آخری خواہش کے مطابق ان کا جسد خاکی طبی تحقیق کیلئے ایمس کے حوالے کیا جائیگا۔
EPAPER
Updated: September 13, 2024, 11:05 AM IST | Agency | New Delhi
آخری خواہش کے مطابق ان کا جسد خاکی طبی تحقیق کیلئے ایمس کے حوالے کیا جائیگا۔
کمیونسٹ پارٹیوں کو چند ہفتوں میں ۲؍ گہرے صدمے پہنچے ہیں۔ پہلا کچھ دنوں قبل بنگال کے سابق وزیر اعلیٰ اور قد آور لیڈر بدھا دیب بھٹاچاریہ کا انتقال اورجمعرات کو دوسرا صدمہ اس وقت پہنچا جب ملک کے قد آور کمیونسٹ لیڈر سیتا رام یچوری کے انتقال کی خبر آئی۔ مارکسی کمیونسٹ پارٹی سی پی آئی (ایم)کے جنرل سیکریٹری سیتارام یچوری نے ۷۲؍ سال کی عمر میں آخری سانسی لی۔ انہیں گزشتہ مہینے ۱۹؍ اگست کو دہلی کے ایمس کے آئی سی یو میں داخل کرایا گیا تھا۔ وہ سانس کی نالی کے شدید انفیکشن میں مبتلا تھے اورچند روز قبل ہی انہیں وینٹی لیٹر پر ڈال دیا گیا تھا ۔ جمعرات کو شام میں یہ خبر جیسے ہی عام ہوئی کہ سیتارام یچوری نہیں رہے تو کمیونسٹ پارٹیوں میں صف ماتم بچھ گئی۔ ان کے اہل خانہ نے جسد خاکی کو ان کی آخری خواہش کے مطابق طبی تحقیق کے مقصد سے ایمس کے حوالے کر دیا ہے۔
خیال رہے کہ سیتارام یچوری ۱۲؍ اگست ۱۹۵۲ء کو مدراس میں تیلگو بولنے والے برہمن گھرانے میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد سرویشور سومیاجولا یچوری آندھرا پردیش اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن میں انجینئر تھے جبکہ والدہ ایک سرکاری افسر تھیں۔یچوری نے ابتدائی تعلیم پریذیڈنٹ اسٹیٹ اسکول، نئی دہلی سے حاصل کی تھی جبکہ اعلیٰ تعلیم انہوں نے سینٹ اسٹیفن کالج اور جواہر لال نہرو یونیورسٹی سے حاصل کی ۔ یہیں پر انہوں نے اپنے ہم عصر پرکاش کرات کے ساتھ کمیونسٹ تحریک کو مضبوط کرنےکا گُر سیکھا ۔ ان دونوں ہی لیڈراں کوبائیں بازو کی تحریک اور سی پی ایم کو مضبوط کرنے کا سہرا دیا جاتا ہے۔ ان دونوں نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں طالب علم کے طور پر سی پی ایم کے قد آور لیڈر ہرکشن سنگھ سرجیت کے ساتھ مل کر کام کیا۔ یچوری نے۱۹۹۶ء میں پی چدمبرم کے ساتھ مل کر ’یونائیٹڈ فرنٹ حکومت‘ کے مشترکہ پروگرام کا مسودہ تیار کیا تھا۔ یچوری نے ہی ۲۰۰۴ء میں یو پی اے حکومت قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا ۔ وہ انڈیا اتحاد کے معماروں میں سے بھی ایک تھے۔ یچوری آر ایس ایس اوربی جے پی کی فرقہ وارانہ سیاست کے ہمیشہ مخالف رہے۔
سیتا رام یچوری نے حال ہی میں وقف ترمیمی بل اور بیوروکریسی میں لیٹرل انٹری شروع کرنے کے اقدام پر مرکزی حکومت پر سخت حملہ کیا تھا اور اسے جمہوریت کیلئے خطرہ قرار دیا تھا۔ یچوری کو۲۰۱۵ء میں پارٹی کا جنرل سیکریٹری منتخب کیا گیا تھا۔ وہ راجیہ سبھا کے رکن رہ چکے ہیں۔ انہیں ۲۰۱۶ء میں بہترین رکن پارلیمان کا ایوارڈ بھی دیا گیا تھا۔وہ ایک ملنسار شخصیت کے مالک تھے ۔ ان کی زندگی ہمیشہ سماج کے لوگوں کیلئے وقف رہی۔ انہوں نےراجیہ سبھا میں رکن پارلیمنٹ کے طور پر اپنے خیالات کا اظہار واضح طور پر کیا اور اپنی فصاحت کی وجہ سےپارلیمنٹ کی توجہ مبذول کرائی۔ سیتارام یچوری جہاں موثر سیاست داںاور سماجی کارکن تھے وہیں وہ ایک اچھے مصنف بھی تھے۔ انہوں نے بہت سی کتابیں تصنیف کی تھیں۔ ان کی اہلیہ سیما چشتی معروف صحافی ہیں جو انڈین ایکسپریس سے وابستہ رہی ہیں۔ انہوں نے طویل عرصے تک اس اخبار کیلئے کالم لکھے جس میں ’ اردو پریس سے ‘ کالم کافی پسند کیا جاتا رہا ہے۔