دہلی کی ۷؍ سیٹوں سمیت ۵۸؍ سیٹوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے، ادیشہ کی باقی ماندہ اسمبلی سیٹوں کیلئے بھی پولنگ ہوگی۔
EPAPER
Updated: May 24, 2024, 7:57 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi
دہلی کی ۷؍ سیٹوں سمیت ۵۸؍ سیٹوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے، ادیشہ کی باقی ماندہ اسمبلی سیٹوں کیلئے بھی پولنگ ہوگی۔
لوک سبھا انتخابات کے چھٹے مرحلے میں ۸؍ ریاستوں کی ۵۸؍ سیٹوں کے لئے انتخابی مہم جمعرات کی شام ختم ہوگئی۔ اب ۲۵؍مئی کو یہاں ووٹ ڈالے جائیں گے۔چھٹے مرحلے میں دہلی کی ۷؍ اوراترپردیش کی۱۴؍سیٹوں پرسب کی نظر رہےگیجبکہ بہار میں بالمیکی نگر، مغربی چمپارن، مشرقی چمپارن، شیوہر، ویشالی، گوپال گنج (ایس سی)، سیوان اور مہاراج گنج میں بھی ووٹ ڈالے جائیں گے۔لوک سبھا الیکشن کے چھٹے مرحلے میں اترپردیش میں ۱۵؍اضلاع کی ۱۴؍سیٹوں پر انتخابی مہم جمعرات کو اختتام پذیر ہوگئی۔ آخری مرحلے کےلئےسبھی پارٹیوں نے اپنی پوری طاقت لگا دی۔ اس مرحلے میںبی جے پی کی موجودہ ایم پی مینکا گاندھی ، دنیش لال نرہوا کے علاوہ سماجوادی پارٹی کے دھرمیندر یادو سمیت کئی سینئرلیڈروں کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔
عام انتخابات کے چھٹے مرحلے کے لئے حکمراںاین ڈی اے اور اپوزیشن انڈیا اتحاد کے اسٹار پرچارکوں نے اپنی اتحادی پارٹی کےلیڈروں کے ساتھ عوامی جلسوں اور روڈ شوز وغیرہ کے ذریعے اپنے امیدواروںکے لئے بھرپور مہم چلائی۔ انتخابی مہم ختم ہونے کے بعد امیدوار اور ان کے حامی صرف ذاتی سطح پر رابطہ کر کے ووٹرس کی حمایت حاصل کر سکتے ہیں۔لوک سبھا انتخابات کے چھٹے مرحلے میں قومی راجدھانی کی ۷؍ سیٹوں سمیت آٹھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی ۵۸؍ لوک سبھا سیٹیں ہیں جن میں سے کئی سیٹیں انتہائی اہم ہیں۔ ان میں دہلی کی ۷؍ سیٹیں بھی شامل ہیںجن پر زبردست انتخابی مہم چلائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ادیشہ اسمبلی کے تیسرے مرحلے کا الیکشن بھی ہو گا جس میں ۴۲؍ سیٹوں پر پولنگ کروائی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی ادیشہ اسمبلی کے لئے پولنگ مکمل ہو جائے گی۔ لوک سبھا انتخابات کے چھٹے مرحلے کی مہم کے دوران بھی این ڈی اے اور انڈیا اتحاد دونوں نے اپنی اپنی برتری کے بھرپور دعوے کئے۔ چونکہ دہلی کی سیٹیں اہم ہیں اس لئے یہاں عام آدمی پارٹی نے سب سے زیادہ طاقت جھونکی ہے جبکہ بی جے پی لگاتار تیسری مرتبہ یہاں کی تمام سیٹیں جیتنے کا دعویٰ کررہی ہے۔
دوسری طرف یوپی میں بھی ۱۴؍ اہم سیٹوں پر پولنگ ہے۔ اس تعلق سے یوپی کے چیف الیکشن افسر(سی ای او) نودیپ رنوا نے بتایا کہ چھٹے مرحلے کے تحت سلطانپور، پرتاپ گڑھ، پھولپور، الہ آباد، امبیڈکر نگر، شراوستی، ڈومریا گنج، بستی، سنت کبیر نگر، لال گنج، اعظم گڑھ، جونپور، مچھلی شہر اور بھدوہی میں پولنگ ہو گی۔
ان میں سے ۱۲؍سیٹیں جنرل زمرے کی جبکہ دو سیٹیں ایس سی کے لئے محفوظ ہیں۔قابل ذکر ہے کہ سال ۲۰۱۹ء کے لوک سبھا انتخابات میں ان ۱۴؍ سیٹوں میں سے بی جےپی نے دس سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی جن میں سلطانپور، پرتاپ گڑھ، بستی، الہ آباد، ڈومریا گنج، سنت کبیر نگر، اعظم گڑھ، بھدوہی اور مچھلی شہر شامل ہیں۔سلطانپور میں بی جےپی کی موجودہ ایم پی مینکا گاندھی کا مقابلہ ایس پی کے رام بھوال نشاد اور بہوجن سماج پارٹی کے ادئے راج ورما سے ہے۔ وہیں پرتاپ گڑھ میں موجودہ بی جےپی ایم پی سنگم لال گپتا کا مقابلہ ایس پی کےایس پی سنگھ پٹیل سے ہے۔الہ آباد سیٹ پربی جے پی کے سینئر لیڈر اور مغربی بنگال کے سابق گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی کے بیٹے نیرج ترپاٹھی اور سینئر ایس پی لیڈر ریوتی رمن سنگھ کے بیٹے اجول رمن سنگھ کے درمیان دلچسپ مقابلہ ہے۔موجودہ الیکشن سے پہلے اجول نے ایس پی چھوڑ دی تھی اور کانگریس میں شامل ہوگئے تھے۔امبیڈکر نگر میں بی جےپی کے موجودہ ایم پی رتیش پانڈے کا مقابلہ ایس پی کے لال جی ورما سے ہے۔ پانڈے نے سال ۲۰۱۹ءمیں بہوجن سماج پارٹی سے اس سیٹ پر جیت درج کی تھی۔ڈومریا گنج میں بی جےپی ایم پی جگدمبیکا پال کا ایس پی کے بھیشم شنکر تیواری اور بی ایس پی کے خواجہ شمس الدین سے سخت مقابلہ ہے۔ قابل ذکر ہے کہ بھیشم شنکر عرف کوشل تیواری سابق وزیر اور قدآور لیڈر ہری شنکر تیواری کے بیٹے ہیں۔جونپور میں مہاراشٹرکے سابق وزیر اور بی جے پی امیدوار کرپا شنکر سنگھ کا ایس پی کے بابو سنگھ کشواہا اور بی ایس پی کے شیام سنگھ یادو سے سخت مقابلہ ہے۔بھدوہی میں بی جے پی کے موجودہ ایم پی ونود کمار بند کا مقابلہ ترنمول کانگریس کے للتیش پتی ترپاٹھی سے ہے۔ ترپاٹھی یوپی کے سابق ایم یل اے کملا پتی ترپاٹھی کے پوتے ہیں۔یاد رہے کہ ۲۵؍ مئی کی پولنگ کے بعد لوک سبھا انتخابات کا صرف ساتواں اور آخری مرحلہ باقی رہ جائے گا جو کہ ایک جون کو ہونے والا ہے۔ ۴؍ جون کا انتخابات کے نتائج ظاہر کئے جائیں گے۔