• Thu, 30 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

اسکیٹنگ بچوں کا کھیل نہیں لیکن ۷؍ سالہ احمد عظیم نے اس تصور کو غلط ثابت کردیا، گنیزبُک میں نام درج

Updated: January 29, 2025, 4:19 PM IST | Mumbai

کھیڈکی آدرش اسکول میں زیر تعلیم احمد تامبے نے متواتر ۷۶؍ منٹ تک اسکیٹنگ کا کارنامہ انجام دیا

Ahmed Azeem Tambe
احمد عظیم تامبے

اسکیٹنگ ہنسی کھیل نہیں ہے اور نہ یہ بچوں کا کھیل ہے۔ اگر آپ نے کبھی اسکیٹنگ کی تھوڑی سی بھی کوشش کی ہے تو یہ آپ جانتے ہوں گے کہ اس میں توازن کی معمولی سی بھی گڑبڑی آپ کے ہاتھ پیر اور چہرہ کیلئے بڑی پریشانی کا سبب بن سکتی ہے۔ اس پس منظر کو ذہن میں رکھتے ہوئے جب آپ یہ خبر پڑھیں گے تو اندازہ ہو گا کہ کھیڈ تعلقہ کے ۷؍ سالہ بچے   احمد عظیم تامبے نے وہ کارنامہ انجام دے دیا ہے جو فی الحال بڑے بڑوں کی دسترس میں نہیں ہے۔ رولر اسکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا، اسکول گیم فیڈریشن آف مہاراشٹر، اسکیٹنگ اسوسی ایشن رتناگیری ، اسکیٹنگ اکیڈمی آف کھیڈ تعلقہ اور روٹری انگلش میڈیم اسکول کھیڈ کی جانب سے مشترکہ طور پر منعقدہ گنیز بُک آف ورلڈ ریکارڈکے اسکیٹنگ مقابلہ میں کرجی تعلقہ کے آدرش انگلش میڈیم اسکول کے پہلی جماعت کے  طالب علم  احمد عظیم تامبےنے ۷۶؍ منٹ تک متواتر اسکیٹنگ کرکے شاندار کارنامہ انجام دیاہے، جس کی وجہ سے اس کا نام گنیز بُک آر ورلڈ ریکارڈ میں درج کرلیا گیا ہے۔
 احمد عظیم نے ایک گھنٹہ ۱۶؍منٹ مسلسل اسکیٹنگ کر کے کرجی گائوں کا نام عالمی پیمانےپر روشن کردیا ہے۔ ۲۶؍ جنوری ۲۰۲۵ءکو منعقدہ عالمی چمپئن شپ میں کھیڈ تعلقہ کے ۳۰؍ اسکیٹنگ کرنے والے بچوں نے حصہ لیاتھا جبکہ عالمی سطح پر ۲؍لاکھ اُمیدوار مقابلہ میں شریک تھے۔
 احمد عظیم کی  اس شاندار کامیابی میں اس کے کوچ اجئے نیگڈ یکر اور اوم مورے کااہم کردار رہا۔ ان دونوں کی انتھک کوششوں سے یہ کامیابی ملی ہے۔اجئے نیگڈیکر نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ ’’احمدعظیم میں ایک اچھے اورعمدہ اسکیٹنگ کھلاڑی ہونے کی  تمام خوبیاں موجود ہیں۔ اس کے حالیہ کارنامہ کو دیکھ کر کہاجاسکتا ہے کہ وہ مستقبل میں کامیاب اسکیٹنگ کھلاڑی بنے گا۔‘‘

 اجئے نیگڈیکر نے بتایا کہ مذکورہ اسکیٹنگ چمپئن شپ میں عالمی طورپر ۲؍ لاکھ کھلاڑیوں نے حصہ لیا تھا ۔ کھیڈ تعلقہ سے ہمارے اسکول سے ۳۳؍ طلبہ نے اس میں حصہ لیاتھا لیکن کامیابی احمد کے حصے میں آئی ۔ و ہ ایک گھنٹہ ۱۶؍منٹ(کل ۷۶؍ منٹ) تک متواتر اسکیٹنگ کرتا رہا،جو ۷؍سال کی عمر  کے لحاظ سے نہایت غیر معمولی  ہے ۔میں اسے ڈیڑھ سال سے اسکیٹنگ کی تربیت دے رہا ہوں، اس کی صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے کہہ سکتا ہوں کہ وہ ایک کامیاب اسکیٹنگ کھلاڑی بنے گا ۔ انہوں نے یہ اطلاع بھی دی کہ احمد عظیم ایک گھنٹہ ۱۶؍منٹ کے ہدف کو طے کرنے کے دوران دونوں پیروں کے پنجوں کے معمولی طور پر زخمی ہونے کے باوجود اسکیٹنگ کرتا رہا ۔ یہی مستقل مزاجی اس کی کامیابی کی اہم وجہ ہے۔ 
  احمد کے والد عظیم تامبے ،جو پیشے سے ڈرائیور ہیں، نے نمائندہ انقلا ب کو بتایا کہ ’’ احمد کو اسکیٹنگ کاشوق بچپن سے رہا لیکن اسکیٹنگ کرنے کے دوران گرنے پڑنے یا زخمی ہونے کے خوف سے ہم اس کی توجہ اسکیٹنگ کے شوق سے ہٹانے کی کوشش کر رہے تھے لیکن اس کا یہ شوق روزبروز بڑھتا گیا ۔ موبائل اور سوشل میڈیا نے اس شوق کو مزید تقویت دی۔ موبائل پر اسکیٹنگ کے ویڈیوز دیکھ کر اس نے پڑھائی کے ساتھ ساتھ اسکول میں اسکیٹنگ شروع  کردی۔اب تو وہ بڑے اعتماد اور مہارت سےاسکیٹنگ کرتاہے ۔ ‘‘عظیم تامبے نےیہ بھی بتایاکہ’’ گنیز بُک آف ورلڈ ریکارڈ میں احمد کا نام درج ہوجانے سے ناقابل بیان مسرت ہو رہی ہے۔ اس کا اندازہ میں بالکل نہیں کرسکتا لیکن یہ ضرور ہے کہ بیٹے نے اتنی شاندار کامیابی حاصل کرکے میرا سر فخر سے اونچا کردیا ہے۔ گائوں کے علاوہ دور دراز سے بھی مبارکباد کے فون آرہے ہیں۔  رب العالمین احمدکو مزید کامیابی عطا کرے ۔(آمین)‘‘   
 اس سلسلے میںتعلیمی انجمن کرجی کے زیر اہتمام جاری مذکورہ اسکول کمیٹی کے چیئرمین مختار پارکر، اسی ادارہ کے جونیئر کالج کے چیئرمین اخلاق پارکر اور پرنسپل للتا بیکر نے اس کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے احمد عظیم تامبےاور اس کے والدین کو مبارکبا د پیش کی۔ ان کے علاوہ حشمت پارکر، آدم چوگلے، کمال الدین تامبے اور ادارہ کے تدریسی اور غیر تدریسی عملے نے احمد کی  زبردست پذیرائی کی ہے ۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK