپنی کو دینا شامل ہے۔ 
 دوسرا معاملہ بی ایم سی اور ٹھیکیدار کے درمیان معاہدے  پر دستخط کئے بغیر ۶۴؍ ورک آرڈر جاری کرنے کا ہے۔ ان ۶۴؍ معاملات میں سے تقریباً ۵۸؍ معاملات روڈ ڈپارٹمنٹ سے وابستہ ہیں جبکہ دیگر ۶؍ معاملات دیگر ۴؍ ڈپارٹمنٹ کے ہیں جن میں بارش کے پانی کی نکاسی کے نالوں اور گٹروں کی صفائی کے کام سے جڑے ہوئے ہیں۔
 تیسرا معاملہ مضافات کے دہیسر میں واقع ایکسر گائوں کی ایک زمین کے حصول میں بلاوجہ تاخیر کا ہے جس کی وجہ سے سرکار کومالی نقصان اٹھانا پڑا۔ مذکورہ اراضی کروڑوں روپے مالیت کی تھی اور ایک شخص کی نجی ملکیت تھی۔ اس زمین کو عوامی سہولت کے کاموں کیلئے مختص کیا گیا  تھا لیکن بادی النظر میں اسے حاصل کرنے میں غیرضروری تاخیر کی گئی۔ اس معاملے میں ایس آئی ٹی تاخیر کی وجہ معلوم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
ایس آئی ٹی اورکیاکیا معلوم کرنا چاہتی ہے؟
 ایس آئی ٹی کا کہنا ہے کہ تفتیش سے معلوم ہوگا کہ ان معاملات میں گھپلا  ہوا ہے یا نہیں۔ اس کے علاوہ  وہ یہ بھی معلوم کرنے کی کوشش کررہی ہے کہ عام طور پر بی ایم سی کا ٹھیکہ دینے کیلئےطریقہ کار کیا ہوتا ہے۔ وہ یہ بھی سمجھنے کی کوشش کررہی ہے کہ کام دینےکا فیصلہ کس طرح کیا جاتا ہے اور اس کا حق کسے حاصل ہوتا ہے۔   ان افسران کی شناخت کی بھی کوشش کی جارہی ہے جو اُس وقت ان معاملات کو دیکھ رہے تھے اور فی الحال انہیں کہاں تعینات کیا گیا ہے۔
  سورج چوان کا بیان درج کیا گیا
 دریں اثناءادھو ٹھاکرے کے بیٹے آدتیہ ٹھاکرے کے قریبی سورج چوان پیر کو جنوبی ممبئی میں واقع پولیس کمشنر آفس میں واقع ’اکنامک آفینسس ونگ‘ (ای او ڈبلیو) کی خصوصی تفتیش ٹیم کے روبرو حاضرہوئے جہاں بی ایم سی میں ہونے والے ۱۲؍ہزار کروڑ روپے کے گھپلے کے سلسلے میں  ان کا بیان درج کیا گیا۔
 یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ’انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ‘ (ای ڈی) نے ’جمبو کووڈ سینٹر‘   گھپلے کے سلسلے میں سورج چوران کے چمبور میں واقع  مکان سمیت ۱۵؍ مقامات پر چھاپے مارے تھے۔ ای ڈی کی اس کارروائی کے پیش نظر بی ایم سی میں ہونے والے گھپلوں کی جانچ کرنے والی ایس آئی ٹی نے سورج چوران کو جمبو کووڈ سینٹر گھپلے کے سلسلے میں اپنا بیان درج کروانے بلایا تھا۔یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ای ڈی نے جمبوکووڈ سینٹر گھپلے کے سلسلے میں شیوسینا (ادھوٹھاکرے) لیڈر سنجے رائوت کے  دوست اور تاجر سجیت پاٹکر اور دہیسر کے کووڈ سینٹر کے اُس وقت کے ڈین ڈاکٹر کشور بسورے کو اس معاملے میں گرفتار کیا ہے۔

BMC Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK